Proverbs 7 Urdu

From Textus Receptus

Revision as of 12:19, 19 February 2018 by Erasmus (Talk | contribs)
(diff) ←Older revision | Current revision (diff) | Newer revision→ (diff)
Jump to: navigation, search
7 اِمثال

۱

اَے میرے بیٹے! میری باتوں کو مان اور میرے فرمان کو نِگاہ میں رکھ۔

۲

میرے فرمان کو بجا لا اور زِندہ رہ اور میری تعلیِم کو اپنی آنکھ کی پُتلی جان۔

۳

اُنکو اپنے اُنگلیوں پر باندھ لے۔ اُنکو اپنے دِل کی تختی پر لِکھ لے۔

۴

حِکمت سے کہہ تُو میری بِہن ہے اور فہم کو اپنا رِشتہ دار قرار دے۔

۵

تا کہ وہ تُجھ کو پرائی عَورت سے بچائیں یعنی بیگانہ عَورت سے جو چاپلُوسی کی باتیں کرتی ہے۔

۶

کیونکہ مَیں نے اپنے گھر کی کھِڑکی سے یعنی جھروکے میں سے باہر نِگاہ کی

۷

اور مَیں نے ایک بے عقل جوان کو نادانوں کے درمِیان دیکھا۔ یعنی نَوجوانوں کے درمِیان وہ مُجھے نظر آیا

۸

کہ اُس عَورت کے گھر کے پاس گلی کے موڑ سے جا رہا ہے اور اُس نے اُسکے گھر کا راستہ لِیا۔

۹

دِن چُھپے شام کے وقت۔ رات کے اندھیرے اور تارِیکی میں

۱۰

اور دیکھو! وہاں اُس سے ایک عَورت آ مِلی جو دِل کی چالاک اور کسبی کا لِباس پہنے تھی۔

۱۱

وہ غَوغائی اور خُود سر ہے۔ اُسکے پاؤں اپنے گھر میں نہیں ٹِکتے۔

۱۲

ابھی وہ کُوچوں میں ہے۔ ابھی بازاروں میں اور ہر موڑ پر گھات میں بَیٹھتی ہے۔

۱۳

سو اُس نے اُسکو پکڑ کر چُوما اور بے حیا مُنہ سے اُس سے کہنے لگی

۱۴

سلامتی کی قُربانی کے ذبِیے مُجھ پر فرض تھے۔ آج مَیں نے اپنی نذریں ادا کی ہیں۔

۱۵

اِسی لئِے مَیں تیری مُلاقات کو نِکلی کہ کِسی طرح تیرا دِیدار حاصِل کرُوں۔ سو تُو مُجھے مِل گیا۔

۱۶

مَیں نے اپنے پلنگ پر کامدار غالِیچےاور مِصؔر کے سُوت کے دھاری دار کپڑے بِچھائے ہیں۔

۱۷

مَیں نے اپنے بِستر کو مُرا ور عُود اور دار چِینی سے مُعطّر کِیا ہے۔

۱۸

آ ہم صُبح تک دِل بھر کر عِشق بازی کریں اور مُحبّت کی باتوں سے دِل بہلائیں۔

۱۹

کیونکہ میرا شَوہر گھر میں نہیں۔ اُس نے دُور کا سفر کِیا ہے۔

۲۰

وہ اپنے ساتھ روپَے کی تھیلی لے گیا ہے اور پُورے چاند کے وقت گھر آیئگا۔

۲۱

اُس نے مِیٹھی مِیٹھی باتوں سے اُسکو پُھسلا لِیا اور اپنے لبوں کی چاپلُوسی سے اُسکو بہکا لِیا۔

۲۲

وہ فوراً اسکے پِیچھے ہو لِیا۔ جَیسے بَیل ذبح ہونے کو جاتا ہے یا بیڑوں میں احمق سزا پانے کو۔

۲۳

جَیسے پرِندہ جال کی طرف تیز جاتا ہے اور نہیں جانتا کہ وہ اُسکی جان کے لئِے ہے۔ حتیٰ کہ تِیر اُسکے جگر کے پار ہو جائیگا۔

۲۴

سو اب اَے بیٹو! میری سُنو اور میرے مُنہ کی باتوں پر توجُّہ کرو۔

۲۵

تیرا دِل اُسکی راہوں کی طرف مائِل نہ ہو۔ تُو اُسکے راستوں میں گُمراہ نہ ہونا۔

۲۶

کیونکہ اُس نے بُہتوں کو زخمی کرکے گِرا دِیا ہے۔ بلکہ اسکے مقتُول بے شُمار ہیں۔

۲۷

اُسکا گھر پاتال کا راستہ ہے اور مَوت کی کوٹھریوں کو جاتا ہے۔

Views
Personal tools
Navigation
Toolbox