Acts 13 Urdu
From Textus Receptus
Line 3: | Line 3: | ||
۱ | ۱ | ||
- | + | انطاکِؔیہ میں اُس کلیِسیا کے مُتعلّق جو وہاں تھی کئی نبی اور مُعِلّم تھے یعنی برنباؔس اور شمؔعُون جو کالا کہلاتا ہے اور لُوکیُِسؔ کُرینی اور مناؔہیم جو چوتھائی مُلک کے حاکِم ہیرودؔیس کے ساتھ پلا تھا اور ساؤُؔل | |
۲ | ۲ | ||
- | جب وہ خُداوند کی عِبادت کر رہے اور روزے رکھ رہے تھے تو رُوحُ القُدس نے کہا میرے لئِے | + | جب وہ خُداوند کی عِبادت کر رہے اور روزے رکھ رہے تھے تو رُوحُ القُدس نے کہا میرے لئِے برنباؔس اور ساؤُؔل کو اُس کام کے واسطے مخصُوص کردو جِس کے واسطے مَیں نے اُن کو بُلایا ہے |
۳ | ۳ | ||
Line 15: | Line 15: | ||
۴ | ۴ | ||
- | -پس وہ رُوحُ القُدّس کے بھیجے ہُوئے | + | -پس وہ رُوحُ القُدّس کے بھیجے ہُوئے سِلُؔوکیہ کو گئے اور وہاں سے جہاز پر کُپرؔس کو چلے |
۵ | ۵ | ||
- | -اور | + | -اور سَلَمِیؔس میں پُہنچکر یہُودِیوں کے عِبادت خانوں میں خُدا کا کلام سُنانے لگے اور یُوحنّؔا اُن کا خادِم تھا |
۶ | ۶ | ||
- | -اور اُس تمام ٹاپُو میں ہوتے ہُوئے | + | -اور اُس تمام ٹاپُو میں ہوتے ہُوئے پافُسؔ تک پُہنچے۔ وہاں اُنہیں ایک یہُودی جادُوگر اور جُھوٹا نبی بر یِسُوؔع نام مِلا |
۷ | ۷ | ||
- | -وہ | + | -وہ سرِگیُسؔ پَولُس صُوبہ دار کے ساتھ تھا جو صاحبِ تمیز آدمی تھا۔ اِس نے برنباؔس اور ساؤُؔل کو بُلاکر خُدا کا کلام سُننا چاہا |
۸ | ۸ | ||
- | -مگر | + | -مگر الیِمؔاس جادُو گرنے (کہ یہی اِس کے نام کا ترجمہ ہے) اُن کی مُخالفت کی صُوبہ دار کو اِیمان لانے سے روکنا چاہا |
۹ | ۹ | ||
- | -اور | + | -اور ساؤُؔل نے جِس کا نام پَولُسؔ بھی ہے رُوحُ القُدس سے بھرکر اُس پر غَور سے نظر کی |
۱۰ | ۱۰ | ||
- | اور کہا کہ اَے اِبلیِس کے فرزند ! تُو جو تمام مکّاری اور شرارت سے بھرا | + | اور کہا کہ اَے اِبلیِس کے فرزند ! تُو جو تمام مکّاری اور شرارت سے بھرا ہُؤا اور ہر طرح کی نیکی کا دُشمن ہے کیا خُداوند کی سِیدھی راہوں کو بِگاڑنے سے باز نہ آئے گا؟ |
۱۱ | ۱۱ | ||
- | اب دیکھ تُجھ پر خُداوند کا غضب ہے اور تُو اندھا ہوکر کُچھ مُدت تک سُورج کو نہ دیکھیگا اُسی دَم کُہر اور اندھیرا اُس پر چھاگیا اور وہ ڈُھونڈتا | + | اب دیکھ تُجھ پر خُداوند کا غضب ہے اور تُو اندھا ہوکر کُچھ مُدت تک سُورج کو نہ دیکھیگا اُسی دَم کُہر اور اندھیرا اُس پر چھاگیا اور وہ ڈُھونڈتا پھِرا کہ کوئی اُس کا ہاتھ پکڑ کر لے چلے |
