Luke 11 Urdu

From Textus Receptus

(Difference between revisions)
Jump to: navigation, search
Line 60: Line 60:
۱۵  
۱۵  
-
-لیکِن اُن میں سے بعض نے کہا یہ تو بد رُوحوں کر سردار بعلزبُول کی مدد سے بد رُوحوں کو نِکالتا ہے
+
-لیکن اُن میں سے بعض نے کہا یہ تو بد رُوحوں کے سردار بَعَلزبُؔول کی مدد سے بد رُوحوں کو نِکالتا ہے
۱۶  
۱۶  
Line 68: Line 68:
۱۷  
۱۷  
-
-مگر اُس نے اُن کے خیالات کو جان کر اُن سے کہا جِس سلطنت میں پھُوٹ پڑے وہ وِیران ہو جاتی ہے اور جِس گھر میں پھُوٹ پڑے وہ برباد ہو جاتا ہے
+
-مگر اُس نے اُن کے خیالات کو جان کر اُن سے کہا جِس سلطنت میں پُھوٹ پڑے وہ وِیران ہو جاتی ہے اور جِس گھر میں پُھوٹ پڑے وہ برباد ہو جاتا ہے
۱۸  
۱۸  
-
-اور اگر شَیطان بھی اپنے مُخالِف ہو جائے تو اُس کی سلطنت کِس طرح قائِم رہے گی؟ کیونکہ تُم میری بابت کہتے ہو کہ یہ بد رُوحوں کو بعلزبُول کی مدد سے نِکالتا ہے
+
-اور اگر شَیطان بھی اپنے مُخالِف ہو جائے تو اُس کی سلطنت کِس طرح قائِم رہے گی؟ کیونکہ تُم میری بابت کہتے ہو کہ یہ بد رُوحوں کو بَعَلزبُؔول کی مدد سے نِکالتا ہے
۱۹  
۱۹  
-
-اور اگر مَیں بد رُوحوں کو بعلزبُول کی مدد سے نِکالتا ہُوں تو تُمہارے بَیٹے کِس کی مدد سے نِکالتے ہیں؟ پس وُہی تُمہارے مُنصِف ہونگے
+
-اور اگر مَیں بد رُوحوں کو بَعَلزبُؔول کی مدد سے نِکالتا ہُوں تو تُمہارے بیٹے کِس کی مدد سے نِکالتے ہیں؟ پس وُہی تُمہارے مُنصِف ہونگے
۲۰  
۲۰  
-
-لیکِن اگر مَیں بد رُوحوں کو خُدا کی قُدرت سے نِکالتا ہُوں تو خُدا کی بادشاہی تُمہارے پاس آ پہُنچی
+
-لیکن اگر مَیں بد رُوحوں کو خُدا کی قُدرت سے نِکالتا ہُوں تو خُدا کی بادشاہی تُمہارے پاس آ پُہنچی
۲۱  
۲۱  
-
-جب زور آور آدمِی ہتھیار باندھے ہُوئے اپنی حویلی کی رکھوالی کرتا ہے تو اُس کا مال محفُوظ رہتا ہے
+
-جب زور آور آدمی ہتھیار باندھے ہُوئے اپنی حویلی کی رکھوالی کرتا ہے تو اُس کا مال محفُوظ رہتا ہے
۲۲  
۲۲  
-
-لیکِن جب اُس سے کوئی زور آور حملہ کرکے اُس پر غالِب آتا ہے تو اُس کے سب ہتھیار جِن پر اُس کا بھروسہ تھا چھِین لیتا اور اُس کا مال لُوٹ کر بانٹ دیتا ہے
+
-لیکن جب اُس سے کوئی زور آور حملہ کرکے اُس پر غالِب آتا ہے تو اُس کے سب ہتھیار جِن پر اُس کا بھروسا تھا چھِین لیتا اور اُس کا مال لُوٹ کر بانٹ دیتا ہے
۲۳  
۲۳  
Line 96: Line 96:
۲۴  
۲۴  
-
جب ناپاک رُوح آدمِی میں سے نِکلتی ہے تو سُوکھے مقاموں میں آرام ڈھُونڈتی پھِرتی ہے اور جب نہیں پاتی تو کہتی ہے کہ مَیں اپنے اُسی گھر میں لَوٹ جاؤنگی جِس سے نِکلی ہُوں
+
جب ناپاک رُوح آدمی میں سے نِکلتی ہے تو سُوکھے مقاموں میں آرام ڈُھونڈتی پھِرتی ہے اور جب نہیں پاتی تو کہتی ہے کہ مَیں اپنے اُسی گھر میں لَوٹ جاؤنگی جِس سے نِکلی ہُوں
