Luke 12 Urdu

From Textus Receptus

Revision as of 09:13, 5 May 2016 by Erasmus (Talk | contribs)
(diff) ←Older revision | Current revision (diff) | Newer revision→ (diff)
Jump to: navigation, search

۱

اِتنے میں جب ہزاروں آدمِیوں کی بھِیڑ لگ گئی یہاں تک کہ ایک دُوسرے پر گِرا پڑتا تھا تو اُس نے سب سے پہلے اپنے شاگِردوں سے یہ کہنا شُرُوع کِیا کہ اُس خمِیر سے ہوشیار رہنا جو فرِیسیوں کی رِیاکاری ہے

۲

-کیونکہ کوئی چِیز ڈھکی نہیں جو کھولی نہ جائے گی اور نہ کوئی چِیز چھِپی ہے جو جانی نہ جائے گی

۳

-اِس لِئے جو کُچھ تُم نے اندھرے میں کہا ہے وہ اُجالے میں سُنا جائے گا اور جو کُچھ تُم نے کوٹھرِیوں کے اندر کان میں کہا ہے کوٹھوں پر اُس کی منادی کی جائے گی

۴

-مگر تُم دوستوں سے مَیں کہتا ہُوں کہ اُن سے نہ ڈرو جو بدن کو قتل کرتے ہیں اور اُس کے بعد اور کُچھ نہیں کرسکتے

۵

-لیکِن مَیں تُمہیں جتاتا ہُوں کہ کِس سے ڈرنا چاہیئے۔ اُس سے ڈرو جِس کو اِختیار ہے کہ قتل کرنے کے بعد جہنّم میں ڈالے۔ ہاں مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اُسی سے ڈرو

۶

-کیا دو پیسے کی پانچ چِڑیاں نہیں بِکتِیں؟ تو بھی خُدا کہ حضُور اُن میں سے ایک بھی فراموش نہیں ہوتی

۷

-بلکہ سر کے سارے بال بھی گِنے ہُوئے ہیں۔ ڈرو مت۔ تُمہاری قدر تو بہُت سی چِڑیوں سے زیادہ ہے

۸

-اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کوئی آدمِیوں کے سامنے میرا اِقرار کرے اِبنِ آدم بھی خُدا کے فرِشتوں کے سامنے اُس کا اِقرار کرے گا

۹

-مگر جو آدمِیوں کے سامنے میرا اِنکار کرے خُدا کے فرِشتوں کے سامنے اُس کا اِنکار کِیا جائے گا

۱۰

-اور جو کوئی اِبنِ آدم کے خِلاف کوئی بات کہے اُس کو مُعاف کِیا جائے گا لیکِن جو رُوحُ القُدس کے حق میں کُفر بکے اُس کو مُعاف نہ کِیا جائے گا

۱۱

-اور جب وہ تُم کو عِبادتخانوں میں اور حاکِموں اور اِختیار والوں کے پاس لے جائیں تو فِکر نہ کرنا کہ ہم کِس طرح یا کیا جواب دیں یا کیا کہیں

۱۲

-کیونکہ رُوحُ القُدس اُسی گھڑی تُمہیں سِکھا دے گا کہ کیا کہنا چاہیئے

۱۳

-پھِر بھِیڑ میں سے ایک نے اُس سے کہا اَے اُستاد! میرے بھائی سے کہہ کہ میراث کا میرا حصّہ مُجھے دے

۱۴

-اُس نے اُس سے کہا۔ میاں! کِس نے مُجھے تُمہارا مُنصِف یا بانٹنے والا مُقرّر کِیا ہے؟

۱۵

-اور اُس نے اُن سے کہا خبردار! اپنے آپ کو ہر طرح کے لالچ سے بچائے رکھّو کیونکہ کِسی کی زِندگی اُس کے مال کی کثرت پر مَوقُوف نہیں

۱۶

-اور اُس نے اُن سے ایک تمثِیل کہی کہ کِسی دَولتمند کی زمِین میں بڑی فصل ہُوئی

۱۷

-پَس وہ اپنے دِل میں سوچ کر کہنے لگا مَیں کیا کروں کیونکہ میرے ہاں جگہ نہیں جہاں اپنی پَیداوار بھر رکھّوں

۱۸

-اُس نے کہا مَیں یُوں کرونگا کہ اپنی کوٹھیاں ڈھا کر اُن سے بڑی بناؤں گا

۱۹

-اور اُن میں اپنا سارا اَناج اور مال بھر رکھّونگا اور اپنی جان سے کہوں گا اَے جان! تیرے پاس بہُت برسوں کے لِئے بہُت سا مال جمع ہے۔ چین کر۔ کھا پی۔ خُوش رہ

۲۰

-مگر خُداوند نے اُس سے کہا اَے نادان! اِسی رات تیری جان تُجھ سے طلب کر لی جائے گی۔ پَس جو کُچھ تُو نے تیّار کِیا ہے وہ کِس کا ہوگا؟

۲۱

-اَیسا ہی وہ شخص ہے جو اپنے لِئے خزانہ جمع کرتا ہے اور خُدا کے نزدِیک دَولتمند نہیں

۲۲

-پھِر اُس نے اپنے شاگِرد سے کہا اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اپنی جان کی فِکر نہ کرو کہ ہم کیا کھائیں گے اور نہ اپنے بدن کی کہ کیا پہنیں گے

۲۳

-کیونکہ جان خُوراک سے بڑھ کر ہے اور بدن پوشاک سے

۲۴

-کوّؤں پر غور کرو کہ نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے ہیں۔ نہ اُن کے کھتّا ہوتا ہے نہ کوٹھی تو بھی خُدا اُنہیں کھِلاتا ہے۔ تُمہاری قدر تو پرِندوں سے کہیں زِیادہ ہے

۲۵

-تُم میں اَیسا کَون ہے جو فِکر کرکے اپنے قد کو ایک ہاتھ بڑھا سکے؟

Personal tools