John 14 Urdu
From Textus Receptus
Line 4: | Line 4: | ||
۱ | ۱ | ||
- | -تُمہارا | + | -تُمہارا دِل نہ گھبرائے- تُم خُدا پر اِیمان رکھتے ہو مُجھ پر بھی اِیمان رکھّو |
۲ | ۲ | ||
- | -میرے باپ کے گھر میں بُہت سے مکان ہے اگر نہ ہوتے تو مَیں تُم سے کہہ دیتا کیونکہ مَیں جاتا ہُوں تاکہ تُمہارے لئِے جگہ | + | -میرے باپ کے گھر میں بُہت سے مکان ہے اگر نہ ہوتے تو مَیں تُم سے کہہ دیتا کیونکہ مَیں جاتا ہُوں تاکہ تُمہارے لئِے جگہ تیّار کرُوں |
۳ | ۳ | ||
- | -اور اگر مَیں جاکر تُمہارے لئِے جگہ | + | -اور اگر مَیں جاکر تُمہارے لئِے جگہ تیّار کرُوں تو پِھر آکر تُمہیں اپنے ساتھ لے لُونگا تاکہ جہاں مَیں ہُوں تُم بھی ہو |
۴ | ۴ | ||
Line 20: | Line 20: | ||
۵ | ۵ | ||
- | - | + | -تومؔا نے اُس سے کہا اَے خُداوند ہم نہیں جانتے کہ تُو کہا جاتا ہے- پھِر راہ کِس طرح جانیں؟ |
۶ | ۶ | ||
- | - | + | -یِسُوؔع نے اُس سے کہا کہ راہ اور حق اور زِندگی مَیں ہُوں۔ کوئی میرے وسِیلہ کے بغَیر باپ کے پاس نہیں آتا |
۷ | ۷ | ||
Line 32: | Line 32: | ||
۸ | ۸ | ||
- | - | + | -فِلِپُّسؔ نے اُس سے کہا اَے خُداوند! باپ کو ہمیں دِکھا- یِہی ہمیں کافی ہے |
۹ | ۹ | ||
- | + | یِسُوؔع نے اُس سے کہا اَے فِلِپُّسؔ! مَیں اِتنی مُدّت سے تُمہارے ساتھ ہُوں کیا تُو مُجھے نہیں جانتا؟ جِس نے مُجھے دیکھا اُس نے باپ کو دیکھا- تو کیونکر کہتا ہے کہ باپ کو ہمیں دِکھا؟ | |
۱۰ | ۱۰ | ||
- | -کیا تُو یقین نہیں کرتا کہ مَیں باپ ہُوں اور باپ مُجھ | + | -کیا تُو یقین نہیں کرتا کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں ہے؟ یہ باتیں جو مَیں تُم سے کہتا ہُوں اپنی طرف سے نہیں کہتا لیکن باپ مُجھ میں رہ کر اپنے کام کرتا ہے |
۱۱ | ۱۱ | ||
- | -میرا | + | -میرا یقِین کرو کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں- نہیں تو میرے کاموں ہی کے سبب سے میرا یقِین کرو |
۱۲ | ۱۲ | ||
Line 52: | Line 52: | ||
۱۳ | ۱۳ | ||
- | -اور جو | + | -اور جو کُچھ تُم میرے نام سے چاہوگے مَیں وُہی کرُوں گا تاکہ باپ بیٹے میں جلال پائے |
۱۴ | ۱۴ | ||
Line 60: | Line 60: | ||
۱۵ | ۱۵ | ||
- | -اگر تُم مُجھ سے | + | -اگر تُم مُجھ سے مُحبّت رکھتے ہوتو میرے حُکموں پر عمل کروگے |
۱۶ | ۱۶ | ||
Line 68: | Line 68: | ||
۱۷ | ۱۷ | ||
- | -یعنی | + | -یعنی رُوحِ حق جِسے دُنیا حاصِل نہیں کرسکتی کیونکہ نہ اُسے دیکھتی اور نہ جانتی ہے- تُم اُسے جانتے ہو کیونکہ وہ تُمہارے ساتھ رہتا ہے اور تُمہارے اندر ہوگا |
۱۸ | ۱۸ | ||
- | -مَیں تُمہیں یتِیم نہ | + | -مَیں تُمہیں یتِیم نہ چھوڑُونگا- مَیں تُمہارے پاس آؤنگا |
۱۹ | ۱۹ | ||
