Matthew 27 Urdu
From Textus Receptus
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ جب صُبح ہوئی تو سب سردار کاہِنوں اور قَوم کے بزُرگوں ...) |
Current revision (08:06, 5 June 2024) (view source) |
||
(6 intermediate revisions not shown.) | |||
Line 1: | Line 1: | ||
+ | {{Books of the New Testament Urdu}} | ||
<big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> | <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> | ||
۱ | ۱ | ||
- | جب صُبح ہوئی تو سب سردار کاہِنوں اور قَوم کے بزُرگوں نے | + | جب صُبح ہوئی تو سب سردار کاہِنوں اور قَوم کے بزُرگوں نے یِسُؔوع کے خِلاف مشورَہ کِیا کہ اُسے مار ڈالیں۔ |
۲ | ۲ | ||
- | اور اُسے باندھ کر لے گئے اور | + | اور اُسے باندھ کر لے گئے اور پنطؔیس پِیلاطُؔس حاکِم کے حوالہ کِیا۔ |
۳ | ۳ | ||
- | جب اُس کے پکڑوانے والے | + | جب اُس کے پکڑوانے والے یہُؔوداہ نے یہ دیکھا کہ وہ مُجرِم ٹھہرایا گیا تو پچھتایا اور وہ تِیس رُوپَے سردار کاہِنوں اور بزُرگوں کے پاس واپس لایا۔ |
۴ | ۴ | ||
- | مَیں نے گُناہ | + | اور کہا، مَیں نے گُناہ کِیا، کہ بے قصُور کو قتل کے لِئے پکڑوایا۔ اُنہوں نے کہا ہمیں کیا؟ تُو جان۔ |
۵ | ۵ | ||
- | اور وہ | + | اور وہ رُوپیَوں کو مَقدِس میں پَھینک کر چلا گیا اور جا کر اپنے آپ کو پھانسی دی۔ |
۶ | ۶ | ||
- | سردار کاہِنوں نے | + | سردار کاہِنوں نے رُوپَے لے کر کہا اِن کو ہَیکل کے خزانہ میں ڈالنا روا نہیں کیونکہ یہ خُون کی قِیمت ہے۔ |
۷ | ۷ | ||
- | پس اُنہوں نے | + | پس اُنہوں نے مشورَہ کرکے اُن رُوپیَوں سے کُمہار کا کھیت پردیسِیوں کے دفن کرنے کے لِئے خرِیدا۔ |
۸ | ۸ | ||
Line 35: | Line 36: | ||
۹ | ۹ | ||
- | + | تب وہ پُورا ہُئوا جو یرِمیاؔہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا کہ جِسکی قِیمت ٹھہرائی گئی تھی اُنہوں نے اُس کی قِیمت کے وہ تِیس رُوپَے لے لِئے۔ (اُس کی قِیمت بعض بنی اِسرائیل نے ٹھہرائی تھی)۔ | |
۱۰ | ۱۰ | ||
Line 43: | Line 44: | ||
۱۱ | ۱۱ | ||
- | + | پھر یِسُؔوع حاکِم کے سامنے کھڑا تھا اور حاکِم نے اُس سے یہ پُوچھا کہ کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟ یِسُؔوع نے اُس سے کہا، ہاں تُو خُود کہتا ہے۔ | |
۱۲ | ۱۲ | ||
Line 51: | Line 52: | ||
۱۳ | ۱۳ | ||
- | + | تب پِیلاطُؔس نے اُس سے کہا، کیا تُو نہیں سُنتا یہ تیرے خِلاف کِتنی گواہیاں دیتے ہیں؟۔ | |
۱۴ | ۱۴ | ||
- | اُس نے ایک بات کا بھی اُس کو جواب نہ دِیا۔ | + | پر اُس نے ایک بات کا بھی اُس کو جواب نہ دِیا۔ چنانچہ حاکِم نے بُہت تعُّجب کِیا۔ |
۱۵ | ۱۵ | ||
- | + | حاکِم کا دستُور تھا، کہ ہر عِید پر لوگوں کی خاطِر ایک قَیدی جِسے وہ چاہتے تھے چھوڑ دیتا تھا۔ | |
۱۶ | ۱۶ | ||
- | اُس وقت | + | اُس وقت براؔبّاس نام اُن کا ایک مشہُور قَیدی تھا۔ |
۱۷ | ۱۷ | ||
- | پس جب وہ اِکٹھّے | + | پس جب وہ اِکٹھّے ہُوئے تو پِیلاطُؔس نے اُن سے کہا تُم کِسے چاہتے ہو کہ مَیں تُمہاری خاطِر چھوڑ دُوں؟ براؔبّاس کو یا یِسُؔوع کو جو مسِیح کہلاتا ہے؟۔ |
۱۸ | ۱۸ | ||
Line 75: | Line 76: | ||
۱۹ | ۱۹ | ||
- | اور جب وہ تختِ عدالت پر بَیٹھا تھا تو اُس کی | + | اور جب وہ تختِ عدالت پر بَیٹھا تھا تو اُس کی بِیوی نے اُسے کہلا بھیجا کہ تُو اِس راستباز سے کُچھ کام نہ رکھ کیونکہ مَیں نے آج خواب میں اِس کے سبب سے بُہت دُکھ اُٹھایا ہے۔ |
۲۰ | ۲۰ | ||
- | لیکن سردار کاہِنوں اور بزُرگوں نے لوگوں کو اُبھارا کہ | + | لیکن سردار کاہِنوں اور بزُرگوں نے لوگوں کو اُبھارا کہ براؔبّاس کو مانگ لیں اور یِسُؔوع کو ہلاک کرائیں۔ |
