1 Timothy 6 Urdu
From Textus Receptus
Line 12: | Line 12: | ||
۳ | ۳ | ||
- | -اگر کوئی | + | -اگر کوئی دوسری تعلِیم دیتا ہے۔ اور ہمارے خُداوند یِسُؔوع مسِیح کے صحیِح کلام، اور اُس تعلِیم کو جو دِینداری سے مُوافقت رکھتی ہے، قبول نہیں کرتا |
۴ | ۴ | ||
Line 20: | Line 20: | ||
۵ | ۵ | ||
- | -اور | + | -اور آدمِیوں کی ردو بدل نِت ہوتیں، جِن کی عقلیں خراب ہو گئی ہے اور جو سچائی سے خالی ہیں اور گُمان کرتے ہیں، کہ نفع جو ہے وہی دِینداری ہے: تو وسیوں سے پُرے رہ |
۶ | ۶ | ||
- | - | + | -مگر دِینداری تو قناعِت کے ساتھ بڑا نفع ہے |
۷ | ۷ | ||
- | -کیونکہ | + | -کیونکہ ہم دُنیا میں کُچھ نہ لائے، اور ظاہِر ہے کہ کُچھ لے جا نہیں سکتے |
۸ | ۸ | ||
- | -پس اگر | + | -پس اگر ہم نے کھانا کپڑا پایا، تو یہ ہمارے لیے بہت ہونگے |
۹ | ۹ | ||
Line 64: | Line 64: | ||
۱۶ | ۱۶ | ||
- | بقا صِرف اُسی کو ہے اور وہ اُس نُور میں رہتا ہے جِس تک کِسی کی رسائی نہیں ہو سکتی ہے نہ اُسے کِسی اِنسان نے دیکھا اور نہ دیکھ سکتا ہے۔ اُس کی عِزّت اور | + | بقا صِرف اُسی کو ہے اور وہ اُس نُور میں رہتا ہے جِس تک کِسی کی رسائی نہیں ہو سکتی ہے نہ اُسے کِسی اِنسان نے دیکھا اور نہ دیکھ سکتا ہے۔ اُس کی عِزّت اور قُدرت ابد تک رہے۔ آمِین۔ |
۱۷ | ۱۷ | ||
- | اِس | + | اِس جہان کے دَولتمندوں کو حُکم دے کہ مغرُور نہ ہوں اور ناپائیدار دَولت پر نہیں بلکہ زندہ خُدا پر اُمّید رکھّیں جو ہمیں لُطف اُٹھانے کے لِئے سب چِیزیں اِفراط سے دیتا ہے۔ |
۱۸ | ۱۸ | ||
Line 80: | Line 80: | ||
۲۰ | ۲۰ | ||
- | -اَے | + | -اَے تِیمُتِھیُؔس، امانت کو حِفاظت سے رکھ اور بے دنیی کی بیہُودہ باتوں سے، اور اُن تکراروں سے، جنہیں جھوٹ موٹ علم سمجھتے ہیں، منہ پھیر |
۲۱ | ۲۱ | ||
- | - | + | -جس کا بعض اِقرار کرکے اِیمان کی راہ سے بھٹک گئے ہیں۔ فضل تجھ پر ہو۔ آمین </span></div></big> |
Revision as of 14:13, 9 April 2024
متّی - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۸ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ مرقس - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ لُوقا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ یُوحنّا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ َعمال - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ رُومِیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۱ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ تھِسّلُنیکیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ تِیمُتھِیُس ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ عِبرانیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ مُکاشفہ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ See Also: Urdu Old Testament |
---|
۱
-جِتنے نَوکر جُوئے کے نِیچے ہیں اپنے مالِکوں کو کمال عِزّت کے لائِق جانیں تاکہ خُدا کا نام اور تعلِیم بدنام نہ ہو
۲