- | -تھوڑی دیر باقی ہے کہ دُنیا مُجھے پھِر نہ دیکھیگی مگر تُم مُجھے دیکھتے رہوگے- چُونکہ | + | -تھوڑی دیر باقی ہے کہ دُنیا مُجھے پھِر نہ دیکھیگی مگر تُم مُجھے دیکھتے رہوگے- چُونکہ مَیں جِیتا ہُوں تُم بھی جِیتے رہوگے |
۲۰ | ۲۰ | ||
Line 84: | Line 84: | ||
۲۱ | ۲۱ | ||
- | جِس کے پاس میرے حُکم ہیں اور وہ اُن پر عمل کرتا ہے | + | جِس کے پاس میرے حُکم ہیں اور وہ اُن پر عمل کرتا ہے وُہی مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے اور جو مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے وہ میرے باپ کا پیارا ہوگا اور مَیں اُس سے مُحبّت رکھُّونگا اور اپنے آپ کو اُس پر ظاہِر کرُوں گا |
۲۲ | ۲۲ | ||
- | -اُس | + | -اُس یہُودؔاہ نے جو اِسکریوتی نہ تھا اُس سے کہا اَے خُداوند! کیا ہُؤا کہ تُو اپنے آپ کو ہم پر ظاہِر کِیا چاہتا ہے مگر دُنیا پر نہیں؟ |
۲۳ | ۲۳ | ||
- | + | یِسُوؔع نے جواب میں اُس سے کہا کہ اگر کوئی مُجھ سے مُحّبت رکھّے تو وہ میرے کلام پر عمل کرے گا اور میرا باپ اُس سے مُحّبت رکھّیگا اور ہم اُس کے پاس آئیں گے اور اُس کے ساتھ سُکُونت کریں گے | |
۲۴ | ۲۴ | ||
- | -جو مُجھ سے | + | -جو مُجھ سے مُحّبت نہیں رکھتا وہ میرے کلام پر عمل نہیں کرتا اور جو کلام تُم سُنتے ہو وہ میرا نہیں بلکہ باپ کا ہے جِس نے مُجھے بھیجا |
۲۵ | ۲۵ | ||
- | -مَیں نے یہ باتیں تُمہارے ساتھ رہ کر تُم سے | + | -مَیں نے یہ باتیں تُمہارے ساتھ رہ کر تُم سے کہِیں |
۲۶ | ۲۶ | ||
- | -لیکن مددگار یعنی | + | -لیکن مددگار یعنی رُوحُ القُدّس جِسے باپ میرے نام سے بھیجیگا وُہی تُمہیں سب باتیں سِکھائے گا اور جو کُچھ مَیں نے تُم سے کہا ہے وہ سب تُمہیں یاد دِلائے گا |
۲۷ | ۲۷ | ||
- | -مَیں تُمہیں اِطِمینان دِئے جاتا ہُوں- اپنا اِطِمینان تُمہیں دیتا ہُوں- جس طرح دُنیا دیتی ہے مَیں تُمہیں اُس طرح نہیں دیتا- تُمہارا | + | -مَیں تُمہیں اِطِمینان دِئے جاتا ہُوں- اپنا اِطِمینان تُمہیں دیتا ہُوں- جس طرح دُنیا دیتی ہے مَیں تُمہیں اُس طرح نہیں دیتا- تُمہارا دِل نہ گھبرائے اور نہ ڈرے |
۲۸ | ۲۸ | ||
- | تُم سُن چُکے ہوکہ مَیں نے تُم سے کہا کہ جاتا ہُوں اور تُمہارے پاس پھِر آتا ہُوں- اگر تُم مُجھ سے | + | تُم سُن چُکے ہوکہ مَیں نے تُم سے کہا کہ جاتا ہُوں اور تُمہارے پاس پھِر آتا ہُوں- اگر تُم مُجھ سے مُحّبت رکھتے تو اِس بات سے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں خُوش ہوتے کیونکہ میرا باپ مُجھ سے بڑا ہے |
۲۹ | ۲۹ | ||
Line 120: | Line 120: | ||
۳۰ | ۳۰ | ||
- | -اِس کے بعد مَیں تُم سے | + | -اِس کے بعد مَیں تُم سے بُہت سی باتیں نہ کرُوں گا کیونکہ دُنیا کا سردار آتا ہے اور مُجھ میں اُس کا کُچھ نہیں |
۳۱ | ۳۱ | ||
- | -لیکن یہ اِسلئِے ہوتا ہے کہ دُنیا جانے کہ مَیں باپ سے | + | -لیکن یہ اِسلئِے ہوتا ہے کہ دُنیا جانے کہ مَیں باپ سے مُحبّت رکھتا ہُوں اور جِس طرح باپ نے مُجھے حُکم دِیا مَیں وَیسا ہی کرتا ہُوں- اُٹھو یہاں سے چلیں </span></div></big> |