۲۱ | ۲۱ | ||
- | + | حاکِم نے اُن سے کہا، کہ تم اِن دونوں میں سے کِس کو چاہتے ہو، کہ تُمہاری خاطِر چھوڑ دُوں؟ اُنہوں نے کہا براؔبّاس کو۔ | |
۲۲ | ۲۲ | ||
- | + | پِیلاطُؔس نے اُن سے کہا، پھِر یِسُؔوع کو جو مسِیح کہلاتا ہے کیا کرُوں؟ سب نے کہا وہ مصلُوب ہو۔ | |
۲۳ | ۲۳ | ||
- | + | حاکِم نے کہا، کیوں؟ اُس نے کیا بُرائی کی ہے؟ پر وہ اَور بھی چِلّا چِلّا کر کہنے لگے وہ مصلُوب ہو۔ | |
۲۴ | ۲۴ | ||
- | جب | + | جب پِیلاطُؔس نے دیکھا کہ کُچھ بن نہیں پڑتا، بلکہ اُلٹا بلوا ہوتا جاتا ہے تو پانی لے کر لوگوں کے رُوبرُو اپنے ہاتھ دھوئے اور کہا کہ مَیں اِس راستباز کے خُون سے بَری ہُوں۔ تُم جانو۔ |
۲۵ | ۲۵ | ||
- | سب لوگوں نے جواب میں | + | تب سب لوگوں نے جواب میں کہا، اُس کا خُون ہم پر اور ہماری اَولاد پر ہو۔ |
۲۶ | ۲۶ | ||
- | + | تب اُس نے براؔبّاس کو اُن کی خاطِر چھوڑ دِیا، اور یِسُؔوع کو کوڑے لگوا کر حوالہ کِیا کہ مصلُوب ہو۔ | |
۲۷ | ۲۷ | ||
- | + | تب حاکِم کے سِپاہِیوں نے یِسُؔوع کو قلعہ میں لے جا کر ساری پلٹن اُس کے گِرد جمع کی۔ | |
۲۸ | ۲۸ | ||
Line 115: | Line 116: | ||
۲۹ | ۲۹ | ||
- | + | اور کانٹوں کا تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھّا اور ایک سرکنڈا اُس کے دہنے ہاتھ میں دِیا اور اُس کے آگے گُھٹنے ٹیک کر اُسے ٹھٹّھوں میں اُڑانے لگے کہ اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب۔ | |
۳۰ | ۳۰ | ||
- | اور اُس پر | + | اور اُس پر تُھوکا اور وُہی سرکنڈا لے کر اُس کے سر پر مارنے لگے۔ |
۳۱ | ۳۱ | ||
- | اور جب اُس کا | + | اور جب وہ اُس کا ٹھٹّھا کر چُکے، تو چوغہ کو اُس پر سے اُتار کر پھِر اُسی کے کپڑے اُسے پہنائے اور مصلُوب کرنے کو لے گئے۔ |
۳۲ | ۳۲ | ||
- | جب باہر آئے تو اُنہوں نے | + | جب باہر آئے تو اُنہوں نے شِمعُؔون نام ایک کُرینی آدمی کو پا کر اُسے بیگار میں پکڑا کہ اُس کی صلِیب اُٹھائے۔ |
۳۳ | ۳۳ | ||
- | اور اُس جگہ جو | + | اور اُس جگہ جو گُلگُتؔا یعنی کھوپڑی کی جگہ کہلاتی ہے پُہنچکر۔ |
۳۴ | ۳۴ | ||
- | پِت مِلا | + | پِت مِلا ہُئوا سرکہ اُسے پِینے کو دِیا مگر اُس نے چکھ کر پِینا نہ چاہا۔ |
۳۵ | ۳۵ | ||
- | + | اور اُنہوں نے اُسے مصلُوب کِیا اور اُس کے کپٹروں پر قُرعہ ڈالا ٫تِقسیم کیے اور جو نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پورا ہو کہ، "اور میرے کپڑوں کو آپس میں تِقسیم کر دِیا، اور میرے لباس پر قرعہ ڈالا۔ | |
۳۶ | ۳۶ | ||
- | اور وہاں بَیٹھ کر اُس کی | + | اور وہاں بَیٹھ کر اُس کی نِگہبانی کرنے لگے۔ |
۳۷ | ۳۷ | ||
- | اور اُس کا اِلزام لِکھ کر اُس کے سر سے اُوپر لگا دِیا کہ یہ | + | اور اُس کا اِلزام لِکھ کر اُس کے سر سے اُوپر لگا دِیا کہ یہ یہُودِیوں کا بادشاہ یِسُؔوع ہے۔ |
۳۸ | ۳۸ | ||
- | + | اور اُس کے ساتھ دو ڈاکُو مصلُوب ہُوئے۔ ایک دہنے اور دوسرا بائیں۔ | |
۳۹ | ۳۹ | ||
- | اور راہ چلنے والے سر ہِلا ہِلا کر اُس کو | + | اور راہ چلنے والے سر ہِلا ہِلا کر اُس کو لَعن طَعن کرتے۔ |
۴۰ | ۴۰ | ||
- | اَے مَقدِس کو ڈھانے والے اور تِین دِن میں بنانے والے اپنے تئِیں بچا۔ اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو صلِیب پر سے اُتر آ۔ | + | اور کہتے تھے اَے مَقدِس کو ڈھانے والے اور تِین دِن میں بنانے والے اپنے تئِیں بچا۔ اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو صلِیب پر سے اُتر آ۔ |
۴۱ | ۴۱ | ||
- | اِسی طرح سردار کاہِن بھی فقِیہوں اور بزُرگوں کے ساتھ مِلکر | + | اِسی طرح سردار کاہِن بھی فقِیہوں اور بزُرگوں کے ساتھ مِلکر ٹھٹّھے سے کہتے تھے۔ |
۴۲ | ۴۲ | ||