۲۵  
۲۵  
Line 104: Line 104:
۲۶  
۲۶  
-
-پھِر جاکر اَور سات رُوحیں اپنے سے بُری ہمراہ لے آتی ہے اور وہ اُس میں داخِل ہوکر وہاں بستی ہیں اور اُس آدمِی کا پِچھلا حال پہلے سے بھی خراب ہو جاتا ہے
+
-پھِر جاکر اَور سات رُوحیں اپنے سے بُری ہمراہ لے آتی ہے اور وہ اُس میں داخِل ہوکر وہاں بستی ہیں اور اُس آدمی کا پِچھلا حال پہلے سے بھی خراب ہو جاتا ہے
۲۷  
۲۷  
Line 116: Line 116:
۲۹  
۲۹  
-
جب بڑی بھِیڑ ہوتی جاتی تھی تو وہ کہنے لگا کہ اِس زمانہ کے لوگ بُرے ہیں۔ وہ نِشان طلب کرتے ہیں مگر یُوناہ نبی کے نِشان کے سِوا کوئی اَور نِشان اُن کو نہ دِیا جائے گا
+
جب بڑی بھِیڑ ہوتی جاتی تھی تو وہ کہنے لگا کہ اِس زمانہ کے لوگ بُرے ہیں۔ وہ نِشان طلب کرتے ہیں مگر یُونؔاہ نبی کے نِشان کے سِوا کوئی اَور نِشان اُن کو نہ دِیا جائے گا
۳۰  
۳۰  
-
-کیونکہ جِس طرح یُوناہ نِینوہ کے لوگوں کے لِئے نِشان ٹھہرا اُسی طرح اِبنِ آدم بھی اِس زمانہ کے لوگوں کے لِئے ٹھہریگا
+
-کیونکہ جِس طرح یُونؔاہ نَیِنؔوہ کے لوگوں کے لِئے نِشان ٹھہرا اُسی طرح اِبنِ آدم بھی اِس زمانہ کے لوگوں کے لِئے ٹھہریگا
۳۱  
۳۱  
-
دکھّن کی ملکہ اِس زمانہ کے آدمِیوں کے ساتھ عدالت کے دِن اُٹھ کر اِن کو مُجرِم ٹھہرائے گی کیونکہ وہ دُنیا کے کِنارے سے سُلیمان کی حِکمت سُننے کو آئی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو سُلیمان سے بھی بڑا ہے
+
دکھّن کی ملِکہ اِس زمانہ کے آدمِیوں کے ساتھ عدالت کے دِن اُٹھ کر اِن کو مُجرِم ٹھہرائے گی کیونکہ وہ دُنیا کے کنارے سے سُلیمؔان کی حِکمت سُننے کو آئی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو سُلیمؔان سے بھی بڑا ہے
۳۲  
۳۲  
-
نِینوہ کے لوگ اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ عدالت کے دِن کھڑے ہوکر اِن کو مُجرِم ٹھہرائیں گے کیونکہ اُنہوں نے یُوناہ کی منادی پر تَوبہ کر لی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو یُوناہ سے بھی بڑا ہے
+
نَیِنؔوہ کے لوگ اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ عدالت کے دِن کھڑے ہوکر اِن کو مُجرِم ٹھہرائیں گے کیونکہ اُنہوں نے یُونؔاہ کی مُنادی پر تَوبہ کر لی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو یُونؔاہ سے بھی بڑا ہے
۳۳  
۳۳  
-
-کوئی شخص چراغ جلا کر تہ خانہ میں یا پَیمانہ کے نِیچے نہیں رکھتا بلکہ چراغدان پر رکھتا ہے تاکہ اندر آنے والوں کو روشنی دِکھائی دے
+
-کوئی شخص چراغ جلا کر تَہ خانہ میں یا پَیمانہ کے نِیچے نہیں رکھتا بلکہ چراغدان پر رکھتا ہے تاکہ اندر آنے والوں کو روشنی دِکھائی دے
