Matthew 2 Urdu

From Textus Receptus

(Difference between revisions)
Jump to: navigation, search
Line 4: Line 4:
۱
۱
-
جب یِسُوع ہیرودیس بادشاہ کے وقت میں یہودیہ کے بیت لحم میں پیدا ہُوا تو دیکھو کئی مجُوسی پُورب سے یروشلیم میں یہ کہتے ہوئے آئے کہ
+
جب یِسُوؔع ہیروؔدیس بادشاہ کے وقت میں یُہوؔدیہ کے بیتؔ لحم میں پَیدا ہُوا تو دیکھو کئی مجُوسی پُورب سے یرُوؔشلیم میں یہ کہتے ہوئے آئے کہ
۲
۲
-
یہودیوں کا بادشاہ جو پیدا ہُوا ہے وہ کہاں ہے؟ کیونکہ پُورب میں اُس کا ستارہ دیکھ کر ہم اُسے سِجدہ کرنے آئے ہیں۔
+
یُہودِیوں کا بادشاہ جو پَیدا ہُوا ہے وہ کہاں ہے؟ کیونکہ پُورب میں اُس کا سِتارہ دیکھ کر ہم اُسے سِجدہ کرنے آئے ہیں۔
۳
۳
-
یہ سُنکر ہیرودیس بادشاہ اور اُس کے ساتھ یروشلیم کے سب لوگ گھبرا گئے۔
+
یہ سُنکر ہیروؔدیس بادشاہ اور اُس کے ساتھ یروشؔلیم کے سب لوگ گھبرا گئے۔
۴
۴
-
اور اُس نے قوم کے سب سردار کاہنوں اور فقیہوں کو جمع کرکے اُن سے پُوچھا کہ مسیح کی پیدایش کہاں ہونی چاہئے؟
+
اور اُس نے قوم کے سب سردار کاہِنوں اور فقِیہوں کو جمع کرکے اُن سے پُوچھا کہ مسِیح کی پَیدایش کہاں ہونی چاہئے؟
۵
۵
-
اُنہوں نے اُس سے کہا یہودیہ کے بیت لحم میں کیونکہ نبی کی معرفت یُوں لکھا گیا ہے کہ
+
اُنہوں نے اُس سے کہا یُہودؔیہ کے بیتؔ لحم میں کیونکہ نبی کی معرفت یُوں لِکھا گیا ہے کہ
۶
۶
-
اے بیت لحم یہوداہ کے علاقے تُو یہوداہ کے سرداروں میں ہرگز سب سے چھوٹا نہیں۔ کیونکہ تُجھ میں سے ایک سردار نِکلے گا جو میری قوم اِسرائیل کی گلّہ بانی کرے گا۔
+
اَے بیتؔ لحم یُہوؔداہ کے علاقے تُو یُہودؔاہ کے سرداروں میں ہرگِز سب سے چھوٹا نہیں۔ کیونکہ تُجھ میں سے ایک سردار نِکلے گا جو میری قوم اِسرؔائیل کی گلّہ بانی کرے گا۔
۷
۷
-
اِس پر ہیرودیس نے مجُوسیوں کو چُپکے سے بُلا کر اُن سے تحقیق کی کہ وہ ستارہ کِس وقت دِکھائی دِیا تھا۔
+
اِس پر ہیروؔدیس نے مجُوسِیوں کو چُپکے سے بُلا کر اُن سے تحقِیق کی کہ وہ سِتارہ کِس وقت دِکھائی دِیا تھا۔
۸
۸
-
اور یہ کہہ کر اُنہیں بیت لحم کو بھیجا کہ جاکر اُس بچّے کی بابت ٹھِیک ٹھِیک دریافت کرو اور جب وہ مِلے تو مُجھے خبر دو تاکہ میں بھی آکر اُسے سِجدہ کروُں۔
+
اور یہ کہہ کر اُنہیں بیتؔ لحم کو بھیجا کہ جاکر اُس بچّے کی بابت ٹھیک ٹھیک دریافت کرو اور جب وہ مِلے تو مُجھے خبر دو تاکہ میں بھی آکر اُسے سِجدہ کروُں۔
۹
۹
-
وہ بادشاہ کی بات سُن کر روانہ ہُوئے اور دیکھو جو ستارہ اُنہوں نے پُورب میں دیکھا تھا وہ اُن کے آگے آگے چلا۔ یہاں تک کہ اُس جگہ کے اُوپر جاکر ٹھہر گیا جہاں وہ بچّہ تھا۔
+
وہ بادشاہ کی بات سُن کر روانہ ہُوئے اور دیکھو جو سِتارہ اُنہوں نے پُورب میں دیکھا تھا وہ اُن کے آگے آگے چلا۔ یہاں تک کہ اُس جگہ کے اُوپر جاکر ٹھہر گیا جہاں وہ بچّہ تھا۔