۱۲ | ۱۲ | ||
Line 51: | Line 51: | ||
۱۳ | ۱۳ | ||
- | -پھِر | + | -پھِر پَولُسؔ اور اُس کے ساتھی پافُؔس سے جہاز سے روانہ ہو کر پمفِیلؔیہ کے پرِگؔہ میں آئےاور یُوحنّؔا اُن سے جُدا ہو کریرُوشلؔیم کو واپس چلاگیا |
۱۴ | ۱۴ | ||
- | -اور وہ | + | -اور وہ پِرگؔہ سے چل کر پِسِدؔیہ کے انطاکِؔیہ میں پُہنچے اور سبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا بَیٹھے |
۱۵ | ۱۵ | ||
- | + | پھِر تَورَیت اور نبیوں کی کِتاب کے پڑھنے کے بعد عِبادت خانہ کے سرداروں نے اُنہیں کہلا بھیجا کہ اَے بھائیو! اگر لوگوں کی نصِیحت کے واسطے تُمہارے دِل میں کوئی بات ہوتو بیان کرو | |
۱۶ | ۱۶ | ||
- | -تب | + | -تب پَولُسؔ نے کھڑے ہوکر اور ہاتھ سے اِشارہ کرکے کہا اَے اِسرائیِلیو اور اَے خُدا ترسو! سُنو |
۱۷ | ۱۷ | ||
- | اِس اُمّتِ | + | اِس اُمّتِ اِسراؔئیل کے خُدا نے ہمارے باپ دادا کو چُن لِیا اور جب یہ اُمّت مُلکِ مِصؔر میں پردیسیوں کی طرح رہتی تھی اُس کو سر بُلند کِیا اور زبردست ہاتھ سے اُنہیں وہاں سے نِکال لایا |
۱۸ | ۱۸ | ||
Line 75: | Line 75: | ||
۱۹ | ۱۹ | ||
- | -اور | + | -اور کنعؔان کے مُلک میں سات قَوموں کو غارت کرکے تخمِیناََ ساڑھے چار سَو برس میں اُن کا مُلک اِن کی مِیراث کردِیا |
۲۰ | ۲۰ | ||
- | -اور اِن باتوں کے بعد کے | + | -اور اِن باتوں کے بعد کے سموؔئیل نبی کے زمانہ تک اُن میں قاضی مُقرّر کِئے |
۲۱ | ۲۱ | ||
- | -اِس کے بعد اُنہوں نے بادشاہ کے لئِے درخواست کی اور خُدا نے | + | -اِس کے بعد اُنہوں نے بادشاہ کے لئِے درخواست کی اور خُدا نے بِنیمِؔین کے قبِیلہ میں سے ایک شخص ساؤُؔل قِیسؔ کے بیٹے کو چالِیس برس کے لئِے اُن پر مُقرّر کِیا |
۲۲ | ۲۲ | ||
- | + | پھِر اُسے معزُول کرکے داؤؔد کو اُن کا بادشاہ بنایا جِسکی بابت اُس نے یہ گواہی دی کہ مُجھے ایک شخص یسّؔی کا بیٹا داؤؔد میرے دِل کے مُوافِق مِل گیا۔ وہی میری تمام مرضی کو پُورا کرے گا | |
۲۳ | ۲۳ | ||
- | -اِسی کی نسل میں سے خُدا نے اپنے وعدہ کے مُوافِق | + | -اِسی کی نسل میں سے خُدا نے اپنے وعدہ کے مُوافِق اِسراؔئیل کے پاس ایک مُنجّی یعنی یِسُوؔع کو بھیج دِیا |
۲۴ | ۲۴ | ||
- | -جِس کے آنے سے پہلے | + | -جِس کے آنے سے پہلے یُوحنّؔا نے اِسراؔئیل کی تمام اُمّت کے سامنے تَوبہ کے بپِتسمہ کی مُنادی کی |
۲۵ | ۲۵ | ||