۳۴  
۳۴  
-
-تیرے بدن کا چراغ تیری آنکھ ہے۔ جب تیری آنکھ دُرُست ہے تو تیرا سارا بدن بھی روشن ہے اور جب خراب ہے تو تیرا بدن بھی تارِیک ہے
+
-تیرے بدن کا چراغ تیری آنکھ ہے۔ جب تیری آنکھ دُرُست ہے تو تیرا سارا بدن بھی رَوشن ہے اور جب خراب ہے تو تیرا بدن بھی تارِیک ہے
۳۵  
۳۵  
Line 144: Line 144:
۳۶  
۳۶  
-
-پس اگر تیرا سارا بدن روشن ہو اور کوئی حصّہ تارِیک نہ رہے تو وہ تمام اَیسا روشن ہوگا جَیسا اُس وقت ہوتا ہے جب چراغ اپنی چمک سے تُجھے روشن کرتا ہے
+
-پس اگر تیرا سارا بدن رَوشن ہو اور کوئی حِصّہ تارِیک نہ رہے تو وہ تمام اَیسا رَوشن ہوگا جَیسا اُس وقت ہوتا ہے جب چراغ اپنی چمک سے تُجھے رَوشن کرتا ہے
۳۷  
۳۷  
Line 152: Line 152:
۳۸  
۳۸  
-
-فرِیسی نے یہ دیکھ کر تعجُّب کِیا کہ اُس نے کھانے سے پہلے غسل نہیں کِیا
+
-فریسی نے یہ دیکھ کر تعجُّب کِیا کہ اُس نے کھانے سے پہلے غسل نہیں کِیا
۳۹  
۳۹  
-
-خُداوند نے اُس سے کہا اَے فرِیسیو تُم پیالے اور رکابی کو اُوپر سے تو صاف کرتے ہو لیکِن تُمہارے اندر لُوٹ اور بدی بھری ہے
+
-خُداوند نے اُس سے کہا اَے فریسیو! تُم پیالے اور رکابی کو اُوپر سے تو صاف کرتے ہو لیکن تُمہارے اندر لُوٹ اور بدی بھری ہے
۴۰  
۴۰  
-
-اَے نادانو جِس نے باہِر کو بنایا کیا اُس نے اندر کو نہیں بنایا؟
+
-اَے نادانو! جِس نے باہر کو بنایا کیا اُس نے اندر کو نہیں بنایا؟
۴۱  
۴۱  
Line 168: Line 168:
۴۲  
۴۲  
-
لیکِن اَے فرِیسیو تُم پر اَفسوس کہ پودِینے اور سداب اور ہر ایک ترکاری پر دہ یکی دیتے ہو اور اِنصاف اور خُدا کی محبّت سے غافِل رہتے ہو۔ لازِم تھا کہ یہ بھی کرتے اور وہ بھی نہ چھوڑتے
+
لیکن اَے فریسیو تُم پر اَفسوس! کہ پودِینے اور سُداب اور ہر ایک ترکاری پر دَہ یکی دیتے ہو اور اِنصاف اور خُدا کی مُحبّت سے غافِل رہتے ہو۔ لازِم تھا کہ یہ بھی کرتے اور وہ بھی نہ چھوڑتے
۴۳  
۴۳  
-
-اَے فرِیسیو تُم پر اَفسوس کہ تُم عِبادتخانوں میں اعلیٰ درجہ کی کُرسِیاں اور بازاروں میں سلام چاہتے ہو
+
-اَے فریسیو تُم پر اَفسوس! کہ تُم عِبادتخانوں میں اعلےٰ درجہ کی کُرسیاں اور بازاروں میں سلام چاہتے ہو
۴۴  
۴۴  
-
-اَے ریاکار فقیہوں اور فرِیسیو تُم پر اَفسوس کیونکہ تُم اُن پوشِیدہ قبروں کی مانِند ہو جِن پر آدمِی چلتے ہیں اور اُن کو اِس بات کی خبر نہیں
+
-اَے ریاکار فقِیہوں اور فریسیو تُم پر اَفسوس! کیونکہ تُم اُن پوشِیدہ قبروں کی مانِند ہو جِن پر آدمی چلتے ہیں اور اُن کو اِس بات کی خبر نہیں
۴۵  
۴۵  
-
-پھِر شرع کے عالِموں میں سے ایک نے جواب میں اُس سے کہا اَے اُستاد اِن باتوں کے کہنے سے تُو ہمیں بھی بے عزّت کرتا ہے
+