۱۰
۱۰
-
وہ ستارے کو دیکھ کر نہایت خوش ہُوئے۔
+
وہ سِتارے کو دیکھ کر نِہایت خوش ہُوئے۔
۱۱
۱۱
-
اور اُس گھر میں پہنچکر بچّے کو اُس کی ماں مریم کے پاس دیکھا اور اُس کے آگے جھک کر سِجدہ کیا اور اپنے ڈِبّے کھول کر سونا اور لُبان اور مُر اُس کو نذر کِیا۔
+
اور اُس گھر میں پہنچکر بچّے کو اُس کی ماں مرؔیم کے پاس دیکھا اور اُس کے آگے جھک کر سِجدہ کیا اور اپنے ڈِبّے کھول کر سونا اور لُباؔن اور مُر اُس کو نذر کِیا۔
۱۲
۱۲
-
اور ہیرودیس کے پاس پھِر نہ جانے کی ہِدایت خواب میں پاکر دُوسری راہ سے اپنے مُلک کو روانہ ہُوئے۔
+
اور ہیروؔدیس کے پاس پھِر نہ جانے کی ہِدایت خواب میں پاکر دُوسری راہ سے اپنے مُلک کو روانہ ہُوئے۔
۱۳
۱۳
-
جب وہ روانہ ہوگئے تو دیکھو خُداوند کے فرشتہ نے یُوسُف کو خواب میں دِکھائی دے کر کہا اُٹھ بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر مصر کو بھاگ جا اور جب تک کہ میں تُجھ سے نہ کہُوں وہیں رہنا کیونکہ ہیرودیس اِس بچّے کو تلاش کرنے کو ہے تاکہ اِسے ہلاک کرے۔
+
جب وہ روانہ ہوگئے تو دیکھو خُداوند کے فرِشتہ نے یُوسُفؔ کو خواب میں دِکھائی دے کر کہا اُٹھ ۔ بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر مِصؔر کو بھاگ جا اور جب تک کہ مَیں تُجھ سے نہ کہُوں وہیں رہنا کیونکہ ہیروؔدیس اِس بچّے کو تلاش کرنے کو ہے تاکہ اِسے ہلاک کرے۔
۱۴
۱۴
-
پس وہ اُٹھا اور رات کے وقت بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر مصر کو روانہ ہوگیا۔
+
پس وہ اُٹھا اور رات کے وقت بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر مِصؔر کو روانہ ہوگیا۔
۱۵
۱۵
-
اور ہیرودیس کے مرنے تک وہیں رہا تاکہ جو خُداوند نے نبی کی معرفت کہا تھا وہ پُورا ہو کہ مصر میں سے میں نے اپنے بیٹے کو بُلایا۔
+
اور ہیروؔدیس کے مرنے تک وہیں رہا تاکہ جو خُداوند نے نبی کی معرفت کہا تھا وہ پُورا ہو کہ مِصؔر میں سے مَیں نے اپنے بیٹے کو بُلایا۔
۱۶
۱۶
-
جب ہیرودیس نے دیکھا کہ مجُوسیوں نے میرے ساتھ ہنسی کی تو نہایت غُصّے ہُوا اور آدمی بھیج کربیت لحم اور اُس کی سب سرحدوں کے اندر کے اُن سب لڑکوں کو قتل کروا دِیا جو دو دو برس کے یا اِس سے چھوٹے تھے۔ اُس وقت کے حساب سے جو اُس نے مجُوسیوں سے تحقیق کی تھی۔
+
جب ہیروؔدیس نے دیکھا کہ مجُوسِیوں نے میرے ساتھ ہنسی کی تو نِہایت غُصّے ہُوا اور آدمی بھیج کربیتؔ لحم اور اُس کی سب سرحدّوں کے اندر کے اُن سب لڑکوں کو قتل کروا دِیا جو دو دو برس کے یا اِس سے چھوٹے تھے۔ اُس وقت کے حساب سے جو اُس نے مجُوسِیوں سے تحقِیق کی تھی۔
۱۷
۱۷
-
اُسوقت وہ بات پُوری ہُوئی جو یرمیاہ نبی کی معرفت کہی گئی تھی کہ
+
اُسوقت وہ بات پُوری ہُوئی جو یرمؔیاہ نبی کی معرفت کہی گئی تھی کہ
 +
 