- | اور جب | + | اور جب یُوحنّؔا اپنا دَور پُورا کرنے کو تھا تو اُس نے کہا کہ تُم مُجھے کیا سمجھتے ہو؟ مَیں وہ نہیں بلکہ دیکھو میرے بعد وہ شخص آنے والا ہے جِس کے پاؤں کی جُوتیوں کا تسمہ مَیں کھولنے کے لائِق نہیں |
۲۶ | ۲۶ | ||
- | -اَے | + | -اَے بھائیو! ابرؔہام کے فرزندو اور اَے خُدا ترسو! اِس نجات کا کلام ہمارے پاس بھیجا گیا |
۲۷ | ۲۷ | ||
- | کیونکہ | + | کیونکہ یرُوشلؔیم کے رہنے والوں اور اُن کے سرداروں نے نہ اُسے پہچانا اور نہ نبیوں کی باتیں سمجِھیں جو ہر سبت کو سُنائی جاتی ہیں۔ اِس لِئے اُس پر فتویٰ دے کر اُن کو پُورا کِیا |
۲۸ | ۲۸ | ||
- | -اور اگرچہ اُس کے قتل کی کوئی وجہ نہ ملِی تَو بھی اُنہوں نے | + | -اور اگرچہ اُس کے قتل کی کوئی وجہ نہ ملِی تَو بھی اُنہوں نے پِیلاطُسؔ سے اُس کے قتل کی درخواست کی |
۲۹ | ۲۹ | ||
- | -اور جو کُچھ اُس کے حق میں | + | -اور جو کُچھ اُس کے حق میں لِکھا تھا جب اُس کو تمام کرچُکے تو اُسے صلیِب پر سے اُتار کر قبر میں رکھّا |
۳۰ | ۳۰ | ||
Line 123: | Line 123: | ||
۳۱ | ۳۱ | ||
- | -اور وہ بُہت دِنوں تک اُن کو دِکھائی دِیا جو اُس کے ساتھ | + | -اور وہ بُہت دِنوں تک اُن کو دِکھائی دِیا جو اُس کے ساتھ گِلؔیل سے یرُوشلؔیم میں آئے تھے۔ اُمّت کے سامنے اب وُہی اُس کے گواہ ہیں |
۳۲ | ۳۲ | ||
Line 131: | Line 131: | ||
۳۳ | ۳۳ | ||
- | -کہ خُدا نے | + | -کہ خُدا نے یِسُوؔع کو جِلاکر ہماری اَولاد کے لئِے اُسی وعدہ کو پُورا کِیا۔ چُنانچہ دُوسرے مزمُور میں لِکھا ہے کہ تُو میرا بیٹا ہے۔ آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا |
۳۴ | ۳۴ | ||
- | -اور اُس کے اِس طرح مُردوں میں سے جِلانے کی بابت کہ پھِر کبھی نہ مَرے اُس نے یُوں کہا کہ مَیں | + | -اور اُس کے اِس طرح مُردوں میں سے جِلانے کی بابت کہ پھِر کبھی نہ مَرے اُس نے یُوں کہا کہ مَیں داؔؤد کی پاک اور سچّی نعِمتیں تُمہیں دُوں گا |
۳۵ | ۳۵ | ||
Line 143: | Line 143: | ||
۳۶ | ۳۶ | ||
- | -کیونکہ | + | -کیونکہ داؔؤد تُو اپنے وقت میں خُدا کی مرضی کا تابِعدار رہ کر سوگیا اور اپنے دادا سے جا مِلا اور اُس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچی |
۳۷ | ۳۷ | ||
Line 151: | Line 151: | ||
۳۸ | ۳۸ | ||
- | -پس اَے بھائیو ! تُمہیں معلُوم ہوکہ اُسی کے وسِیلہ سے تُم کو گناہوں کی مُعافی کی خبر دی جاتی ہے | + | -پس اَے بھائیو! تُمہیں معلُوم ہوکہ اُسی کے وسِیلہ سے تُم کو گناہوں کی مُعافی کی خبر دی جاتی ہے |
