Hebrews 5 Urdu

From Textus Receptus

Revision as of 08:04, 5 November 2016 by Erasmus (Talk | contribs)
Jump to: navigation, search

۱

کیونکہ ہر سردار کاہِن آدمِیوں میں سے مُنتخب ہوکر آدمِیوں ہی کے لِئے اُن باتوں کے واسطے مُقرّر کِیا جاتا ہے جو خُدا سے عِلاقہ رکھتی ہیں تاکہ نذریں اور گُناہوں کی قُربانیاں گُذرانے

۲

-اور وہ نادانوں اور گُمراہوں سے نرمی کے ساتھ پیش آنے کے قابِل ہوتا ہے اِس لِئے کہ وہ خُود بھی کمزوری میں مُبتلا رہتا ہے

۳

-اور اِسی سبب سے اُس پر فرض ہے کہ گُناہوں کی قُربانی جِس طرح اُمّت کی طرف سے گُذرانے اُسی طرح اپنی طرف سے بھی چڑھائے

۴

-اور کوئی شخص اپنے آپ یہ عِزّت اِختیار نہیں کرتا جب تک ہارُوؔن کی طرح خُدا کی طرف سے بُلایا نہ جائے

۵

-اِسی طرح مسِیح نے بھی سردار کاہِن ہونے کی بُزُرگی اپنے تئیِں نہیں دی بلکہ اُسی نے دی جِس نے اُس سے کہا تھا کہ تُو میرا بیٹا ہے۔ آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا

۶

-چُنانچہ وہ دُوسرے مقام پر بھی کہتا ہے کہ تُو ملکِ صِدؔق کے طَور پر ابد تک کاہِن ہے

۷

اُس نے اپنی بشرِیّت کے دِنوں میں زور زور سے پُکار کر اور آنسُو بہا بہا کر اُسی سے دُعائیں اور اِلتجائیں کِیں جو اُس کو مَوت سے بچا سکتا تھا اور خُدا ترسی کے سبب سے اُس کی سُنی گئی

۸

-اور باوُجُود بیٹا ہونے کے اُس نے دُکھ اُٹھا اُٹھا کر فرمانبرداری سِیکھی

۹

-اور کامِل بن کر اپنے سب فرمانبرداروں کے لِئے ابدی نجات کا باعِث ہُؤا

۱۰

-اور اُسے خُدا کی طرف سے ملکِ صِدؔق کے طور کے سردار کاہِن کا خِطاب مِلا

۱۱

-اِس کے بارے میں ہمیں بُہت سی باتیں کہنا ہے جِن کا سمجھنا مُشکِل ہے اِس لِئے کہ تُم اُونچا سُننے لگے ہو

۱۲

وقت کے خیال سے تو تُمہیں اُستاد ہونا چاہئے تھا مگر اب اِس بات کی حاجت ہے کہ کوئی شخص خُدا کے کلام کے اِبتدائی اُصول تُمہیں پھِر سِکھائے اور سخت غِذا کی جگہ تُمہیں دُودھ پِینے کی حاجت پڑ گئی

۱۳

-کیونکہ دُودھ پِیتے ہُوئے کو راستبازی کے کلام کا تجربہ نہیں ہوتا اِس لِئے کہ وہ بچّہ ہے

۱۴

-اور سخت غِذا پُوری عُمر والوں کے لِئے ہوتی ہے جِن کے حواس کام کرتے کرتے نیک و بد میں اِمتیاز کرنے کے لِئے تیز ہو گئے ہیں
Personal tools