John 2 Urdu
From Textus Receptus
Line 4: | Line 4: | ||
۱ | ۱ | ||
- | - | + | -پھِر تِیسرے دِن قانایِ گلِؔیل میں ایک شادی ہُوئی اور یِسُوؔع کی ماں وہاں تھی |
۲ | ۲ | ||
- | -اور | + | -اور یِسُوؔع اور اُس کے شاگِردوں کی بھی اُس شادی میں دعوت تھی |
۳ | ۳ | ||
- | -اور جب مَے تھوڑی ہوچُکی تو | + | -اور جب مَے تھوڑی ہوچُکی تو یِسُوؔع کی ماں نے اُس سے کہا کہ اُن کے پاس مَے نہیں رہی |
۴ | ۴ | ||
- | - | + | -یِسُوؔع نے اُس سے کہا اَے عَورت مُجھے تُجھ سے کیا کام ہے؟ ابھی میرا وقت نہیں آیا |
۵ | ۵ | ||
- | -اُس کی ماں نے خادِموں سے کہا جو | + | -اُس کی ماں نے خادِموں سے کہا جو کُچھ یہ تُم سے کہے وہ کرو |
۶ | ۶ | ||
- | -وہاں | + | -وہاں یہُودِیوں کی طہارت کے دستُور کے مُوافِق پتّھر کے چھ مٹکے رکھّے تھے اور اُن میں دو دو تِیں تِیں من کی گُنجایش تھی |
۷ | ۷ | ||
- | - | + | -یِسُوؔع نے اُن سے کہا مٹکوں میں پانی بھردو۔پس انہوں نے اُن کو لبالب بھر دِیا |
۸ | ۸ | ||
- | - | + | -پھِر اُس نے اُن سے کہا اب نِکال کر میِر مجلِس کے پاس لے جاؤ۔ پس وہ لے گئے |
۹ | ۹ | ||
- | جب میِر مجلِس نے وہ پانی | + | جب میِر مجلِس نے وہ پانی چکّھا جو مَے بن گیا تھا اور جانتا نہ تھا کہ یہ کہاں سے آئی ہے (مگر خادِم جِنہوں نے پانی بھرا تھا جانتے تھے) تو میِر مجلِس نے دُلہا کو بُلا کر اُس سے کہا |
۱۰ | ۱۰ | ||
- | -ہر شخص پہلے اچھّی مَے پیش کرتا ہے اور | + | -ہر شخص پہلے اچھّی مَے پیش کرتا ہے اور ناقص اُس وقت جب پی کر چھک گئے مگر تُو نے اچھّی مَے اب تک رکھ چھوڑی ہے |
۱۱ | ۱۱ | ||
- | -یہ پہلا | + | -یہ پہلا مُعجِزہ یِسُوؔع نے قانایِ گلِؔیل میں دِکھا کر اپنا جلال ظاِہر کِیا اور اُس کے شاگِرد اُس پر اِیمان لائے |
۱۲ | ۱۲ | ||
- | - | + | -اِس کے بعد وہ اور اُس کی ماں اور بھائی اور اُس کے شاگِرد کَفرنُحؔوم کو گئے اور وہاں چند روز رہے |
۱۳ | ۱۳ | ||
- | - | + | -یہُودِیوں کی عِیدِ فسح نزدِیک تھی اور یِسُوؔع یرُوشلؔیم کو گیا |
۱۴ | ۱۴ | ||
- | -اُس نے ہَیکل میں بَیل اور بھیڑ اور کبُوتر بیچنے والوں کو اور صّرافوں کو | + | -اُس نے ہَیکل میں بَیل اور بھیڑ اور کبُوتر بیچنے والوں کو اور صّرافوں کو بیٹھے پایا |
۱۵ | ۱۵ | ||
Line 64: | Line 64: | ||
۱۶ | ۱۶ | ||
- | -اور کبُوتر فروشوں سے کہا اِن کو یہاں سے لے | + | -اور کبُوتر فروشوں سے کہا اِن کو یہاں سے لے جاؤ۔میرے باپ کے گھر کو تجارت کا گھر نہ بناؤ |
۱۷ | ۱۷ | ||
Line 72: | Line 72: | ||
۱۸ | ۱۸ | ||
- | -پس | + | -پس یہُودِیوں نے جواب میں اُس سے کہا تُو جو اِن کاموں کو کرتا ہے ہمیں کَونسا نِشان دِکھاتا ہے؟ |