۳۹ | ۳۹ | ||
- | -اور | + | -اور مُوسؔیٰ کی شرِیعت کے باعِث جِن باتوں سے تُم بری نہیں ہوسکتے تھے اُن سب سے ہر ایک اِیمان لانے والا اُس کے باعِث بری ہوتا ہے |
۴۰ | ۴۰ | ||
- | -پس خبردار ! اَیسا نہ ہوکہ جو نبیوں کی کِتاب میں آیا ہے وہ تُم پر صادِق آئے کہ | + | -پس خبردار! اَیسا نہ ہوکہ جو نبیوں کی کِتاب میں آیا ہے وہ تُم پر صادِق آئے کہ |
۴۱ | ۴۱ | ||
- | اَے تحقِیر کرنے والو ! | + | اَے تحقِیر کرنے والو! دیکھو۔ تعجُّب کرو اور مِٹ جاؤ کیونکہ مَیں تُمہارے زمانہ میں ایک کام کرتا ہُوں۔ اَیسا کام کہ اگر کوئی تُم سے بیان کرے تو کبھی اُس کا یقِین نہ کرو گے |
۴۲ | ۴۲ | ||
- | -جب یہُودی | + | -جب یہُودی عِبادت خانہ کے باہرگئے غَیرقَوموں نے اُن سے مِنّت کی کہ یہ باتیں سبت کے درمیان ہمیں سُنائی جائیں |
۴۳ | ۴۳ | ||
- | جب مجِلس برخاست ہُوئی تو بُہت سے یہُودی اور خُدا پرست | + | جب مجِلس برخاست ہُوئی تو بُہت سے یہُودی اور خُدا پرست نو مُرِید یہُودی پَولُسؔ اور برنباؔس کے پِیچھے ہولئِے۔ اُنہوں نے اُن سے کلام کِیا اور ترغِیب دی کہ خُدا کے فضل پر قائِم رہو |
۴۴ | ۴۴ | ||
- | -دُوسرے سبت کو تقرِیباً سارا شہر خُدا کا کلام سُننے کو | + | -دُوسرے سبت کو تقرِیباً سارا شہر خُدا کا کلام سُننے کو اِکٹّھا ہُؤا |
۴۵ | ۴۵ | ||
- | -مگر یہُودی اِتنی | + | -مگر یہُودی اِتنی بھِیڑ دیکھ کر حسد سے بھر گئے اور پَولُسؔ کی باتوں کی مُخالفت کرنے اور کُفر بکنے لگے |
۴۶ | ۴۶ | ||
- | + | پَولُسؔ اور برنباؔس دِلیر ہوکر کہنے لگے کہ ضُرور تھا کہ خُدا کا کلام پہلے تُمہیں سُنایا جائے لیکن چُونکہ تُم اُس کوردّ کرتے ہو اور اپنے آپ کو ہمیشہ کی زِندگی کے ناقابِل ٹھہراتے ہوتو دیکھو ہم غَیر قَوموں کی طرف مُتوجِہّ ہوتے ہیں | |
۴۷ | ۴۷ | ||
- | -کیونکہ خُداوند نے ہمیں یہ حُکم دِیا ہے کہ مَیں نے تُجھ کو غَیر قَوموں کے لئِے نُور مُقرّر | + | -کیونکہ خُداوند نے ہمیں یہ حُکم دِیا ہے کہ مَیں نے تُجھ کو غَیر قَوموں کے لئِے نُور مُقرّر کِیا تاکہ تُو زمِین کی انتہا تک نجات کا باعِث ہو |
۴۸ | ۴۸ | ||
Line 195: | Line 195: | ||
۴۹ | ۴۹ | ||
- | -اور اُس تمام عِلاقہ میں خُدا کا کلام | + | -اور اُس تمام عِلاقہ میں خُدا کا کلام پَھیل گیا |
۵۰ | ۵۰ | ||