 +
۱۸
 +
 
 +
-راؔمہ میں آواز سُنائی دی۔ رونا اور بڑا ماتم۔ راخِؔل اپنے بچّوں کو رو رہی ہے۔ اور تسلّی قبُول نہیں کرتی اِس لِئے کو وہ نہیں ہیں
۱۹  
۱۹  
-
جب ہیرودیس مر گیا تو دیکھو خُداوند کے فرشتہ نے مِصر میں یُوسُف کو خواب میں دِکھائی دے کر کہا کہ
+
جب ہیروؔدیس مَر گیا تو دیکھو خُداوند کے فرِشتہ نے مِصؔر میں یُوسُفؔ کو خواب میں دِکھائی دے کر کہا کہ
۲۰
۲۰
-
اُٹھ اِس بچّے اور اِس کی ماں کو لے کر اِسرائیل کے مُلک میں چلا جا کیونکہ جو بچّے کی جان کے خواہاں تھے وہ مر گئے۔
+
اُٹھ اِس بچّے اور اِس کی ماں کو لے کر اِسرؔائیل کے مُلک میں چلا جا کیونکہ جو بچّے کی جان کے خواہاں تھے وہ مر گئے۔
۲۱
۲۱
-
پس وہ اُٹھا اور بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر اسرائیل کے مُلک میں آگیا۔
+
پس وہ اُٹھا اور بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر اسرؔائیل کے مُلک میں آگیا۔
۲۲
۲۲
-
مگر جب سُنا کہ ارخِلاوَس اپنے باپ ہیرودیس کی جگہ یہودیہ میں بادشاہی کرتا ہے تو وہاں جانے سے ڈرا اور خواب میں ہِدایت پاکر گلیل کے علاقہ کو روانہ ہوگیا۔
+
مگر جب سُنا کہ اَرخِلاؔوَس اپنے باپ ہیروؔدیس کی جگہ یُہوؔدیہ میں بادشاہی کرتا ہے تو وہاں جانے سے ڈرا اور خواب میں ہدایت پاکر گلِیلؔ کے علاقہ کو روانہ ہوگیا۔
۲۳
۲۳
-
اور ناصرۃ نام ایک شہر میں جا بسا تاکہ جو نبیوں کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ وہ ناصری کہلائے گا۔ </span></div></big>
+
اور ناصؔرۃ نام ایک شہر میں جا بسا تاکہ جو نِبیوں کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ وہ ناصری کہلائے گا۔ </span></div></big>

Revision as of 05:03, 26 August 2016

۱

جب یِسُوؔع ہیروؔدیس بادشاہ کے وقت میں یُہوؔدیہ کے بیتؔ لحم میں پَیدا ہُوا تو دیکھو کئی مجُوسی پُورب سے یرُوؔشلیم میں یہ کہتے ہوئے آئے کہ

۲

یُہودِیوں کا بادشاہ جو پَیدا ہُوا ہے وہ کہاں ہے؟ کیونکہ پُورب میں اُس کا سِتارہ دیکھ کر ہم اُسے سِجدہ کرنے آئے ہیں۔

۳

یہ سُنکر ہیروؔدیس بادشاہ اور اُس کے ساتھ یروشؔلیم کے سب لوگ گھبرا گئے۔

۴

اور اُس نے قوم کے سب سردار کاہِنوں اور فقِیہوں کو جمع کرکے اُن سے پُوچھا کہ مسِیح کی پَیدایش کہاں ہونی چاہئے؟

۵

اُنہوں نے اُس سے کہا یُہودؔیہ کے بیتؔ لحم میں کیونکہ نبی کی معرفت یُوں لِکھا گیا ہے کہ

۶

اَے بیتؔ لحم یُہوؔداہ کے علاقے تُو یُہودؔاہ کے سرداروں میں ہرگِز سب سے چھوٹا نہیں۔ کیونکہ تُجھ میں سے ایک سردار نِکلے گا جو میری قوم اِسرؔائیل کی گلّہ بانی کرے گا۔