-پھِر شرع کے عالِموں میں سے ایک نے جواب میں اُس سے کہا اَے اُستاد! اِن باتوں کے کہنے سے تُو ہمیں بھی بے عِزّت کرتا ہے
۴۶  
۴۶  
-
-اُس نے کہا اَے شرع کے عالِمو تُم پر بھی اَفسوس کہ تُم اَیسے بوجھ جِنکو اُٹھانا مُشکِل ہے آدمِیوں پر لادتے ہو اور آپ ایک انگلی بھی اُن بوجھوں کو نہیں لگاتے
+
-اُس نے کہا اَے شرع کے عالِمو تُم پر بھی اَفسوس! کہ تُم اَیسے بوجھ جِنکو اُٹھانا مُشکِل ہے آدمِیوں پر لادتے ہو اور آپ ایک اُنگلی بھی اُن بوجھوں کو نہیں لگاتے
۴۷  
۴۷  
-
-تُم پر اَفسوس کہ تُم تو نبیوں کی قبروں کو بناتے ہو اور تُمہارے باپ دادا نے اُن کو قتل کِیا تھا
+
-تُم پر اَفسوس! کہ تُم تو نبیوں کی قبروں کو بناتے ہو اور تُمہارے باپ دادا نے اُن کو قتل کِیا تھا
۴۸  
۴۸  
Line 196: Line 196:
۴۹  
۴۹  
-
-اِسی لِئے خُدا کی حِکمت نے کہا ہے کہ مَیں نبیوں اور رسُولوں کو اُن کے پاس بھیجُوںگی۔ وہ اُن میں سے بعض کو قتل کریں گے اور بعض کو ستائیں گے
+
-اِسی لِئے خُدا کی حِکمت نے کہا ہے کہ مَیں نبیوں اور رسُولوں کو اُن کے پاس بھیجوںگی۔ وہ اُن میں سے بعض کو قتل کریں گے اور بعض کو ستائیں گے
۵۰  
۵۰  
-
-تاکہ سب نبیوں کے خُون کی جو بنایِ عالم سے بہایا گیا اِس زمانہ کے لوگوں سے باز پُرس ہو
+
-تاکہ سب نبیوں کے خُون کی جو بنایِ عالَم سے بہایا گیا اِس زمانہ کے لوگوں سے باز پُرس کی جائے
۵۱  
۵۱  
-
ہابِل کے خُون سے لے کر اُس زکریاہ کے خُون تک جو قُربان گاہ اور مقدِس کے بِیچ میں ہلاک ہُؤا۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اِسی زمانہ کے لوگوں سے سب کی باز پُرس کی جائے گی
+
ہابِؔل کے خُون سے لے کر اُس زکرؔیاہ کے خُون تک جو قُربان گاہ اور مَقدِس کے بِیچ میں ہلاک ہُؤا۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اِسی زمانہ کے لوگوں سے سب کی باز پُرس کی جائے گی
۵۲  
۵۲  
-
-اَے شرع کے عالِمو تُم پر اَفسوس کہ تُم نے معرفت کی کُنجی چھِین لی تُم آپ بھی داخِل نہ ہُوئے اور داخِل ہونے والوں کو بھی روکا
+
-اَے شرع کے عالِمو تُم پر اَفسوس! کہ تُم نے معرفت کی کُنجی چھِین لی- تُم آپ بھی داخِل نہ ہُوئے اور داخِل ہونے والوں کو بھی روکا
۵۳  
۵۳  
-
-جب وہ یہ باتیں اُن سے کہہ رہا تھا تو فقِیہ اور فرِیسی اُسے بے طرح چمٹنے اور چھیڑنے لگے تاکہ وہ بہُت سی باتوں کا ذِکر کرے
+
-جب وہ یہ باتیں اُن سے کہہ رہا تھا تو فقِیہہ اور فریسی اُسے بے طرح چمٹنے اور چھیڑنے لگے تاکہ وہ بُہت سی باتوں کا ذِکر کرے
۵۴  
۵۴  
-
-اور اُسی کی گھات میں رہے تاکہ اُس کے مُنہ کی کوئی بات پکڑیں اور اُس پر الزام لگائے </span></div></big>
+
-اور اُس کی گھات میں رہے تاکہ اُس کے مُنہ کی کوئی بات پکڑیں اور اُس پر الزام لگائے </span></div></big>