- | -مگر یہُودِیوں نے خُدا پرست اور عِزّت دار عَورتوں اور شہر کے | + | -مگر یہُودِیوں نے خُدا پرست اور عِزّت دار عَورتوں اور شہر کے رئِیسوں کو اُبھارا اور پَولُسؔ اور برنباؔس کو ستانے پر آمادہ کرکے اُنہیں اپنی سرحدّوں سے نِکال دِیا |
۵۱ | ۵۱ | ||
- | -یہ اپنے پاؤں کی خاک اُن کے سامنے جھاڑ کر | + | -یہ اپنے پاؤں کی خاک اُن کے سامنے جھاڑ کر اکنُیُؔم کو گئے |
۵۲ | ۵۲ | ||
-مگر شاگِرد خُوشی اور رُوحُ القُدس سے معمُور ہوتے رہے </span></div></big> | -مگر شاگِرد خُوشی اور رُوحُ القُدس سے معمُور ہوتے رہے </span></div></big> |
Revision as of 05:55, 15 October 2016
۱
انطاکِؔیہ میں اُس کلیِسیا کے مُتعلّق جو وہاں تھی کئی نبی اور مُعِلّم تھے یعنی برنباؔس اور شمؔعُون جو کالا کہلاتا ہے اور لُوکیُِسؔ کُرینی اور مناؔہیم جو چوتھائی مُلک کے حاکِم ہیرودؔیس کے ساتھ پلا تھا اور ساؤُؔل
۲
جب وہ خُداوند کی عِبادت کر رہے اور روزے رکھ رہے تھے تو رُوحُ القُدس نے کہا میرے لئِے برنباؔس اور ساؤُؔل کو اُس کام کے واسطے مخصُوص کردو جِس کے واسطے مَیں نے اُن کو بُلایا ہے
۳
-تب اُنہوں نے روزہ رکھ کر اور دُعا کرکے اور اُن پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں رُخصت کِیا
۴
-پس وہ رُوحُ القُدّس کے بھیجے ہُوئے سِلُؔوکیہ کو گئے اور وہاں سے جہاز پر کُپرؔس کو چلے
۵
-اور سَلَمِیؔس میں پُہنچکر یہُودِیوں کے عِبادت خانوں میں خُدا کا کلام سُنانے لگے اور یُوحنّؔا اُن کا خادِم تھا
۶
-اور اُس تمام ٹاپُو میں ہوتے ہُوئے پافُسؔ تک پُہنچے۔ وہاں اُنہیں ایک یہُودی جادُوگر اور جُھوٹا نبی بر یِسُوؔع نام مِلا
۷
-وہ سرِگیُسؔ پَولُس صُوبہ دار کے ساتھ تھا جو صاحبِ تمیز آدمی تھا۔ اِس نے برنباؔس اور ساؤُؔل کو بُلاکر خُدا کا کلام سُننا چاہا
۸
-مگر الیِمؔاس جادُو گرنے (کہ یہی اِس کے نام کا ترجمہ ہے) اُن کی مُخالفت کی صُوبہ دار کو اِیمان لانے سے روکنا چاہا
۹
-اور ساؤُؔل نے جِس کا نام پَولُسؔ بھی ہے رُوحُ القُدس سے بھرکر اُس پر غَور سے نظر کی
۱۰
اور کہا کہ اَے اِبلیِس کے فرزند ! تُو جو تمام مکّاری اور شرارت سے بھرا ہُؤا اور ہر طرح کی نیکی کا دُشمن ہے کیا خُداوند کی سِیدھی راہوں کو بِگاڑنے سے باز نہ آئے گا؟
۱۱
اب دیکھ تُجھ پر خُداوند کا غضب ہے اور تُو اندھا ہوکر کُچھ مُدت تک سُورج کو نہ دیکھیگا اُسی دَم کُہر اور اندھیرا اُس پر چھاگیا اور وہ ڈُھونڈتا پھِرا کہ کوئی اُس کا ہاتھ پکڑ کر لے چلے
۱۲
-تب صُوبہ دار یہ ماجرا دیکھ کر اور خُداوند کی تعلِیم سے حَیران ہوکر اِیمان لے آیا
۱۳