۱۹ | ۱۹ | ||
- | - | + | -یِسُوؔع نے جواب میں اُن سے کہا اِس مَقدِس کو ڈھا دو تو میَں اُسے تِین دِن میں کھڑا کر دُونگا |
۲۰ | ۲۰ | ||
- | - | + | -یہُودِیوں نے کہا چھیالِیس برس میں یہ مَقدِس بنا ہے اور کیا تُو اُسے تِین دِن میں کھڑا کردے گا؟ |
۲۱ | ۲۱ | ||
Line 88: | Line 88: | ||
۲۲ | ۲۲ | ||
- | -پس جب وہ | + | -پس جب وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا تو اُس کے شاگِردوں کو یاد آیا کہ اُس نے اُن سے یہ کہا تھا اور اُنہوں نے کِتابِ مُقدّس اور اُس قَول کا جو یِسُوؔع نے کہا تھا یقِین کِیا |
۲۳ | ۲۳ | ||
- | -جب وہ | + | -جب وہ یرُوشلؔیم میں فسح کے وقت عِید میں تھا تو بُہت سے لوگ اُن مُعجِزوں کو دیکھ کر جو وہ دِکھاتا تھا اُس کے نام پر ایِمان لائے |
۲۴ | ۲۴ | ||
- | -لیکن | + | -لیکن یِسُوؔع اپنی نِسبت اُن پر اِعتبار نہ کرتا تھا اِسلئِے کہ وہ سب کو جانتا تھا |
۲۵ | ۲۵ | ||
-اور اِس کی حاجت نہ رکھتا تھا کہ کوئی اِنسان کے حق میں گواہی دے کیونکہ وہ آپ جانتا تھا کہ اِنسان کے دِل میں کیا کیا ہے </span></div></big> | -اور اِس کی حاجت نہ رکھتا تھا کہ کوئی اِنسان کے حق میں گواہی دے کیونکہ وہ آپ جانتا تھا کہ اِنسان کے دِل میں کیا کیا ہے </span></div></big> |
Revision as of 06:21, 6 October 2016
متّی - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۸ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ مرقس - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ لُوقا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ یُوحنّا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ َعمال - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ رُومِیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۱ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ تھِسّلُنیکیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ تِیمُتھِیُس ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ عِبرانیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ مُکاشفہ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ See Also: Urdu Old Testament |
---|
۱
-پھِر تِیسرے دِن قانایِ گلِؔیل میں ایک شادی ہُوئی اور یِسُوؔع کی ماں وہاں تھی
۲
-اور یِسُوؔع اور اُس کے شاگِردوں کی بھی اُس شادی میں دعوت تھی
۳
-اور جب مَے تھوڑی ہوچُکی تو یِسُوؔع کی ماں نے اُس سے کہا کہ اُن کے پاس مَے نہیں رہی
۴
-یِسُوؔع نے اُس سے کہا اَے عَورت مُجھے تُجھ سے کیا کام ہے؟ ابھی میرا وقت نہیں آیا