- | اِس نے اَوروں کو بچایا۔ اپنی تئِیں نہیں بچا سکتا۔ اگر تو | + | اِس نے اَوروں کو بچایا۔ اپنی تئِیں نہیں بچا سکتا۔ اگر تو اِسؔرائیل کا بادشاہ ہے۔ اب صلِیب پر سے اُتر آئے تو ہم اُس پر اِیمان لائیں۔ |
۴۳ | ۴۳ | ||
- | اِس نے خُدا پر | + | اِس نے خُدا پر بھروسا کِیا ہے اگر وہ اِِسے چاہتا ہے تو اب اِس کو چُھڑا لے کیونکہ اِس نے کہا تھا مَیں خُدا کا بیٹا ہُوں۔ |
۴۴ | ۴۴ | ||
- | اِسی طرح ڈاکُو بھی جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے اُس پر | + | اِسی طرح ڈاکُو بھی جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے اُس پر لَعن طَعن کرتے تھے۔ |
۴۵ | ۴۵ | ||
- | + | تب چھٹے گھنٹے سے لے کے نویں گھنٹے تک، ساری سرزمین پر اندھیرا چھا گیا۔ | |
۴۶ | ۴۶ | ||
- | اور | + | اور نویں گھنٹے کے قرِیب یِسُؔوع نے بڑی آواز سے چِلّا کر کہا ایلی۔ ایلی۔ لَما شَبقتَنِی؟ یعنی اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مُجھے کیوں چھوڑ دِیا؟ |
۴۷ | ۴۷ | ||
- | جو وہاں کھڑے تھے اُن میں سے بعض نے سُنکر کہا یہ | + | جو وہاں کھڑے تھے اُن میں سے بعض نے سُنکر کہا یہ ایلؔیّاہ کو پُکارتا ہے۔ |
۴۸ | ۴۸ | ||
Line 195: | Line 196: | ||
۴۹ | ۴۹ | ||
- | + | باقِیوں نے کہا، ٹھہر جاؤ۔ دیکھیں تو ایلؔیّاہ اُسے بچانے آتا ہے یا نہیں۔ | |
۵۰ | ۵۰ | ||
- | + | اور یِسُؔوع نے پھِر بڑی آواز سے چِلّا کر جان دے دی۔ | |
۵۱ | ۵۱ | ||
- | اور مَقدِس کا پردہ اُوپر سے نِیچے تک پھٹ کر دو | + | اور دیکھو، مَقدِس کا پردہ اُوپر سے نِیچے تک پھٹ کر دو ٹکُڑے ہو گیا اور زمِین لرزی اور چٹانیں تڑک گئِیں۔ |
۵۲ | ۵۲ | ||
- | اور قبریں | + | اور قبریں کُھل گئِیں اور بُہت سے جِسم اُن مُقدّسوں کے جو سو گئے تھے جی اُٹھے۔ |
۵۳ | ۵۳ | ||
- | اور اُس کے جی اُٹھنے کے بعد قبروں سے نِکل کر مُقدّس | + | اور اُس کے جی اُٹھنے کے بعد قبروں سے نِکل کر مُقدّس شہر میں گئے اور بُہتوں کو دِکھائی دِئے۔ |
۵۴ | ۵۴ | ||
- | پس | + | پس صُوبہ دار اور جو اُس کے ساتھ یِسُؔوع کی نِگہبانی کرتے تھے بَھونچال اور تمام ماجرا دیکھ کر بُہت ہی ڈر کر کہنے لگے کہ بیشک یہ خُدا کا بیٹا تھا۔ |
۵۵ | ۵۵ | ||
- | اور وہاں | + | اور وہاں بُہت سی عَورتیں جو گلِیؔل سے یِسُؔوع کی خِدمت کرتی ہُوئی اُس کے پِیچھے پِیچھے آئی تھِیں دُور سے دیکھ رہی تھِیں۔ |
۵۶ | ۵۶ | ||
- | اُن میں | + | اُن میں مریؔم مگدلِینی تھی اور یعقُؔوب اور یوسیؔس کی ماں مرؔیم اور زؔبدی کے بیٹوں کی ماں۔ |
۵۷ | ۵۷ | ||
- | جب شام ہُوئی تو | + | جب شام ہُوئی تو یُوسؔف نام ارِمَتِؔیاہ کا ایک دَولتمند آدمی آیا جو خُود بھی یِسُؔوع کا شاگِرد تھا۔ |
۵۸ | ۵۸ | ||
- | اُس نے | + | اُس نے پِیلاطُؔس کے پاس جا کر یِسُؔوع کی لاش مانگی اِس پر پِیلاطُؔس نے دے دینے کا حُکم دِیا۔ |
۵۹ | ۵۹ | ||
- | اور | + | اور یُوسؔف نے لاش کو لے کر صاف مہِین چادر میں لپیٹا۔ |
۶۰ | ۶۰ | ||
- | اور اپنی نئی قبر میں جو اُس نے چٹان میں | + | اور اپنی نئی قبر میں جو اُس نے چٹان میں کُھدوائی تھی رکھّا۔ پھِر وہ ایک بڑا پتّھر قبر کے مُنہ پر لُڑھکا کر چلا گیا۔ |
۶۱ | ۶۱ | ||
- | اور | + | اور مریؔم مگدلِینی اور دُوسری مرؔیم وہاں قبر کے سامنے بَیٹھی تھِیں۔ |
۶۲ | ۶۲ | ||
- | دُوسرے دِن جو تیّاری کے بعد کا دِن تھا سردار کاہِنوں اور | + | دُوسرے دِن جو تیّاری کے بعد کا دِن تھا سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے پِیلاطُؔس کے پاس جمع ہوئے۔ |
۶۳ | ۶۳ | ||
- | + | اور کہا، اے خُداوند، ہمیں یاد ہے، کہ اُس دھوکے باز نے جِیتے جی کہا تھا کہ مَیں تِین دِن کے بعد جی اُٹُھونگا۔ | |
۶۴ | ۶۴ | ||
