Romans 15 Urdu
From Textus Receptus
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ -غرض ہم زور آوروں کو چاہئے کہ ناتوانوں کی کمزوریوں ک...) |
|||
Line 3: | Line 3: | ||
۱ | ۱ | ||
- | -غرض ہم زور آوروں کو چاہئے کہ ناتوانوں کی | + | -غرض ہم زور آوروں کو چاہئے کہ ناتوانوں کی کمزورِیوں کی رِعایت کریں نہ کہ اپنی خُوشی کریں |
۲ | ۲ | ||
Line 11: | Line 11: | ||
۳ | ۳ | ||
- | -کیونکہ | + | -کیونکہ مسِیح نے بھی اپنی خُوشی نہیں کی بلکہ یُوں لِکھا ہے کہ تیرے لَعن طَعن کرنے والوں کے لَعن طَعن مُجھ پر آ پڑے |
۴ | ۴ | ||
Line 19: | Line 19: | ||
۵ | ۵ | ||
- | -اور خُدا صبر اور تسلّی کا چشمہ تُم کو یہ تَوفِیق دے کہ | + | -اور خُدا صبر اور تسلّی کا چشمہ تُم کو یہ تَوفِیق دے کہ مسِیح یِسُوؔع کے مُطابِق آپس میں یک دِل رہو |
۶ | ۶ | ||
- | -تاکہ تُم یک دِل اور یک | + | -تاکہ تُم یک دِل اور یک زُبان ہوکر ہمارے خُداوند یِسُوؔع مسِیح کے خُدا اور باپ کی تمجِید کرو |
۷ | ۷ | ||
- | -پس جِس طرح | + | -پس جِس طرح مسِیح نے خُدا کے جلال کے لِئے تُم کو اپنے ساتھ شامِل کرلِیا ہے اُسی طرح تُم بھی ایک دُوسرے کو شامِل کرلو |
۸ | ۸ | ||
- | -مَیں کہتا ہُوں کہ | + | -مَیں کہتا ہُوں کہ یِسُوؔع مسِیح خُدا کی سچّائی ثابِت کرنے کے لِئے مختُونوں کا خادِم بنا تاکہ اُن وعدوں کو پُورا کرے جو باپ دادا سے کِئے گئے تھے |
۹ | ۹ | ||
- | -اور غَیر قَومیں بھی رحم کے سبب سے خُدا کی حمد کریں۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ اِس واسطے مَیں غَیر قَوموں میں تیرا اِقرار کروُں گا اور تیرے نام کے | + | -اور غَیر قَومیں بھی رحم کے سبب سے خُدا کی حمد کریں۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ اِس واسطے مَیں غَیر قَوموں میں تیرا اِقرار کروُں گا اور تیرے نام کے گیِت گاؤں گا |
۱۰ | ۱۰ | ||
- | -اور پھِر وہ فرماتا ہے کہ اَے غَیر قَومو ! اُس کی اُمّت کے ساتھ خُوشی کرو | + | -اور پھِر وہ فرماتا ہے کہ اَے غَیر قَومو! اُس کی اُمّت کے ساتھ خُوشی کرو |
۱۱ | ۱۱ | ||
Line 47: | Line 47: | ||
۱۲ | ۱۲ | ||
- | -اور | + | -اور یسؔعیاہ بھی کہتا ہے کہ یسّیؔ کی جڑ ظاہِر ہوگی یعنی وہ شخص جو غَیر قَوموں پر حُکُومت کرنے کو اُٹھیگا اُسی سے غَیر قَومیں اُمید رکھّیں گی |
۱۳ | ۱۳ | ||
Line 55: | Line 55: | ||
۱۴ | ۱۴ | ||
- | -اور اَے میرے بھائیو ! مَیں خُود بھی تُمہاری نِسبت یقِین رکھتا ہُوں کہ تُم آپ نیکی | + | -اور اَے میرے بھائیو! مَیں خُود بھی تُمہاری نِسبت یقِین رکھتا ہُوں کہ تُم آپ نیکی سے معمُور اور تمام معرِفت سے بھرے ہو اور ایک دُوسرے کو نصِیحت بھی کرسکتے ہو؟ |
۱۵ | ۱۵ | ||