Revision as of 01:54, 2 October 2016

۱

پھِر اَیسا ہُؤا کہ وہ کِسی جگہ دُعا کر رہا تھا۔ جب کر چُکا تو اُس کے شاگِردوں میں سے ایک نے اُس سے کہا اَے خداوند جَیسا یُوحنّا نے اپنے شاگِردوں کو دُعا کرنا سِکھایا تُو بھی ہمیں سِکھا

۲

اُس نے اُن سے کہا جب تُم دُعا کرو تو کہو اَے ہمارے باپ تو جو آسمان پر ہے تیرا نام پاک مانا جائے۔ تیری بادشاہی آئے جیسی تیری مرضی آسمان پر پوری ہوتی ہے ویسی زمین پر بھی ہو

۳

-ہماری روز کی روٹی ہر روز ہمیں دے

۴

-اور ہمارے گُناہ مُعاف کر کیونکہ ہم بھی اپنے ہر قرضدار کو مُعاف کرتے ہیں اور ہمیں آزمایش میں نہ لا، بلکہ برائی سے بچا

۵

-پھِر اُس نے اُن سے کہا تُم میں سے کَون ہے جِس کا ایک دوست ہو اور وہ آدھی رات کو اُس کے پاس جاکر اُس سے کہے اَے دوست مُجھے تِین روٹیاں دے

۶

-کیونکہ میرا ایک دوست سفر کرکے میرے پاس آیا ہے اور میرے پاس کُچھ نہیں کہ اُس کے آگے رکھُوں

۷

-اور وہ اندر سے جواب میں کہے مُجھے تکلِیف نہ دے۔ اَب دروازہ بند ہے اور میرے لڑکے میرے پاس بِچھَونے پر ہیں۔ مَیں اُٹھ کر تُجھے دے نہیں سکتا

۸

-مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگرچہ وہ اِس سبب سے کہ اُس کا دوست ہے اُٹھ کر اُسے نہ دے تَو بھی اُس کی بیحیائی کے سبب سے اُٹھ کر جِتنی درکار ہیں اُسے دے گا

۹

-پَس مَیں تُم سے کہتا ہُوں کے مانگو تو تُمیں دِیا جائے گا۔ ڈھُونڈو تو پاؤ گے۔ دروازہ کھٹکھٹاؤ تو تُمہارے واسطے کھولا جائے گا

۱۰

-کیونکہ جو کوئی مانگتا ہے اُسے مِلتا ہے اور جو ڈھُونڈتا ہے وہ پاتا ہے اور جو کھٹکھٹاتا ہے اُس کے واسطے کھولا جائے گا

۱۱

-تُم میں سے اَیسا کَونسا باپ ہے کہ جب اُس کا بَیٹا روٹی مانگے تو اُسے پتھّر دے؟ یا مچھلی مانگے تو مچھلی کے بدلے اُسے سانپ دے؟

۱۲

-یا انڈا مانگے تو اُس کو بِچھُّو دے؟

۱۳

-پَس جب تُم بُرے ہوکر اپنے بچّوں کو اچھّی چِیزیں دینا جانتے ہو تو آسمانی باپ اپنے مانگنے والوں کو رُوحُ القُدس کیوں نہ دے گا؟

۱۴

-پھِر وہ ایک گُونگی بد رُوح کو نِکال رہا تھا اور جب وہ بد رُوح نِکل گئی تو اَیسا ہُؤا کہ گُونگا بولا اور لوگوں نے تعجُّب کِیا

۱۵

-لیکن اُن میں سے بعض نے کہا یہ تو بد رُوحوں کے سردار بَعَلزبُؔول کی مدد سے بد رُوحوں کو نِکالتا ہے

۱۶

-بعض اَور لوگ آزمایش کے لِئے اُس سے ایک آسمانی نِشان طلب کرنے لگے

۱۷

-مگر اُس نے اُن کے خیالات کو جان کر اُن سے کہا جِس سلطنت میں پُھوٹ پڑے وہ وِیران ہو جاتی ہے اور جِس گھر میں پُھوٹ پڑے وہ برباد ہو جاتا ہے

۱۸

-اور اگر شَیطان بھی اپنے مُخالِف ہو جائے تو اُس کی سلطنت کِس طرح قائِم رہے گی؟ کیونکہ تُم میری بابت کہتے ہو کہ یہ بد رُوحوں کو بَعَلزبُؔول کی مدد سے نِکالتا ہے