- | پس حُکم دے کہ تِیسرے دِن تک قبر کی | + | پس حُکم دے کہ تِیسرے دِن تک قبر کی نِگہبانی کی جائے۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ اُس کے شاگِرد آ کر اُسے رات کو چُرا لے جائیں اور لوگوں سے کہہ دیں کہ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا اور یہ پِچھلا دھوکا پہلے سے بھی بُرا ہو۔ |
۶۵ | ۶۵ | ||
- | + | پِیلاطُؔس نے اُن سے کہا، تُمہارے پاس پہرے والے ہیں؛ جاؤ جہاں تک تُم سے ہوسکے اُس کی نِگہابانی کرو۔ | |
۶۶ | ۶۶ | ||
- | پس وہ پہرے والوں کو ساتھ لے کر گئے اور | + | پس وہ پہرے والوں کو ساتھ لے کر گئے اور پتّھر پر مُہر کرکے قبر کی نِگہبانی کی۔ </span></div></big> |
+ | |||
+ | {{Donate}} |
Current revision
متّی - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۸ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ مرقس - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ لُوقا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ یُوحنّا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ َعمال - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ رُومِیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۱ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ تھِسّلُنیکیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ تِیمُتھِیُس ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ عِبرانیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ مُکاشفہ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ See Also: Urdu Old Testament |
---|
۱
جب صُبح ہوئی تو سب سردار کاہِنوں اور قَوم کے بزُرگوں نے یِسُؔوع کے خِلاف مشورَہ کِیا کہ اُسے مار ڈالیں۔
۲
اور اُسے باندھ کر لے گئے اور پنطؔیس پِیلاطُؔس حاکِم کے حوالہ کِیا۔
۳
جب اُس کے پکڑوانے والے یہُؔوداہ نے یہ دیکھا کہ وہ مُجرِم ٹھہرایا گیا تو پچھتایا اور وہ تِیس رُوپَے سردار کاہِنوں اور بزُرگوں کے پاس واپس لایا۔
۴
اور کہا، مَیں نے گُناہ کِیا، کہ بے قصُور کو قتل کے لِئے پکڑوایا۔ اُنہوں نے کہا ہمیں کیا؟ تُو جان۔
۵
اور وہ رُوپیَوں کو مَقدِس میں پَھینک کر چلا گیا اور جا کر اپنے آپ کو پھانسی دی۔
۶
سردار کاہِنوں نے رُوپَے لے کر کہا اِن کو ہَیکل کے خزانہ میں ڈالنا روا نہیں کیونکہ یہ خُون کی قِیمت ہے۔
۷
پس اُنہوں نے مشورَہ کرکے اُن رُوپیَوں سے کُمہار کا کھیت پردیسِیوں کے دفن کرنے کے لِئے خرِیدا۔
۸
اِس سبب سے وہ کھیت آج تک خُون کا کھیت کہلاتا ہے۔
۹
تب وہ پُورا ہُئوا جو یرِمیاؔہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا کہ جِسکی قِیمت ٹھہرائی گئی تھی اُنہوں نے اُس کی قِیمت کے وہ تِیس رُوپَے لے لِئے۔ (اُس کی قِیمت بعض بنی اِسرائیل نے ٹھہرائی تھی)۔
۱۰
اور اُن کو کُمہار کے کھیت کے لِئے دِیا جَیسا خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا۔
۱۱
پھر یِسُؔوع حاکِم کے سامنے کھڑا تھا اور حاکِم نے اُس سے یہ پُوچھا کہ کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟ یِسُؔوع نے اُس سے کہا، ہاں تُو خُود کہتا ہے۔
۱۲
اور جب سردار کاہِن اور بزُرگ اُس پر اِلزام لگا رہے تھے اُس نے کُچھ جواب نہ دِیا۔
۱۳
تب پِیلاطُؔس نے اُس سے کہا، کیا تُو نہیں سُنتا یہ تیرے خِلاف کِتنی گواہیاں دیتے ہیں؟۔
۱۴
پر اُس نے ایک بات کا بھی اُس کو جواب نہ دِیا۔ چنانچہ حاکِم نے بُہت تعُّجب کِیا۔
۱۵
حاکِم کا دستُور تھا، کہ ہر عِید پر لوگوں کی خاطِر ایک قَیدی جِسے وہ چاہتے تھے چھوڑ دیتا تھا۔
۱۶
اُس وقت براؔبّاس نام اُن کا ایک مشہُور قَیدی تھا۔
۱۷