۵
-اُس کی ماں نے خادِموں سے کہا جو کُچھ یہ تُم سے کہے وہ کرو
۶
-وہاں یہُودِیوں کی طہارت کے دستُور کے مُوافِق پتّھر کے چھ مٹکے رکھّے تھے اور اُن میں دو دو تِیں تِیں من کی گُنجایش تھی
۷
-یِسُوؔع نے اُن سے کہا مٹکوں میں پانی بھردو۔پس انہوں نے اُن کو لبالب بھر دِیا
۸
-پھِر اُس نے اُن سے کہا اب نِکال کر میِر مجلِس کے پاس لے جاؤ۔ پس وہ لے گئے
۹
جب میِر مجلِس نے وہ پانی چکّھا جو مَے بن گیا تھا اور جانتا نہ تھا کہ یہ کہاں سے آئی ہے (مگر خادِم جِنہوں نے پانی بھرا تھا جانتے تھے) تو میِر مجلِس نے دُلہا کو بُلا کر اُس سے کہا
۱۰
-ہر شخص پہلے اچھّی مَے پیش کرتا ہے اور ناقص اُس وقت جب پی کر چھک گئے مگر تُو نے اچھّی مَے اب تک رکھ چھوڑی ہے
۱۱
-یہ پہلا مُعجِزہ یِسُوؔع نے قانایِ گلِؔیل میں دِکھا کر اپنا جلال ظاِہر کِیا اور اُس کے شاگِرد اُس پر اِیمان لائے
۱۲
-اِس کے بعد وہ اور اُس کی ماں اور بھائی اور اُس کے شاگِرد کَفرنُحؔوم کو گئے اور وہاں چند روز رہے
۱۳
-یہُودِیوں کی عِیدِ فسح نزدِیک تھی اور یِسُوؔع یرُوشلؔیم کو گیا
۱۴
-اُس نے ہَیکل میں بَیل اور بھیڑ اور کبُوتر بیچنے والوں کو اور صّرافوں کو بیٹھے پایا
۱۵
-اور رسّیوں کا کوڑا بنا کر سب کو یعنی بھیڑوں اور بَیلوں کو ہَیکل سے نکِال دِیا اور صّرافوں کی نقدی بکھیر دی اور اُن کے تختے اُلٹ دِئے
۱۶
-اور کبُوتر فروشوں سے کہا اِن کو یہاں سے لے جاؤ۔میرے باپ کے گھر کو تجارت کا گھر نہ بناؤ
۱۷
-اُس کے شاگِردوں کو یاد آیا کہ لِکھا ہے۔تیرے گھر کی غَیرت مُجھے کھا جائے گی
۱۸
-پس یہُودِیوں نے جواب میں اُس سے کہا تُو جو اِن کاموں کو کرتا ہے ہمیں کَونسا نِشان دِکھاتا ہے؟
۱۹
-یِسُوؔع نے جواب میں اُن سے کہا اِس مَقدِس کو ڈھا دو تو میَں اُسے تِین دِن میں کھڑا کر دُونگا
۲۰
-یہُودِیوں نے کہا چھیالِیس برس میں یہ مَقدِس بنا ہے اور کیا تُو اُسے تِین دِن میں کھڑا کردے گا؟
۲۱
-مگر اُس نے اپنے بدن کے مَقدِس کی بابت کہا تھا
۲۲
-پس جب وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا تو اُس کے شاگِردوں کو یاد آیا کہ اُس نے اُن سے یہ کہا تھا اور اُنہوں نے کِتابِ مُقدّس اور اُس قَول کا جو یِسُوؔع نے کہا تھا یقِین کِیا
۲۳
-جب وہ یرُوشلؔیم میں فسح کے وقت عِید میں تھا تو بُہت سے لوگ اُن مُعجِزوں کو دیکھ کر جو وہ دِکھاتا تھا اُس کے نام پر ایِمان لائے
۲۴
-لیکن یِسُوؔع اپنی نِسبت اُن پر اِعتبار نہ کرتا تھا اِسلئِے کہ وہ سب کو جانتا تھا
۲۵
-اور اِس کی حاجت نہ رکھتا تھا کہ کوئی اِنسان کے حق میں گواہی دے کیونکہ وہ آپ جانتا تھا کہ اِنسان کے دِل میں کیا کیا ہے