John 18 Urdu

From Textus Receptus

Revision as of 13:08, 13 June 2016 by Erasmus (Talk | contribs)
(diff) ←Older revision | Current revision (diff) | Newer revision→ (diff)
Jump to: navigation, search

۱

-یِسُوع نے یہ باتیں کہہ کر اپنے شاگِردوں کے ساتھ قِدرون کے نالے کے پار گیا- وہاں ایک باغ تھا- اُس میں وہ اور اُس کے شاگِرد داخِل ہُوئے

۲

-اور اُس کا پکڑوانے والا یہُوداہ بھی اُس جگہ کو جانتا تھا کیونکہ یِسُوع اکثر اپنے شاگِردوں کے ساتھ وہاں جایا کرتا تھا

۳

-پس یہُوداہ سپاہیوں کی پلٹن اور سردار کاہِنوں اور فریسیوں سے پیادے لے کر مشعلوں اور چراغوں اور ہتھیاروں کے ساتھ وہاں آیا

۴

-یِسُوع اُن سب باتوں کو جو اُس کے ساتھ ہونے والی تھِیں جان کر باہر نکِلا اور اُن سے کہنے لگا کہ کِسے ڈھونڈتے ہو؟

۵

-اُنہوں نے اُسے جواب دِیا یِسُوع ناصری- یِسُوع نے اُن سے کہا مَیں ہی ہُوں اور اُس کا پکڑوانے والا یہُوداہ بھی اُن کے ساتھ کھڑا تھا

۶

-اُس کے یہ کہتے ہی کہ مَیں ہی ہُوں وہ پیچھے ہٹ کر زمین پرگِر پڑے

۷

-پس اُس نے اُن سے پھِر پُوچھا کہ تُم کِسے ڈھونڈتے ہو؟ اُنہوں نے کہا یِسُوع ناصری کو

۸

-یِسُوع نے جواب دِیا کہ میں تُم سے کہہ تو چُکا کہ میَں ہی ہُوں- پس اگر مُجھے ڈھونڈتے ہوتو اِنہیں جانے دو

۹

-یہ اُس نے اِس لِئے کہا کہ اُس کا وہ قَول پُورا ہوکہ جنہیں تُونے مُجھے دِیا مَیں نے اُن میں سے کسِی کو بھی نہ کھویا

۱۰

-تب شمعُون پطرس نے تلوار جو اُس کے پاس تھی کھینچی اور سردار کاہن کے نوکر پر چلاکر اُس کا دہنا کان اُڑادیا- اُس نوکر کا نام ملخُس تھا

۱۱

-تب یِسُوع نے پطرس سے کہا اپنی تلوار مِیان میں رکھ- کیا وہ پیالہ جو میرے باپ نے مُجھ کو دِیا کیا مَیں اُسے نہ پِیُوں

۱۲

-تب سپاہیوں نے اُن کے صُوبہ دار اور یہُودیوں کے پیادوں نے یِسُوع کو پکڑ کر باندھ لِیا
Personal tools