پس جب وہ اِکٹھّے ہُوئے تو پِیلاطُؔس نے اُن سے کہا تُم کِسے چاہتے ہو کہ مَیں تُمہاری خاطِر چھوڑ دُوں؟ براؔبّاس کو یا یِسُؔوع کو جو مسِیح کہلاتا ہے؟۔
۱۸
کیونکہ اُسے معلُوم تھا کہ اُنہوں نے اِس کو حسد سے پکڑوایا ہے۔
۱۹
اور جب وہ تختِ عدالت پر بَیٹھا تھا تو اُس کی بِیوی نے اُسے کہلا بھیجا کہ تُو اِس راستباز سے کُچھ کام نہ رکھ کیونکہ مَیں نے آج خواب میں اِس کے سبب سے بُہت دُکھ اُٹھایا ہے۔
۲۰
لیکن سردار کاہِنوں اور بزُرگوں نے لوگوں کو اُبھارا کہ براؔبّاس کو مانگ لیں اور یِسُؔوع کو ہلاک کرائیں۔
۲۱
حاکِم نے اُن سے کہا، کہ تم اِن دونوں میں سے کِس کو چاہتے ہو، کہ تُمہاری خاطِر چھوڑ دُوں؟ اُنہوں نے کہا براؔبّاس کو۔
۲۲
پِیلاطُؔس نے اُن سے کہا، پھِر یِسُؔوع کو جو مسِیح کہلاتا ہے کیا کرُوں؟ سب نے کہا وہ مصلُوب ہو۔
۲۳
حاکِم نے کہا، کیوں؟ اُس نے کیا بُرائی کی ہے؟ پر وہ اَور بھی چِلّا چِلّا کر کہنے لگے وہ مصلُوب ہو۔
۲۴
جب پِیلاطُؔس نے دیکھا کہ کُچھ بن نہیں پڑتا، بلکہ اُلٹا بلوا ہوتا جاتا ہے تو پانی لے کر لوگوں کے رُوبرُو اپنے ہاتھ دھوئے اور کہا کہ مَیں اِس راستباز کے خُون سے بَری ہُوں۔ تُم جانو۔
۲۵
تب سب لوگوں نے جواب میں کہا، اُس کا خُون ہم پر اور ہماری اَولاد پر ہو۔
۲۶
تب اُس نے براؔبّاس کو اُن کی خاطِر چھوڑ دِیا، اور یِسُؔوع کو کوڑے لگوا کر حوالہ کِیا کہ مصلُوب ہو۔
۲۷
تب حاکِم کے سِپاہِیوں نے یِسُؔوع کو قلعہ میں لے جا کر ساری پلٹن اُس کے گِرد جمع کی۔
۲۸
اور اُس کے کپڑے اُتار کر اُسے قِرمزی چوغہ پہنایا۔
۲۹
اور کانٹوں کا تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھّا اور ایک سرکنڈا اُس کے دہنے ہاتھ میں دِیا اور اُس کے آگے گُھٹنے ٹیک کر اُسے ٹھٹّھوں میں اُڑانے لگے کہ اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب۔
۳۰
اور اُس پر تُھوکا اور وُہی سرکنڈا لے کر اُس کے سر پر مارنے لگے۔
۳۱
اور جب وہ اُس کا ٹھٹّھا کر چُکے، تو چوغہ کو اُس پر سے اُتار کر پھِر اُسی کے کپڑے اُسے پہنائے اور مصلُوب کرنے کو لے گئے۔
۳۲
جب باہر آئے تو اُنہوں نے شِمعُؔون نام ایک کُرینی آدمی کو پا کر اُسے بیگار میں پکڑا کہ اُس کی صلِیب اُٹھائے۔
۳۳
اور اُس جگہ جو گُلگُتؔا یعنی کھوپڑی کی جگہ کہلاتی ہے پُہنچکر۔
۳۴
پِت مِلا ہُئوا سرکہ اُسے پِینے کو دِیا مگر اُس نے چکھ کر پِینا نہ چاہا۔
۳۵
اور اُنہوں نے اُسے مصلُوب کِیا اور اُس کے کپٹروں پر قُرعہ ڈالا ٫تِقسیم کیے اور جو نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پورا ہو کہ، "اور میرے کپڑوں کو آپس میں تِقسیم کر دِیا، اور میرے لباس پر قرعہ ڈالا۔
۳۶
اور وہاں بَیٹھ کر اُس کی نِگہبانی کرنے لگے۔
۳۷
اور اُس کا اِلزام لِکھ کر اُس کے سر سے اُوپر لگا دِیا کہ یہ یہُودِیوں کا بادشاہ یِسُؔوع ہے۔
۳۸
اور اُس کے ساتھ دو ڈاکُو مصلُوب ہُوئے۔ ایک دہنے اور دوسرا بائیں۔
۳۹
اور راہ چلنے والے سر ہِلا ہِلا کر اُس کو لَعن طَعن کرتے۔
۴۰
اور کہتے تھے اَے مَقدِس کو ڈھانے والے اور تِین دِن میں بنانے والے اپنے تئِیں بچا۔ اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو صلِیب پر سے اُتر آ۔
۴۱
اِسی طرح سردار کاہِن بھی فقِیہوں اور بزُرگوں کے ساتھ مِلکر ٹھٹّھے سے کہتے تھے۔
۴۲
اِس نے اَوروں کو بچایا۔ اپنی تئِیں نہیں بچا سکتا۔ اگر تو اِسؔرائیل کا بادشاہ ہے۔ اب صلِیب پر سے اُتر آئے تو ہم اُس پر اِیمان لائیں۔
۴۳
اِس نے خُدا پر بھروسا کِیا ہے اگر وہ اِِسے چاہتا ہے تو اب اِس کو چُھڑا لے کیونکہ اِس نے کہا تھا مَیں خُدا کا بیٹا ہُوں۔
۴۴
اِسی طرح ڈاکُو بھی جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے اُس پر لَعن طَعن کرتے تھے۔
۴۵
تب چھٹے گھنٹے سے لے کے نویں گھنٹے تک، ساری سرزمین پر اندھیرا چھا گیا۔
۴۶