- | تو بھی مَیں نے بعض جگہ زِیادہ دِلیری کے ساتھ یاد دِلانے کے طَور پر اِس لِئے تُم کو لِکھا کہ مُجھ کو خُدا کی طرف سے غَیر قَوموں کے لِئے | + | تو بھی مَیں نے بعض جگہ زِیادہ دِلیری کے ساتھ یاد دِلانے کے طَور پر اِس لِئے تُم کو لِکھا کہ مُجھ کو خُدا کی طرف سے غَیر قَوموں کے لِئے مسِیح یِسُوؔع کے خادِم ہونے کی تَوفِیق مِلی ہے |
۱۶ | ۱۶ | ||
Line 67: | Line 67: | ||
۱۷ | ۱۷ | ||
- | -پس مَیں اُن باتوں میں جو خُدا سے مُتعلّق ہیں | + | -پس مَیں اُن باتوں میں جو خُدا سے مُتعلّق ہیں مسِیح یِسُوؔع کے باعِث فخرکرسکتا ہُوں |
۱۸ | ۱۸ | ||
- | کیونکہ مُجھے اَور کِسی بات کے ذِکر کرنے کی جُرأت نہیں سِوا اُن باتوں کے جو | + | کیونکہ مُجھے اَور کِسی بات کے ذِکر کرنے کی جُرأت نہیں سِوا اُن باتوں کے جو مسِیح نے غَیر قَوموں کے تابِع کرنے کے لِئے قَول اور فعِل سے نشِانوں اور مُعجِزوں کی طاقت سے اور رُوحُ القُدس کی قُدرت سے میری وساطت سے کِیں |
۱۹ | ۱۹ | ||
- | -یہاں تک کہ مَیں نے | + | -یہاں تک کہ مَیں نے یرُوشلؔیم سے لے کر چاروں طرف اُلُرّکؔم تک مسِیح کی خُوشخبری کی پُوری پُوری مُنادی کی |
۲۰ | ۲۰ | ||
- | -اور مَیں نے یہِی حَوصلہ رکھّا کہ جہاں | + | -اور مَیں نے یہِی حَوصلہ رکھّا کہ جہاں مسِیح کا نام نہیں لِیا گیا وہاں خُوش خبری سُناؤں تاکہ دُوسرے کی بُنیاد پر عمِارت نہ اُٹھاؤں |
۲۱ | ۲۱ | ||
- | -بلکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہوکہ جِنکو اُس کی خبر نہیں | + | -بلکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہوکہ جِنکو اُس کی خبر نہیں پُہنچی وہ دیکھیں گے اور جِنہوں نے نہیں سُنا وہ سمجھیں گے |
۲۲ | ۲۲ | ||
Line 91: | Line 91: | ||
۲۳ | ۲۳ | ||
- | -مگر چُونکہ مُجھ کو اب اِن مُلکوں میں جگہ باقی نہیں رہی اور | + | -مگر چُونکہ مُجھ کو اب اِن مُلکوں میں جگہ باقی نہیں رہی اور بُہت برسوں سے تُمہارے پاس آنے کا مُشتاق بھی ہُوں |
۲۴ | ۲۴ | ||
- | اِس لِئے جب | + | اِس لِئے جب اِسفؔانیہ کو جاؤں گا تو تُمہارے پاس آؤں گا کیونکہ مُجھے اُمّید ہے کہ اُس سفر میں تُم سے ملُِوں گا اور جب تُمہاری صُحبت سے کِسی قدر میرا جی بھر جائے گا تو تُم مُجھے اُس طرف روانہ کر دو گے |
۲۵ | ۲۵ | ||
- | -لیکن بِالفعل تو مُقدّسوں کی خِدمت کرنے کے لِئے | + | -لیکن بِالفعل تو مُقدّسوں کی خِدمت کرنے کے لِئے یرُوشلؔیم کو جاتا ہُوں |
۲۶ | ۲۶ | ||
- | -کیونکہ | + | -کیونکہ مَکِدُنؔیہ اور اَخیؔہ کے لوگ یرُوشلؔیم کے غرِیب مُقدّسوں کے لِئے کُچھ چندہ کرنے کو رضا مند ہُوئے |
۲۷ | ۲۷ | ||
Line 111: | Line 111: | ||
۲۸ | ۲۸ | ||
- | -پس مَیں اِس خِدمت کو پُورا کرکے اور جو کُچھ حاصِل | + | -پس مَیں اِس خِدمت کو پُورا کرکے اور جو کُچھ حاصِل ہُؤا اُن کو سَونپ کر تُمہارے پاس ہوتا ہُؤا اِسفانیؔہ کو جاؤں گا |
۲۹ | ۲۹ | ||
