1 Corinthians 10 Urdu

From Textus Receptus

Revision as of 07:13, 1 November 2016 by Erasmus (Talk | contribs)
Jump to: navigation, search

۱

-اَے بھائیو! مَیں تُمہارا اِس سے ناواقِف رہنا نہیں چاہتا کہ ہمارے سب باپ دادا بادل کے نِیچے تھے اور سب کے سب سمُندر میں سے گُذرے

۲

-اور سب ہی نے اُس بادل اور سمُندر میں مُوسؔیٰ کا بپِتسمہ لِیا

۳

-اور سب نے ایک ہی رُوحانی خوراک کھائی

۴

-اور سب نے ایک ہی رُوحانی پانی پِیا کیونکہ وہ اُس رُوحانی چٹان میں سے پانی پِیتے تھے جو اُن کے ساتھ ساتھ چلتی تھی اور وہ چٹان مسِیح تھا

۵

-مگر اُن میں اکثروں سے خُدا راضی نہ ہُؤا۔ چُنانچہ وہ بیابان میں ڈھیر ہو گئے

۶

-یہ باتیں ہمارے واسطے عبِرت ٹھہریں تاکہ ہم بُری چِیزوں کی خواہش نہ کریں جَیسے اُنہوں نے کی

۷

-اور تُم بُت پرست نہ بنو جِس طرح بعض اُن میں سے بن گئے تھے۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ لوگ کھانے پِینے کو بَیٹھے۔ پھِر ناچنے کُودنے کو اُٹھے

۸

-اور ہم حرامکاری نہ کریں جِس طرح اُن میں سے بعض نے کی اور ایک ہی دِن میں تیِئیس ہزار مارے گئے

۹

-اور ہم مسِیح کی آزمایش نہ کریں جَیسے اُن میں سے بعض نے کی اور سانپوں نے اُنہیں ہلاک کِیا

۱۰

-اور تُم بُڑبُڑاؤ نہیں جِس طرح اُن میں سے بعض بُڑبُڑائے اور ہلاک کرنے والے سے ہلاک ہوئے

۱۱

-یہ سب باتیں اُن پر عبِرت کے لِئے واقع ہوئیں اور ہم آخری زمانہ ولوں کی نصِیحت کے واسطے لِکھی گِئیں

۱۲

-پس جو کوئی اپنے آپ کو قائِم سمجھتا ہے وہ خبردار رہے کہ گِر نہ پڑے

۱۳

تُم کِسی اَیسی آزمایش میں نہیں پڑے جو اِنسان کی برداشت سے باہر ہو اور خُدا سچّا ہے۔ وہ تُم کو تُمہاری طاقت سے زِیادہ آزمایش میں نہ پڑنے دے گا بلکہ آزمایش کے ساتھ نِکلنے کی راہ بھی پَیدا کردے گا تاکہ تُم برداشت کر سکو

۱۴

-اِس سبب سے اَے میرے پیارو! بُت پرستی سے بھاگو

۱۵

-مَیں عقل مند جان کر تُم سے کلام کرتا ہُوں۔ جو مَیں کہتا ہُوں تُم آپ اُسے پرکھو

۱۶

-وہ برکت کا پیالہ جِس پر ہم برکت چاہتے ہیں کیا مسِیح کے خُون کی شِراکت نہیں؟ وہ روٹی جِسے ہم توڑتے ہیں کیا مسِیح کے بدن کی شِراکت نہیں؟

۱۷

-چُونکہ روٹی ایک ہی ہے اِس لِئے ہم جو بُہت سے ہیں ایک بدن ہیں کیونکہ ہم سب اُسی کی ایک روٹی میں شرِیک ہوتے ہیں

۱۸

-جو جِسم کے اِعتبار سے اِسرائیلی ہیں اُن پر نظر کرو۔ کیا قُربانی کا گوشت کھانے والے قُربان گاہ کے شرِیک نہیں؟

۱۹

-پس مَیں کیا یہ کہتا ہُوں کہ بُتوں کی قُربانی کُچھ چِیز ہے یا بُت کُچھ چِیز ہے؟

۲۰

-نہیں بلکہ یہ کہتا ہُوں کہ جو قُربانی غَیرقَومیں کرتیں ہیں شیاطِین کے لِئے قُربانی کرتی ہیں نہ کہ خُدا کے لِئے اور مَیں نہیں چاہتا کہ تُم شیاطیِن کے شرِیک ہو

۲۱

-تُم خُداوند کے پیالے اور شیاطیِن کے پیالے دونوں میں سے نہیں پِی سکتے۔ خُداوند کے دسترخوان اور شیاطیِن کے دسترخوان دونوں پر شرِیک نہیں ہو سکتے

۲۲

-کیا ہم خُداوند کی غَیرت کو جوش دِلاتے ہیں؟ کیا ہم اُس سے زورآور ہیں؟

۲۳

-سب چِیزیں روا تو ہیں مگر سب چِیزیں مُفِید نہیں۔ سب چِیزیں روا تو ہیں مگر سب چِیزیں ترقّی کا باعِث نہیں

۲۴

-کوئی اپنی بِہتری نہ ڈُھُونڈے بلکہ دُوسرے کی

۲۵

-جو کُچھ قصّابوں کی دُوکانوں میں بِکتا ہے وہ کھاؤ اور دِینی اِمتیاز کے سبب سے کُچھ نہ پُوچھو

۲۶

-کیونکہ زمِین اور اُس کی معمُوری خُداوند کی ہے

۲۷

-اگر بے اِیمانوں میں سے کوئی تُمہاری دعوت کرے اور تُم جانے پر راضی ہو تو جو کُچھ آگے رکھّا جائے اُسے کھاؤ اور دِینی اِمتیاز کے سبب سے کُچھ نہ پُوچھو

۲۸

لیکن اگر کوئی تُم سے کہے کہ یہ قُربانی کا گوشت ہے تو اُس کے سبب سے جِس نے تُمہیں جتایا اور دِینی اِمتیاز کے سبب سے نہ کھاؤ، کہ زمِین اور اُس کی معمُوری خُداوند کی ہے

۲۹

-دِینی اِمتیاز سے میرا مطلب تیرا اِمتیاز نہیں بلکہ اُس دُوسرے کا۔ بھلا میری آزادی دُوسرے شخص کے اِمتیاز سے کیوں پرکھی جائے؟

۳۰

-اگر مَیں شُکر کرکے کھاتا ہُوں تو جِس چِیز پر شُکر کرتا ہُوں اُس کے سبب سے کِس لِئے بدنام کِیا جاتا ہُوں؟

۳۱

-پس تُم کھاؤ یا پِیو یا جو کُچھ کرو سب خُدا کے جلال کے لِئے کرو

۳۲

-تُم نہ یہُودِیوں کے لِئے ٹھوکر کا باعِث بنو نہ یُونانیوں کے لِئے نہ خُدا کی کلیِسیا کے لِئے

۳۳

-چُنانچہ مَیں بھی سب باتوں میں سب کو خُوش کرتا ہُوں اور اپنا نہیں بلکہ بُہتوں کا فائدہ ڈُھونڈتا ہُوں تاکہ وہ نجات پائیں
Personal tools