Revision as of 04:55, 10 October 2016
متّی - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۸ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ مرقس - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ لُوقا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ یُوحنّا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ َعمال - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ رُومِیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۱ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ تھِسّلُنیکیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ تِیمُتھِیُس ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ عِبرانیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ مُکاشفہ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ See Also: Urdu Old Testament |
---|
۱
-تُمہارا دِل نہ گھبرائے- تُم خُدا پر اِیمان رکھتے ہو مُجھ پر بھی اِیمان رکھّو
۲
-میرے باپ کے گھر میں بُہت سے مکان ہے اگر نہ ہوتے تو مَیں تُم سے کہہ دیتا کیونکہ مَیں جاتا ہُوں تاکہ تُمہارے لئِے جگہ تیّار کرُوں
۳
-اور اگر مَیں جاکر تُمہارے لئِے جگہ تیّار کرُوں تو پِھر آکر تُمہیں اپنے ساتھ لے لُونگا تاکہ جہاں مَیں ہُوں تُم بھی ہو
۴
-اور جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم وہاں کی راہ جانتے ہو
۵
-تومؔا نے اُس سے کہا اَے خُداوند ہم نہیں جانتے کہ تُو کہا جاتا ہے- پھِر راہ کِس طرح جانیں؟
۶
-یِسُوؔع نے اُس سے کہا کہ راہ اور حق اور زِندگی مَیں ہُوں۔ کوئی میرے وسِیلہ کے بغَیر باپ کے پاس نہیں آتا
۷
-اگر تُم نے مُجھے جانا ہوتا تو میرے باپ کو بھی جانتے- اب اُسے جانتے ہو اور دیکھ لِیا ہے
۸
-فِلِپُّسؔ نے اُس سے کہا اَے خُداوند! باپ کو ہمیں دِکھا- یِہی ہمیں کافی ہے
۹
یِسُوؔع نے اُس سے کہا اَے فِلِپُّسؔ! مَیں اِتنی مُدّت سے تُمہارے ساتھ ہُوں کیا تُو مُجھے نہیں جانتا؟ جِس نے مُجھے دیکھا اُس نے باپ کو دیکھا- تو کیونکر کہتا ہے کہ باپ کو ہمیں دِکھا؟
۱۰
-کیا تُو یقین نہیں کرتا کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں ہے؟ یہ باتیں جو مَیں تُم سے کہتا ہُوں اپنی طرف سے نہیں کہتا لیکن باپ مُجھ میں رہ کر اپنے کام کرتا ہے
۱۱
-میرا یقِین کرو کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں- نہیں تو میرے کاموں ہی کے سبب سے میرا یقِین کرو
۱۲
میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو مُجھ پر اِیمان رکھتا ہے یہ کام جو مَیں کرتا ہُوں وہ بھی کرے گا بلکہ اِن سے بھی بڑے کام کرے گا کیونکہ مَیں اپنے باپ کے پاس جاتا ہُوں
۱۳
