Revelation 1 Urdu

From Textus Receptus

Revision as of 08:43, 22 August 2016 by Erasmus (Talk | contribs)
(diff) ←Older revision | Current revision (diff) | Newer revision→ (diff)
Jump to: navigation, search

۱

یِسُوؔع مسِیح کا مُکاشفہ جو اُسے خُدا کی طرف سے اِس لِئے ہُؤا کہ اپنے بندوں کو وہ باتیں دِکھائے جِن کا جلد ہونا ضرُور ہے اور اُس نے اپنے فرِشتہ کو بھیج کر اُس کی معرفت اُنہیں اپنے بندہ یُوحؔنّا پر ظاہِر کِیا

۲

-جِس نے خُدا کے کلام اور یِسُوؔع مسِیح کی گواہی کی یعنی اُن سب چِیزوں کی جو اُس نے دیکھی تھِیں شہادت دی

۳

-اِس نُبُوّت کی کِتاب کا پڑھنے والا اور اُس کے سُننے والے اور جو کُچھ اِس میں لِکھا ہے اُس پر عمل کرنے والے مُبارک ہیں کیونکہ وقت نزدِیک ہے

۴

یُوحؔنّا کی جانب سے اُن سات کلِیسیاؤں کے نام جو آسیہؔ میں ہیں۔ اُس کی طرف سے جو ہے اور جو تھا اور جو آنے والا ہے اور اُن سات رُوحوں کی طرف سے جو اُس کے تخت کے سامنے ہیں

۵

اور یِسُوؔع مسِیح کی طرف سے جو سچّا گواہ اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے والوں میں پہلوٹھا اور دُنیا کے بادشاہوں پر حاکِم ہے تُمہیں فضل اور اِطمینان حاصِل ہوتا رہے۔ جو ہم سے مُحبّت رکھتا ہے اور جِس نے اپنے خُون سے ہمارے گناہ دھو ڈالے

۶

-اور ہم کو ایک بادشاہی بھی اور اپنے خُدا اور باپ کے لِئے کاہِن بھی بنا دِیا۔ اُس کا جلال اور سلطنت ابدُالآباد رہے۔ آمِین

۷

دیکھو وہ بادلوں کے ساتھ آنے والا ہے اور ہر ایک آنکھ اُسے دیکھے گی اور جِنہوں نے اُسے چھیدا تھا وہ بھی دیکھیں گے اور زمِین پر کے سب قبِیلے اُس کے سبب سے چھاتی پِیٹیں گے۔ بیشک۔ آمِین

۸

-خُداوند یوں فرماتا ہے، کہ مَیں الفا اور اومیگا، اوّل و آخِر، جو ہے، جو تھا، اور آنے والا ہے، قادرِ مُطلق ہے

۹

مَیں یُوحؔنّا جو تُمہارا بھائی اور یِسُوؔع مسِیح کی مُصِیبت اور بادشاہی اور صبر میں تُمہارا شرِیک ہُوں خُدا کے کلام اور یِسُوؔع مسِیح کی نسبت گواہی دینے کے باعِث اُس ٹاپُو میں تھا جوپتمُسؔ کہلاتا ہے

۱۰

-کہ خُداوند کے دِن رُوح میں آگیا اور اپنے پِیچھے نرسِنگے کی سی یہ ایک بڑی آواز سُنی

۱۱

کہ میں الفا اور اومیگا، اوّل و آخِر ہوں۔ اور جو کُچھ تُو دیکھتا ہے اُس کو کِتاب میں لِکھ کر ساتوں کلِیسیاؤں کے پاس بھیج دے یعنی اِفِسُسؔ اور سمُرؔنہ اور پِرگمُنؔ اور تھُوؔاتِیرہ اور سردِیسؔ اور فِلدِؔلفیہ اور لَودِیکیؔہ میں

۱۲

-مَیں نے اُس آواز دینے والے کو دیکھنے کے لِئے مُنہ پھیرا جِس نے مُجھ سے کہا تھا اور پھِر کر سونے کے سات چراغدان دیکھے

۱۳

-اور اُن چراغدانوں کے بِیچ میں آدمزاد سا ایک شخص دیکھا جو پاؤں تک کا جامہ پہنے اور سونے کا سِینہ بند سِینہ پر باندھے ہُوئے تھا

۱۴

-اُس کا سر اور بال سفید اُون بلکہ برف کی مانِند سفید تھے اور اُس کی آنکھیں آگ کے شُعلہ کی مانِند تھِیں

۱۵

-اور اُس کے پاؤں اُس خالِص پِیتل کے سے تھے جو بھٹّی میں تپایا گیا ہو اور اُس کی آواز زور کے پانی کی سی تھی

۱۶

-اور اُس کے دہنے ہاتھ میں ساتھ سِتارے تھے اور اُس کے مُنہ میں سے ایک دو دھاری تیز تلوار نِکلتی تھی اور اُس کا چہرہ اَیسا چمکتا تھا جَیسے تیزی کے وقت آفتاب

۱۷

-جب مَیں نے اُسے دیکھا تو اُس کے پاؤں میں مُردہ سا گِر پڑا تب اُس نے اپنا دہنا ہاتھ مُجھ پر رکھّا اور کہا کہ خَوف نہ کر۔ مَیں اوّل اور آخِر ہوں

۱۸

-اور زِندہ ہُوں۔ مَیں مَر گیا تھا اور دیکھ! ابدُالآباد زِندہ رہُوں گا اور مَوت اور عالَمِ ارواح کی کُنجیاں میرے پاس ہیں

۱۹

-پس جو باتیں تُو نے دیکھِیں اور جو ہیں اور جو اِن کے بعد ہونے والی ہیں اُن سب کو لِکھ لے

۲۰

یعنی اُن سات سِتاروں کا بھید جِنہیں تُو نے میرے دہنے ہاتھ میں دیکھا تھا اور اُن سونے کے سات چراغدانوں کا۔ وہ سات سِتارے تو سات کلِیسیاؤں کے فرِشتے ہیں اور وہ سات چراغدان جو تو نے دیکھے سات کلِیسیائیں ہیں
Personal tools