- | -اور مَیں جانتا ہُوں کہ جب تُمہارے پاس آؤں گا تو | + | -اور مَیں جانتا ہُوں کہ جب تُمہارے پاس آؤں گا تو مسِیح کی اِنجیل کی کامِل برکت لے کر آؤں گا |
۳۰ | ۳۰ | ||
- | اور اَے بھائیو! مَیں | + | اور اَے بھائیو! مَیں یِسُوؔع مسِیح کا جو ہمارا خُداوند ہے واسطہ دے کر اور رُوح کی مُحبّت کو یاد دِلا کر تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ میرے لِئے خُدا سے دُعائیں کرنے میں میرے ساتھ مِل کر جانفشانی کرو |
۳۱ | ۳۱ | ||
- | -کہ مَیں | + | -کہ مَیں یہُودؔیہ کے نافرمانوں سے بچا رہُوں اور میری وہ خِدمت جو یرُوشلؔیم کے لِئے ہے مُقدّسوں کو پسند آئے |
۳۲ | ۳۲ |
Revision as of 07:01, 31 October 2016
۱
-غرض ہم زور آوروں کو چاہئے کہ ناتوانوں کی کمزورِیوں کی رِعایت کریں نہ کہ اپنی خُوشی کریں
۲
-ہم میں ہر شخص اپنے پڑوسی کو اُس کی بِہتری کے واسطے خُوش کرے تاکہ اُس کی ترقّی ہو
۳
-کیونکہ مسِیح نے بھی اپنی خُوشی نہیں کی بلکہ یُوں لِکھا ہے کہ تیرے لَعن طَعن کرنے والوں کے لَعن طَعن مُجھ پر آ پڑے
۴
-کیونکہ جِتنی باتیں پہلے لِکھی گئیں وہ ہماری تعلِیم کے لئے لِکھی گئِیں تاکہ صبر سے اور کِتابِ مُقدّس کی تسلّی سے اُمّید رکھّیں
۵
-اور خُدا صبر اور تسلّی کا چشمہ تُم کو یہ تَوفِیق دے کہ مسِیح یِسُوؔع کے مُطابِق آپس میں یک دِل رہو
۶
-تاکہ تُم یک دِل اور یک زُبان ہوکر ہمارے خُداوند یِسُوؔع مسِیح کے خُدا اور باپ کی تمجِید کرو
۷
-پس جِس طرح مسِیح نے خُدا کے جلال کے لِئے تُم کو اپنے ساتھ شامِل کرلِیا ہے اُسی طرح تُم بھی ایک دُوسرے کو شامِل کرلو
۸
-مَیں کہتا ہُوں کہ یِسُوؔع مسِیح خُدا کی سچّائی ثابِت کرنے کے لِئے مختُونوں کا خادِم بنا تاکہ اُن وعدوں کو پُورا کرے جو باپ دادا سے کِئے گئے تھے
۹
-اور غَیر قَومیں بھی رحم کے سبب سے خُدا کی حمد کریں۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ اِس واسطے مَیں غَیر قَوموں میں تیرا اِقرار کروُں گا اور تیرے نام کے گیِت گاؤں گا
۱۰
-اور پھِر وہ فرماتا ہے کہ اَے غَیر قَومو! اُس کی اُمّت کے ساتھ خُوشی کرو
۱۱
-پھِر یہ کہ اَے سب غَیر قَومو! خُداوند کی حمد کرو اور سب اُمّتیں اُس کی سِتایش کریں
۱۲
-اور یسؔعیاہ بھی کہتا ہے کہ یسّیؔ کی جڑ ظاہِر ہوگی یعنی وہ شخص جو غَیر قَوموں پر حُکُومت کرنے کو اُٹھیگا اُسی سے غَیر قَومیں اُمید رکھّیں گی
۱۳
-پس خُدا جو اُمّید کا چشمہ ہے تُمہیں اِیمان رکھنے کے باعِث ساری خُوشی اور اِطمینان سے معمُور کرے تاکہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے تُمہاری اُمّید زِیادہ ہوتی جائے
۱۴
-اور اَے میرے بھائیو! مَیں خُود بھی تُمہاری نِسبت یقِین رکھتا ہُوں کہ تُم آپ نیکی سے معمُور اور تمام معرِفت سے بھرے ہو اور ایک دُوسرے کو نصِیحت بھی کرسکتے ہو؟
۱۵