-اور جو کُچھ تُم میرے نام سے چاہوگے مَیں وُہی کرُوں گا تاکہ باپ بیٹے میں جلال پائے
۱۴
-اگر تم میرے نام سے مُجھ سے کُچھ چاہوگے تو مَیں وہی کرُوں گا
۱۵
-اگر تُم مُجھ سے مُحبّت رکھتے ہوتو میرے حُکموں پر عمل کروگے
۱۶
-اور مَیں باپ سے درخواست کرُوں گا تو وہ تُمہیں دُوسرا مددگار بخشیگا کہ ابد تک تُمہارے ساتھ رہے
۱۷
-یعنی رُوحِ حق جِسے دُنیا حاصِل نہیں کرسکتی کیونکہ نہ اُسے دیکھتی اور نہ جانتی ہے- تُم اُسے جانتے ہو کیونکہ وہ تُمہارے ساتھ رہتا ہے اور تُمہارے اندر ہوگا
۱۸
-مَیں تُمہیں یتِیم نہ چھوڑُونگا- مَیں تُمہارے پاس آؤنگا
۱۹
-تھوڑی دیر باقی ہے کہ دُنیا مُجھے پھِر نہ دیکھیگی مگر تُم مُجھے دیکھتے رہوگے- چُونکہ مَیں جِیتا ہُوں تُم بھی جِیتے رہوگے
۲۰
-اُس روز تُم جانوگے کہ مَیں اپنے باپ مَیں ہُوں اور تُم مُجھ مَیں اور مَیں تُم میں
۲۱
جِس کے پاس میرے حُکم ہیں اور وہ اُن پر عمل کرتا ہے وُہی مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے اور جو مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے وہ میرے باپ کا پیارا ہوگا اور مَیں اُس سے مُحبّت رکھُّونگا اور اپنے آپ کو اُس پر ظاہِر کرُوں گا
۲۲
-اُس یہُودؔاہ نے جو اِسکریوتی نہ تھا اُس سے کہا اَے خُداوند! کیا ہُؤا کہ تُو اپنے آپ کو ہم پر ظاہِر کِیا چاہتا ہے مگر دُنیا پر نہیں؟
۲۳
یِسُوؔع نے جواب میں اُس سے کہا کہ اگر کوئی مُجھ سے مُحّبت رکھّے تو وہ میرے کلام پر عمل کرے گا اور میرا باپ اُس سے مُحّبت رکھّیگا اور ہم اُس کے پاس آئیں گے اور اُس کے ساتھ سُکُونت کریں گے
۲۴
-جو مُجھ سے مُحّبت نہیں رکھتا وہ میرے کلام پر عمل نہیں کرتا اور جو کلام تُم سُنتے ہو وہ میرا نہیں بلکہ باپ کا ہے جِس نے مُجھے بھیجا
۲۵
-مَیں نے یہ باتیں تُمہارے ساتھ رہ کر تُم سے کہِیں
۲۶
-لیکن مددگار یعنی رُوحُ القُدّس جِسے باپ میرے نام سے بھیجیگا وُہی تُمہیں سب باتیں سِکھائے گا اور جو کُچھ مَیں نے تُم سے کہا ہے وہ سب تُمہیں یاد دِلائے گا
۲۷
-مَیں تُمہیں اِطِمینان دِئے جاتا ہُوں- اپنا اِطِمینان تُمہیں دیتا ہُوں- جس طرح دُنیا دیتی ہے مَیں تُمہیں اُس طرح نہیں دیتا- تُمہارا دِل نہ گھبرائے اور نہ ڈرے
۲۸
تُم سُن چُکے ہوکہ مَیں نے تُم سے کہا کہ جاتا ہُوں اور تُمہارے پاس پھِر آتا ہُوں- اگر تُم مُجھ سے مُحّبت رکھتے تو اِس بات سے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں خُوش ہوتے کیونکہ میرا باپ مُجھ سے بڑا ہے
۲۹
-اور اب مَیں نے تُم سے اِس کے ہونے سے پہلے کہہ دِیا ہے تاکہ جب ہوجائے تو یقِین کرو
۳۰
-اِس کے بعد مَیں تُم سے بُہت سی باتیں نہ کرُوں گا کیونکہ دُنیا کا سردار آتا ہے اور مُجھ میں اُس کا کُچھ نہیں
۳۱
-لیکن یہ اِسلئِے ہوتا ہے کہ دُنیا جانے کہ مَیں باپ سے مُحبّت رکھتا ہُوں اور جِس طرح باپ نے مُجھے حُکم دِیا مَیں وَیسا ہی کرتا ہُوں- اُٹھو یہاں سے چلیں