۱۹

-اور اگر مَیں بد رُوحوں کو بَعَلزبُؔول کی مدد سے نِکالتا ہُوں تو تُمہارے بیٹے کِس کی مدد سے نِکالتے ہیں؟ پس وُہی تُمہارے مُنصِف ہونگے

۲۰

-لیکن اگر مَیں بد رُوحوں کو خُدا کی قُدرت سے نِکالتا ہُوں تو خُدا کی بادشاہی تُمہارے پاس آ پُہنچی

۲۱

-جب زور آور آدمی ہتھیار باندھے ہُوئے اپنی حویلی کی رکھوالی کرتا ہے تو اُس کا مال محفُوظ رہتا ہے

۲۲

-لیکن جب اُس سے کوئی زور آور حملہ کرکے اُس پر غالِب آتا ہے تو اُس کے سب ہتھیار جِن پر اُس کا بھروسا تھا چھِین لیتا اور اُس کا مال لُوٹ کر بانٹ دیتا ہے

۲۳

-جو میری طرف نہیں وہ میرے خِلاف ہے اور جو میرے ساتھ جمع نہیں کرتا وہ بکھیرتا ہے

۲۴

جب ناپاک رُوح آدمی میں سے نِکلتی ہے تو سُوکھے مقاموں میں آرام ڈُھونڈتی پھِرتی ہے اور جب نہیں پاتی تو کہتی ہے کہ مَیں اپنے اُسی گھر میں لَوٹ جاؤنگی جِس سے نِکلی ہُوں

۲۵

-اور آکر اُسے جھڑا ہُؤا اور آراستہ پاتی ہے

۲۶

-پھِر جاکر اَور سات رُوحیں اپنے سے بُری ہمراہ لے آتی ہے اور وہ اُس میں داخِل ہوکر وہاں بستی ہیں اور اُس آدمی کا پِچھلا حال پہلے سے بھی خراب ہو جاتا ہے

۲۷

-جب وہ یہ باتیں کہہ رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ بھِیڑ میں سے ایک عَورت نے پُکار کر اُس سے کہا مُبارک ہے وہ پیٹ جِس میں تُو رہا اور وہ چھاتِیاں جو تُو نے چُوسِیں

۲۸

-اُس نے کہا ہاں۔ مگر زیادہ مُبارک وہ ہیں جو خُدا کا کلام سُنتے اور اُس پر عمل کرتے ہیں

۲۹

جب بڑی بھِیڑ ہوتی جاتی تھی تو وہ کہنے لگا کہ اِس زمانہ کے لوگ بُرے ہیں۔ وہ نِشان طلب کرتے ہیں مگر یُونؔاہ نبی کے نِشان کے سِوا کوئی اَور نِشان اُن کو نہ دِیا جائے گا

۳۰

-کیونکہ جِس طرح یُونؔاہ نَیِنؔوہ کے لوگوں کے لِئے نِشان ٹھہرا اُسی طرح اِبنِ آدم بھی اِس زمانہ کے لوگوں کے لِئے ٹھہریگا

۳۱

دکھّن کی ملِکہ اِس زمانہ کے آدمِیوں کے ساتھ عدالت کے دِن اُٹھ کر اِن کو مُجرِم ٹھہرائے گی کیونکہ وہ دُنیا کے کنارے سے سُلیمؔان کی حِکمت سُننے کو آئی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو سُلیمؔان سے بھی بڑا ہے

۳۲

نَیِنؔوہ کے لوگ اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ عدالت کے دِن کھڑے ہوکر اِن کو مُجرِم ٹھہرائیں گے کیونکہ اُنہوں نے یُونؔاہ کی مُنادی پر تَوبہ کر لی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو یُونؔاہ سے بھی بڑا ہے

۳۳

-کوئی شخص چراغ جلا کر تَہ خانہ میں یا پَیمانہ کے نِیچے نہیں رکھتا بلکہ چراغدان پر رکھتا ہے تاکہ اندر آنے والوں کو روشنی دِکھائی دے

۳۴

-تیرے بدن کا چراغ تیری آنکھ ہے۔ جب تیری آنکھ دُرُست ہے تو تیرا سارا بدن بھی رَوشن ہے اور جب خراب ہے تو تیرا بدن بھی تارِیک ہے

۳۵

-پس دیکھنا جو روشنی تُجھ میں ہے تارِیکی تو نہیں

۳۶

-پس اگر تیرا سارا بدن رَوشن ہو اور کوئی حِصّہ تارِیک نہ رہے تو وہ تمام اَیسا رَوشن ہوگا جَیسا اُس وقت ہوتا ہے جب چراغ اپنی چمک سے تُجھے رَوشن کرتا ہے