اور جِن کے مالِک اِیماندار ہیں وہ اُن کو بھائی ہونے کی وجہ سے حقِیر نہ جانیں بلکہ اِس لِئے زِیادہ تر اُن کی خِدمت کریں کہ فائِدہ اُٹھانے والے اِیماندار اور عزِیز ہیں۔ تُو اِن باتوں کی تعلِیم دے اور نصِیحت کر۔
۳
-اگر کوئی دوسری تعلِیم دیتا ہے۔ اور ہمارے خُداوند یِسُؔوع مسِیح کے صحیِح کلام، اور اُس تعلِیم کو جو دِینداری سے مُوافقت رکھتی ہے، قبول نہیں کرتا
۴
-وہ مغرُور ہے اور کُچھ نہیں جانتا بلکہ اُسے بحث اور لفظی تکرار کرنے کا مرض ہے۔ جِن سے حَسد اور جھگڑے اور بَدگوئِیاں اور بدگُمانِیاں
۵
-اور آدمِیوں کی ردو بدل نِت ہوتیں، جِن کی عقلیں خراب ہو گئی ہے اور جو سچائی سے خالی ہیں اور گُمان کرتے ہیں، کہ نفع جو ہے وہی دِینداری ہے: تو وسیوں سے پُرے رہ
۶
-مگر دِینداری تو قناعِت کے ساتھ بڑا نفع ہے
۷
-کیونکہ ہم دُنیا میں کُچھ نہ لائے، اور ظاہِر ہے کہ کُچھ لے جا نہیں سکتے
۸
-پس اگر ہم نے کھانا کپڑا پایا، تو یہ ہمارے لیے بہت ہونگے
۹
لیکن جو دَولتمَند ہونا چاہتے ہیں وہ اَیسی آزمایش اور پَھندے اور بُہت سے بیہُودہ اور نُقصان پُہنچانے والی خواہِشوں میں پھنستے ہیں جو آدمِیوں کو تباہی اور ہلاکت کے دریا میں غَرق کر دیتی ہیں۔
۱۰
-کیونکہ زَر کی دوستی ہر قِسم کی بُرائی کی ایک جڑ ہے جِس کی آرزُو میں بعض نے اِیمان سے گُمراہ ہو کر اپنے دِلوں کو طرح طرح کے غَموں سے چَھلنی کر لِیا
۱۱
-مگر اَے مَردِ خُدا! تُو اِن باتوں سے بھاگ اور راستبازی۔ دِینداری۔ اِیمان۔ مُحبّت۔ صبر اور حِلم کا طالِب ہو
۱۲
-اِیمان کی اَچھّی کُشتی لڑ۔ اُس ہمیشہ کی زِندگی پر قبضہ کر لے جِس کے لِئے تُو بُلایا گیا تھا اور بُہت سے گواہوں کے سامنے اچھّا اِقرار کِیا تھا
۱۳
-مَیں اُس خُدا کو جو سب چِیزوں کو زِندہ کرتا ہے اور مسِیح یِسُؔوع کو جِس نے پُنطُؔیس پِیلاطُؔس کے سامنے اچھّا اِقرار کِیا تھا گواہ کرکے تُجھے تاکِید کرتا ہُوں
۱۴
-کہ ہمارے خُداوند یِسُؔوع مسِیح کے اُس ظہُور تک حُکم کو بے داغ اور بے اِلزام رکھ
۱۵
-جِسے وہ مُناسِب وقت پر نُمایاں کرے گا جو مُبارک اور واحِد حاکِم۔ بادشاہوں کا بادشاہ اور خُداوندوں کا خُداوند ہے
۱۶
بقا صِرف اُسی کو ہے اور وہ اُس نُور میں رہتا ہے جِس تک کِسی کی رسائی نہیں ہو سکتی ہے نہ اُسے کِسی اِنسان نے دیکھا اور نہ دیکھ سکتا ہے۔ اُس کی عِزّت اور قُدرت ابد تک رہے۔ آمِین۔
۱۷
اِس جہان کے دَولتمندوں کو حُکم دے کہ مغرُور نہ ہوں اور ناپائیدار دَولت پر نہیں بلکہ زندہ خُدا پر اُمّید رکھّیں جو ہمیں لُطف اُٹھانے کے لِئے سب چِیزیں اِفراط سے دیتا ہے۔
۱۸
-اور نیکی کریں اور اچھّے کاموں میں دَولتمند بنیں اور سخاوت پر تیّار اور اِمداد پر مُستعِد ہوں
۱۹
-اور آیندہ کے لِئے اپنے واسطے ایک اچھّی بُنیاد قائِم کر رکھّیں تاکہ حقِیقی زِندگی پر قبضہ کریں
۲۰
-اَے تِیمُتِھیُؔس، امانت کو حِفاظت سے رکھ اور بے دنیی کی بیہُودہ باتوں سے، اور اُن تکراروں سے، جنہیں جھوٹ موٹ علم سمجھتے ہیں، منہ پھیر
۲۱
-جس کا بعض اِقرار کرکے اِیمان کی راہ سے بھٹک گئے ہیں۔ فضل تجھ پر ہو۔ آمین