اور نویں گھنٹے کے قرِیب یِسُؔوع نے بڑی آواز سے چِلّا کر کہا ایلی۔ ایلی۔ لَما شَبقتَنِی؟ یعنی اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مُجھے کیوں چھوڑ دِیا؟
۴۷
جو وہاں کھڑے تھے اُن میں سے بعض نے سُنکر کہا یہ ایلؔیّاہ کو پُکارتا ہے۔
۴۸
اور فوراً اُن میں سے ایک شخص دَوڑا اور سپنج لے کر سِرکہ میں ڈبویا اور سرکنڈے پر رکھ کر اُسے چُسایا۔
۴۹
باقِیوں نے کہا، ٹھہر جاؤ۔ دیکھیں تو ایلؔیّاہ اُسے بچانے آتا ہے یا نہیں۔
۵۰
اور یِسُؔوع نے پھِر بڑی آواز سے چِلّا کر جان دے دی۔
۵۱
اور دیکھو، مَقدِس کا پردہ اُوپر سے نِیچے تک پھٹ کر دو ٹکُڑے ہو گیا اور زمِین لرزی اور چٹانیں تڑک گئِیں۔
۵۲
اور قبریں کُھل گئِیں اور بُہت سے جِسم اُن مُقدّسوں کے جو سو گئے تھے جی اُٹھے۔
۵۳
اور اُس کے جی اُٹھنے کے بعد قبروں سے نِکل کر مُقدّس شہر میں گئے اور بُہتوں کو دِکھائی دِئے۔
۵۴
پس صُوبہ دار اور جو اُس کے ساتھ یِسُؔوع کی نِگہبانی کرتے تھے بَھونچال اور تمام ماجرا دیکھ کر بُہت ہی ڈر کر کہنے لگے کہ بیشک یہ خُدا کا بیٹا تھا۔
۵۵
اور وہاں بُہت سی عَورتیں جو گلِیؔل سے یِسُؔوع کی خِدمت کرتی ہُوئی اُس کے پِیچھے پِیچھے آئی تھِیں دُور سے دیکھ رہی تھِیں۔
۵۶
اُن میں مریؔم مگدلِینی تھی اور یعقُؔوب اور یوسیؔس کی ماں مرؔیم اور زؔبدی کے بیٹوں کی ماں۔
۵۷
جب شام ہُوئی تو یُوسؔف نام ارِمَتِؔیاہ کا ایک دَولتمند آدمی آیا جو خُود بھی یِسُؔوع کا شاگِرد تھا۔
۵۸
اُس نے پِیلاطُؔس کے پاس جا کر یِسُؔوع کی لاش مانگی اِس پر پِیلاطُؔس نے دے دینے کا حُکم دِیا۔
۵۹
اور یُوسؔف نے لاش کو لے کر صاف مہِین چادر میں لپیٹا۔
۶۰
اور اپنی نئی قبر میں جو اُس نے چٹان میں کُھدوائی تھی رکھّا۔ پھِر وہ ایک بڑا پتّھر قبر کے مُنہ پر لُڑھکا کر چلا گیا۔
۶۱
اور مریؔم مگدلِینی اور دُوسری مرؔیم وہاں قبر کے سامنے بَیٹھی تھِیں۔
۶۲
دُوسرے دِن جو تیّاری کے بعد کا دِن تھا سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے پِیلاطُؔس کے پاس جمع ہوئے۔
۶۳
اور کہا، اے خُداوند، ہمیں یاد ہے، کہ اُس دھوکے باز نے جِیتے جی کہا تھا کہ مَیں تِین دِن کے بعد جی اُٹُھونگا۔
۶۴
پس حُکم دے کہ تِیسرے دِن تک قبر کی نِگہبانی کی جائے۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ اُس کے شاگِرد آ کر اُسے رات کو چُرا لے جائیں اور لوگوں سے کہہ دیں کہ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا اور یہ پِچھلا دھوکا پہلے سے بھی بُرا ہو۔
۶۵
پِیلاطُؔس نے اُن سے کہا، تُمہارے پاس پہرے والے ہیں؛ جاؤ جہاں تک تُم سے ہوسکے اُس کی نِگہابانی کرو۔
۶۶
پس وہ پہرے والوں کو ساتھ لے کر گئے اور پتّھر پر مُہر کرکے قبر کی نِگہبانی کی۔
|
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 ·
List of New Testament minuscules
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 · 141 · 142 · 143 · 144 · 145 · 146 · 147 · 148 · 149 · 150 · 151 · 152 · 153 · 154 · 155 · 156 · 157 · 158 · 159 · 160 · 161 · 162 · 163 · 164 · 165 · 166 · 167 · 168 · 169 · 170 · 171 · 172 · 173 · 174 · 175 · 176 · 177 · 178 · 179 · 180 · 181 · 182 · 183 · 184 · 185 · 186 · 187 · 188 · 189 · 190 · 191 · 192 · 193 · 194 · 195 · 196 · 197 · 198 · 199 · 200 · 201 · 202 · 203 · 204 · 205 · 206 · 207 · 208 · 209 · 210 · 211 · 212 · 213 · 214 · 215 · 216 · 217 · 218 · 219 · 220 · 221 · 222 · 223 · 224 · 225 · 226 · 227 · 228 · 229 · 230 · 231 · 232 · 233 · 234 · 235 · 236 · 237 · 238 · 239 · 240 · 241 · 242 · 243 · 244 · 245 · 246 · 247 · 248 · 249 · 250 · 251 · 252 · 253 · 254 · 255 · 256 · 257 · 258 · 259 · 260 · 261 · 262 · 263 · 264 · 265 · 266 · 267 · 268 · 269 · 270 · 271 · 272 · 273 · 274 · 275 · 276 · 277 · 278 · 279 · 280 · 281 · 282 · 283 · 284 · 285 · 286 · 287 · 288 · 289 · 290 · 291 · 292 · 293 · 294 · 295 · 296 · 297 · 298 · 299 · 300 · 301 · 302 · 303 · 304 · 305 · 306 · 307 · 308 · 309 · 310 · 311 · 312 · 313 · 314 · 315 · 316 · 317 · 318 · 319 · 320 · 321 · 322 · 323 · 324 · 325 · 326 · 327 · 328 · 329 · 330 · 331 · 332 · 333 · 334 · 335 · 336 · 337 · 338 · 339 · 340 · 341 · 342 · 343 · 344 · 345 · 346 · 347 · 348 · 349 · 350 · 351 · 352 · 353 · 354 · 355 · 356 · 357 · 358 · 359 · 360 · 361 · 362 · 363 · 364 · 365 · 366 · 367 · 368 · 369 · 370 · 371 · 372 · 373 · 374 · 375 · 376 · 377 · 378 · 379 · 380 · 381 · 382 · 383 · 384 · 385 · 386 · 387 · 388 · 389 · 390 · 391 · 392 · 393 · 394 · 395 · 396 · 397 · 398 · 399 · 400 · 401 · 402 · 403 · 404 · 405 · 406 · 407 · 408 · 409 · 410 · 411 · 412 · 413 · 414 · 415 · 416 · 417 · 418 · 419 · 420 · 421 · 422 · 423 · 424 · 425 · 426 · 427 · 428 · 429 · 430 · 431 · 432 · 433 · 434 · 435 · 436 · 437 · 438 · 439 · 440 · 441 · 442 · 443 · 444 · 445 · 446 · 447 · 448 · 449 · 450 · 451 · 452 · 453 · 454 · 455 · 456 · 457 · 458 · 459 · 460 · 461 · 462 · 463 · 464 · 465 · 466 · 467 · 468 · 469 · 470 · 471 · 472 · 473 · 474 · 475 · 476 · 477 · 478 · 479 · 480 · 481 · 482 · 483 · 484 · 485 · 486 · 487 · 488 · 489 · 490 · 491 · 492 · 493 · 494 · 495 · 496 · 497 · 498 · 499 · 500 · 501 · 502 · 503 · 504 · 505 · 506 · 507 · 543 · 544 · 565 · 566 · 579 · 585 · 614 · 639 · 653 · 654 · 655 · 656 · 657 · 658 · 659 · 660 · 661 · 669 · 676 · 685 · 700 · 798 · 823 · 824 · 825 · 826 · 827 · 828 · 829 · 830 · 831 · 876 · 891 · 892 · 893 · 1071 · 1143 · 1152 · 1241 · 1253 · 1423 · 1424 · 1432 · 1582 · 1739 · 1780 · 1813 · 1834 · 2050 · 2053 · 2059 · 2060 · 2061 · 2062 · 2174 · 2268 · 2344 · 2423 · 2427 · 2437 · 2444 · 2445 · 2446 · 2460 · 2464 · 2491 · 2495 · 2612 · 2613 · 2614 · 2615 · 2616 · 2641 · 2754 · 2755 · 2756 · 2757 · 2766 · 2767 · 2768 · 2793 · 2802 · 2803 · 2804 · 2805 · 2806 · 2807 · 2808 · 2809 · 2810 · 2811 · 2812 · 2813 · 2814 · 2815 · 2816 · 2817 · 2818 · 2819 · 2820 · 2821 · 2855 · 2856 · 2857 · 2858 · 2859 · 2860 · 2861 · 2862 · 2863 · 2881 · 2882 · 2907 · 2965 ·
01 · 02 · 03 · 04 · 05 · 06 · 07 · 08 · 09 · 010 · 011 · 012 · 013 · 014 · 015 · 016 · 017 · 018 · 019 · 020 · 021 · 022 · 023 · 024 · 025 · 026 · 027 · 028 · 029 · 030 · 031 · 032 · 033 · 034 · 035 · 036 · 037 · 038 · 039 · 040 · 041 · 042 · 043 · 044 · 045 · 046 · 047 · 048 · 049 · 050 · 051 · 052 · 053 · 054 · 055 · 056 · 057 · 058 · 059 · 060 · 061 · 062 · 063 · 064 · 065 · 066 · 067 · 068 · 069 · 070 · 071 · 072 · 073 · 074 · 075 · 076 · 077 · 078 · 079 · 080 · 081 · 082 · 083 · 084 · 085 · 086 · 087 · 088 · 089 · 090 · 091 · 092 · 093 · 094 · 095 · 096 · 097 · 098 · 099 · 0100 · 0101 · 0102 · 0103 · 0104 · 0105 · 0106 · 0107 · 0108 · 0109 · 0110 · 0111 · 0112 · 0113 · 0114 · 0115 · 0116 · 0117 · 0118 · 0119 · 0120 · 0121 · 0122 · 0123 · 0124 · 0125 · 0126 · 0127 · 0128 · 0129 · 0130 · 0131 · 0132 · 0134 · 0135 · 0136 · 0137 · 0138 · 0139 · 0140 · 0141 · 0142 · 0143 · 0144 · 0145 · 0146 · 0147 · 0148 · 0149 · 0150 · 0151 · 0152 · 0153 · 0154 · 0155 · 0156 · 0157 · 0158 · 0159 · 0160 · 0161 · 0162 · 0163 · 0164 · 0165 · 0166 · 0167 · 0168 · 0169 · 0170 · 0171 · 0172 · 0173 · 0174 · 0175 · 0176 · 0177 · 0178 · 0179 · 0180 · 0181 · 0182 · 0183 · 0184 · 0185 · 0186 · 0187 · 0188 · 0189 · 0190 · 0191 · 0192 · 0193 · 0194 · 0195 · 0196 · 0197 · 0198 · 0199 · 0200 · 0201 · 0202 · 0203 · 0204 · 0205 · 0206 · 0207 · 0208 · 0209 · 0210 · 0211 · 0212 · 0213 · 0214 · 0215 · 0216 · 0217 · 0218 · 0219 · 0220 · 0221 · 0222 · 0223 · 0224 · 0225 · 0226 · 0227 · 0228 · 0229 · 0230 · 0231 · 0232 · 0234 · 0235 · 0236 · 0237 · 0238 · 0239 · 0240 · 0241 · 0242 · 0243 · 0244 · 0245 · 0246 · 0247 · 0248 · 0249 · 0250 · 0251 · 0252 · 0253 · 0254 · 0255 · 0256 · 0257 · 0258 · 0259 · 0260 · 0261 · 0262 · 0263 · 0264 · 0265 · 0266 · 0267 · 0268 · 0269 · 0270 · 0271 · 0272 · 0273 · 0274 · 0275 · 0276 · 0277 · 0278 · 0279 · 0280 · 0281 · 0282 · 0283 · 0284 · 0285 · 0286 · 0287 · 0288 · 0289 · 0290 · 0291 · 0292 · 0293 · 0294 · 0295 · 0296 · 0297 · 0298 · 0299 · 0300 · 0301 · 0302 · 0303 · 0304 · 0305 · 0306 · 0307 · 0308 · 0309 · 0310 · 0311 · 0312 · 0313 · 0314 · 0315 · 0316 · 0317 · 0318 · 0319 · 0320 · 0321 · 0322 · 0323 ·
List of New Testament lectionaries
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 25b · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 · 141 · 142 · 143 · 144 · 145 · 146 · 147 · 148 · 149 · 150 · 151 · 152 · 153 · 154 · 155 · 156 · 157 · 158 · 159 · 160 · 161 · 162 · 163 · 164 · 165 · 166 · 167 · 168 · 169 · 170 · 171 · 172 · 173 · 174 · 175 · 176 · 177 · 178 · 179 · 180 · 181 · 182 · 183 · 184 · 185 · 186 · 187 · 188 · 189 · 190 · 191 · 192 · 193 · 194 · 195 · 196 · 197 · 198 · 199 · 200 · 201 · 202 · 203 · 204 · 205 · 206a · 206b · 207 · 208 · 209 · 210 · 211 · 212 · 213 · 214 · 215 · 216 · 217 · 218 · 219 · 220 · 221 · 222 · 223 · 224 · 225 · 226 · 227 · 228 · 229 · 230 · 231 · 232 · 233 · 234 · 235 · 236 · 237 · 238 · 239 · 240 · 241 · 242 · 243 · 244 · 245 · 246 · 247 · 248 · 249 · 250 · 251 · 252 · 253 · 254 · 255 · 256 · 257 · 258 · 259 · 260 · 261 · 262 · 263 · 264 · 265 · 266 · 267 · 268 · 269 · 270 · 271 · 272 · 273 · 274 · 275 · 276 · 277 · 278 · 279 · 280 · 281 · 282 · 283 · 284 · 285 · 286 · 287 · 288 · 289 · 290 · 291 · 292 · 293 · 294 · 295 · 296 · 297 · 298 · 299 · 300 · 301 · 302 · 303 · 304 · 305 · 306 · 307 · 308 · 309 · 310 · 311 · 312 · 313 · 314 · 315 · 316 · 317 · 318 · 319 · 320 · 321 · 322 · 323 · 324 · 325 · 326 · 327 · 328 · 329 · 330 · 331 · 332 · 368 · 449 · 451 · 501 · 502 · 542 · 560 · 561 · 562 · 563 · 564 · 648 · 649 · 809 · 965 · 1033 · 1358 · 1386 · 1491 · 1423 · 1561 · 1575 · 1598 · 1599 · 1602 · 1604 · 1614 · 1619 · 1623 · 1637 · 1681 · 1682 · 1683 · 1684 · 1685 · 1686 · 1691 · 1813 · 1839 · 1965 · 1966 · 1967 · 2005 · 2137 · 2138 · 2139 · 2140 · 2141 · 2142 · 2143 · 2144 · 2145 · 2164 · 2208 · 2210 · 2211 · 2260 · 2261 · 2263 · 2264 · 2265 · 2266 · 2267 · 2276 · 2307 · 2321 · 2352 · 2404 · 2405 · 2406 · 2411 · 2412 ·