۳۷

-جب وہ باتیں کر رہا تھا تو کِسی فریسی نے اُس کی دعوت کی۔ پس وہ اندر جاکر کھانا کھانے بَیٹھا

۳۸

-فریسی نے یہ دیکھ کر تعجُّب کِیا کہ اُس نے کھانے سے پہلے غسل نہیں کِیا

۳۹

-خُداوند نے اُس سے کہا اَے فریسیو! تُم پیالے اور رکابی کو اُوپر سے تو صاف کرتے ہو لیکن تُمہارے اندر لُوٹ اور بدی بھری ہے

۴۰

-اَے نادانو! جِس نے باہر کو بنایا کیا اُس نے اندر کو نہیں بنایا؟

۴۱

-ہاں اندر کی چِیزیں خَیرات کردو تو دیکھو سب کُچھ تُمہارے لِئے پاک ہوگا

۴۲

لیکن اَے فریسیو تُم پر اَفسوس! کہ پودِینے اور سُداب اور ہر ایک ترکاری پر دَہ یکی دیتے ہو اور اِنصاف اور خُدا کی مُحبّت سے غافِل رہتے ہو۔ لازِم تھا کہ یہ بھی کرتے اور وہ بھی نہ چھوڑتے

۴۳

-اَے فریسیو تُم پر اَفسوس! کہ تُم عِبادتخانوں میں اعلےٰ درجہ کی کُرسیاں اور بازاروں میں سلام چاہتے ہو

۴۴

-اَے ریاکار فقِیہوں اور فریسیو تُم پر اَفسوس! کیونکہ تُم اُن پوشِیدہ قبروں کی مانِند ہو جِن پر آدمی چلتے ہیں اور اُن کو اِس بات کی خبر نہیں

۴۵

-پھِر شرع کے عالِموں میں سے ایک نے جواب میں اُس سے کہا اَے اُستاد! اِن باتوں کے کہنے سے تُو ہمیں بھی بے عِزّت کرتا ہے

۴۶

-اُس نے کہا اَے شرع کے عالِمو تُم پر بھی اَفسوس! کہ تُم اَیسے بوجھ جِنکو اُٹھانا مُشکِل ہے آدمِیوں پر لادتے ہو اور آپ ایک اُنگلی بھی اُن بوجھوں کو نہیں لگاتے

۴۷

-تُم پر اَفسوس! کہ تُم تو نبیوں کی قبروں کو بناتے ہو اور تُمہارے باپ دادا نے اُن کو قتل کِیا تھا

۴۸

-پس تُم گواہ ہو اور اپنے باپ دادا کے کاموں کو پسند کرتے ہو کیونکہ اُنہوں نے تو اُن کو قتل کِیا تھا اور تُم اُن کی قبریں بناتے ہو

۴۹

-اِسی لِئے خُدا کی حِکمت نے کہا ہے کہ مَیں نبیوں اور رسُولوں کو اُن کے پاس بھیجوںگی۔ وہ اُن میں سے بعض کو قتل کریں گے اور بعض کو ستائیں گے

۵۰

-تاکہ سب نبیوں کے خُون کی جو بنایِ عالَم سے بہایا گیا اِس زمانہ کے لوگوں سے باز پُرس کی جائے

۵۱

ہابِؔل کے خُون سے لے کر اُس زکرؔیاہ کے خُون تک جو قُربان گاہ اور مَقدِس کے بِیچ میں ہلاک ہُؤا۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اِسی زمانہ کے لوگوں سے سب کی باز پُرس کی جائے گی

۵۲

-اَے شرع کے عالِمو تُم پر اَفسوس! کہ تُم نے معرفت کی کُنجی چھِین لی- تُم آپ بھی داخِل نہ ہُوئے اور داخِل ہونے والوں کو بھی روکا

۵۳

-جب وہ یہ باتیں اُن سے کہہ رہا تھا تو فقِیہہ اور فریسی اُسے بے طرح چمٹنے اور چھیڑنے لگے تاکہ وہ بُہت سی باتوں کا ذِکر کرے

۵۴

-اور اُس کی گھات میں رہے تاکہ اُس کے مُنہ کی کوئی بات پکڑیں اور اُس پر الزام لگائے
Personal tools