تو بھی مَیں نے بعض جگہ زِیادہ دِلیری کے ساتھ یاد دِلانے کے طَور پر اِس لِئے تُم کو لِکھا کہ مُجھ کو خُدا کی طرف سے غَیر قَوموں کے لِئے مسِیح یِسُوؔع کے خادِم ہونے کی تَوفِیق مِلی ہے
۱۶
-کہ مَیں خُدا کی خُوشخبری کی خِدمت کاہِن کی طرح انجام دُوں تاکہ غَیر قَومیں نذر کے طَور پر رُوحُ القُدس سے مُقدّس بن کر مقبُول ہوجائیں
۱۷
-پس مَیں اُن باتوں میں جو خُدا سے مُتعلّق ہیں مسِیح یِسُوؔع کے باعِث فخرکرسکتا ہُوں
۱۸
کیونکہ مُجھے اَور کِسی بات کے ذِکر کرنے کی جُرأت نہیں سِوا اُن باتوں کے جو مسِیح نے غَیر قَوموں کے تابِع کرنے کے لِئے قَول اور فعِل سے نشِانوں اور مُعجِزوں کی طاقت سے اور رُوحُ القُدس کی قُدرت سے میری وساطت سے کِیں
۱۹
-یہاں تک کہ مَیں نے یرُوشلؔیم سے لے کر چاروں طرف اُلُرّکؔم تک مسِیح کی خُوشخبری کی پُوری پُوری مُنادی کی
۲۰
-اور مَیں نے یہِی حَوصلہ رکھّا کہ جہاں مسِیح کا نام نہیں لِیا گیا وہاں خُوش خبری سُناؤں تاکہ دُوسرے کی بُنیاد پر عمِارت نہ اُٹھاؤں
۲۱
-بلکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہوکہ جِنکو اُس کی خبر نہیں پُہنچی وہ دیکھیں گے اور جِنہوں نے نہیں سُنا وہ سمجھیں گے
۲۲
-اِسی لِئے مَیں تُمہارے پاس آنے سے بار بار رُکا رہا
۲۳
-مگر چُونکہ مُجھ کو اب اِن مُلکوں میں جگہ باقی نہیں رہی اور بُہت برسوں سے تُمہارے پاس آنے کا مُشتاق بھی ہُوں
۲۴
اِس لِئے جب اِسفؔانیہ کو جاؤں گا تو تُمہارے پاس آؤں گا کیونکہ مُجھے اُمّید ہے کہ اُس سفر میں تُم سے ملُِوں گا اور جب تُمہاری صُحبت سے کِسی قدر میرا جی بھر جائے گا تو تُم مُجھے اُس طرف روانہ کر دو گے
۲۵
-لیکن بِالفعل تو مُقدّسوں کی خِدمت کرنے کے لِئے یرُوشلؔیم کو جاتا ہُوں
۲۶
-کیونکہ مَکِدُنؔیہ اور اَخیؔہ کے لوگ یرُوشلؔیم کے غرِیب مُقدّسوں کے لِئے کُچھ چندہ کرنے کو رضا مند ہُوئے
۲۷
کِیا تو رضا مندی سے مگر وہ اُن کے قرضدار بھی ہیں کیونکہ جب غِیر قَومیں رُوحانی باتوں میں اُن کی شرِیک ہُوئی ہیں تو لازِم ہے کہ جِسمانی باتوں میں اُن کی خِدمت کریں
۲۸
-پس مَیں اِس خِدمت کو پُورا کرکے اور جو کُچھ حاصِل ہُؤا اُن کو سَونپ کر تُمہارے پاس ہوتا ہُؤا اِسفانیؔہ کو جاؤں گا
۲۹
-اور مَیں جانتا ہُوں کہ جب تُمہارے پاس آؤں گا تو مسِیح کی اِنجیل کی کامِل برکت لے کر آؤں گا
۳۰
اور اَے بھائیو! مَیں یِسُوؔع مسِیح کا جو ہمارا خُداوند ہے واسطہ دے کر اور رُوح کی مُحبّت کو یاد دِلا کر تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ میرے لِئے خُدا سے دُعائیں کرنے میں میرے ساتھ مِل کر جانفشانی کرو
۳۱
-کہ مَیں یہُودؔیہ کے نافرمانوں سے بچا رہُوں اور میری وہ خِدمت جو یرُوشلؔیم کے لِئے ہے مُقدّسوں کو پسند آئے
۳۲
-اور خُدا کی مرضی سے تُمہارے پاس خُوشی کے ساتھ آکر تُمہارے ساتھ آرام پاؤں
۳۳
-خُدا جو اِطمینان کا چشمہ ہے تُم سب کے ساتھ رہے۔ آمِین