۷

اِس پر ہیروؔدیس نے مجُوسِیوں کو چُپکے سے بُلا کر اُن سے تحقِیق کی کہ وہ سِتارہ کِس وقت دِکھائی دِیا تھا۔

۸

اور یہ کہہ کر اُنہیں بیتؔ لحم کو بھیجا کہ جاکر اُس بچّے کی بابت ٹھیک ٹھیک دریافت کرو اور جب وہ مِلے تو مُجھے خبر دو تاکہ میں بھی آکر اُسے سِجدہ کروُں۔

۹

وہ بادشاہ کی بات سُن کر روانہ ہُوئے اور دیکھو جو سِتارہ اُنہوں نے پُورب میں دیکھا تھا وہ اُن کے آگے آگے چلا۔ یہاں تک کہ اُس جگہ کے اُوپر جاکر ٹھہر گیا جہاں وہ بچّہ تھا۔

۱۰

وہ سِتارے کو دیکھ کر نِہایت خوش ہُوئے۔

۱۱

اور اُس گھر میں پہنچکر بچّے کو اُس کی ماں مرؔیم کے پاس دیکھا اور اُس کے آگے جھک کر سِجدہ کیا اور اپنے ڈِبّے کھول کر سونا اور لُباؔن اور مُر اُس کو نذر کِیا۔

۱۲

اور ہیروؔدیس کے پاس پھِر نہ جانے کی ہِدایت خواب میں پاکر دُوسری راہ سے اپنے مُلک کو روانہ ہُوئے۔

۱۳

جب وہ روانہ ہوگئے تو دیکھو خُداوند کے فرِشتہ نے یُوسُفؔ کو خواب میں دِکھائی دے کر کہا اُٹھ ۔ بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر مِصؔر کو بھاگ جا اور جب تک کہ مَیں تُجھ سے نہ کہُوں وہیں رہنا کیونکہ ہیروؔدیس اِس بچّے کو تلاش کرنے کو ہے تاکہ اِسے ہلاک کرے۔

۱۴

پس وہ اُٹھا اور رات کے وقت بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر مِصؔر کو روانہ ہوگیا۔

۱۵

اور ہیروؔدیس کے مرنے تک وہیں رہا تاکہ جو خُداوند نے نبی کی معرفت کہا تھا وہ پُورا ہو کہ مِصؔر میں سے مَیں نے اپنے بیٹے کو بُلایا۔

۱۶

جب ہیروؔدیس نے دیکھا کہ مجُوسِیوں نے میرے ساتھ ہنسی کی تو نِہایت غُصّے ہُوا اور آدمی بھیج کربیتؔ لحم اور اُس کی سب سرحدّوں کے اندر کے اُن سب لڑکوں کو قتل کروا دِیا جو دو دو برس کے یا اِس سے چھوٹے تھے۔ اُس وقت کے حساب سے جو اُس نے مجُوسِیوں سے تحقِیق کی تھی۔

۱۷

اُسوقت وہ بات پُوری ہُوئی جو یرمؔیاہ نبی کی معرفت کہی گئی تھی کہ

۱۸

-راؔمہ میں آواز سُنائی دی۔ رونا اور بڑا ماتم۔ راخِؔل اپنے بچّوں کو رو رہی ہے۔ اور تسلّی قبُول نہیں کرتی اِس لِئے کو وہ نہیں ہیں

۱۹

جب ہیروؔدیس مَر گیا تو دیکھو خُداوند کے فرِشتہ نے مِصؔر میں یُوسُفؔ کو خواب میں دِکھائی دے کر کہا کہ

۲۰

اُٹھ اِس بچّے اور اِس کی ماں کو لے کر اِسرؔائیل کے مُلک میں چلا جا کیونکہ جو بچّے کی جان کے خواہاں تھے وہ مر گئے۔

۲۱

پس وہ اُٹھا اور بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر اسرؔائیل کے مُلک میں آگیا۔

۲۲

مگر جب سُنا کہ اَرخِلاؔوَس اپنے باپ ہیروؔدیس کی جگہ یُہوؔدیہ میں بادشاہی کرتا ہے تو وہاں جانے سے ڈرا اور خواب میں ہدایت پاکر گلِیلؔ کے علاقہ کو روانہ ہوگیا۔

۲۳

اور ناصؔرۃ نام ایک شہر میں جا بسا تاکہ جو نِبیوں کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ وہ ناصری کہلائے گا۔
Personal tools