-پھِر پَولُسؔ اور اُس کے ساتھی پافُؔس سے جہاز سے روانہ ہو کر پمفِیلؔیہ کے پرِگؔہ میں آئےاور یُوحنّؔا اُن سے جُدا ہو کریرُوشلؔیم کو واپس چلاگیا
۱۴
-اور وہ پِرگؔہ سے چل کر پِسِدؔیہ کے انطاکِؔیہ میں پُہنچے اور سبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا بَیٹھے
۱۵
پھِر تَورَیت اور نبیوں کی کِتاب کے پڑھنے کے بعد عِبادت خانہ کے سرداروں نے اُنہیں کہلا بھیجا کہ اَے بھائیو! اگر لوگوں کی نصِیحت کے واسطے تُمہارے دِل میں کوئی بات ہوتو بیان کرو
۱۶
-تب پَولُسؔ نے کھڑے ہوکر اور ہاتھ سے اِشارہ کرکے کہا اَے اِسرائیِلیو اور اَے خُدا ترسو! سُنو
۱۷
اِس اُمّتِ اِسراؔئیل کے خُدا نے ہمارے باپ دادا کو چُن لِیا اور جب یہ اُمّت مُلکِ مِصؔر میں پردیسیوں کی طرح رہتی تھی اُس کو سر بُلند کِیا اور زبردست ہاتھ سے اُنہیں وہاں سے نِکال لایا
۱۸
-اور کوئی چالِیس برس تک بیابان میں اُن کی عادتوں کی برداشت کرتا رہا
۱۹
-اور کنعؔان کے مُلک میں سات قَوموں کو غارت کرکے تخمِیناََ ساڑھے چار سَو برس میں اُن کا مُلک اِن کی مِیراث کردِیا
۲۰
-اور اِن باتوں کے بعد کے سموؔئیل نبی کے زمانہ تک اُن میں قاضی مُقرّر کِئے
۲۱
-اِس کے بعد اُنہوں نے بادشاہ کے لئِے درخواست کی اور خُدا نے بِنیمِؔین کے قبِیلہ میں سے ایک شخص ساؤُؔل قِیسؔ کے بیٹے کو چالِیس برس کے لئِے اُن پر مُقرّر کِیا
۲۲
پھِر اُسے معزُول کرکے داؤؔد کو اُن کا بادشاہ بنایا جِسکی بابت اُس نے یہ گواہی دی کہ مُجھے ایک شخص یسّؔی کا بیٹا داؤؔد میرے دِل کے مُوافِق مِل گیا۔ وہی میری تمام مرضی کو پُورا کرے گا
۲۳
-اِسی کی نسل میں سے خُدا نے اپنے وعدہ کے مُوافِق اِسراؔئیل کے پاس ایک مُنجّی یعنی یِسُوؔع کو بھیج دِیا
۲۴
-جِس کے آنے سے پہلے یُوحنّؔا نے اِسراؔئیل کی تمام اُمّت کے سامنے تَوبہ کے بپِتسمہ کی مُنادی کی
۲۵
اور جب یُوحنّؔا اپنا دَور پُورا کرنے کو تھا تو اُس نے کہا کہ تُم مُجھے کیا سمجھتے ہو؟ مَیں وہ نہیں بلکہ دیکھو میرے بعد وہ شخص آنے والا ہے جِس کے پاؤں کی جُوتیوں کا تسمہ مَیں کھولنے کے لائِق نہیں
۲۶
-اَے بھائیو! ابرؔہام کے فرزندو اور اَے خُدا ترسو! اِس نجات کا کلام ہمارے پاس بھیجا گیا
۲۷
کیونکہ یرُوشلؔیم کے رہنے والوں اور اُن کے سرداروں نے نہ اُسے پہچانا اور نہ نبیوں کی باتیں سمجِھیں جو ہر سبت کو سُنائی جاتی ہیں۔ اِس لِئے اُس پر فتویٰ دے کر اُن کو پُورا کِیا
۲۸
-اور اگرچہ اُس کے قتل کی کوئی وجہ نہ ملِی تَو بھی اُنہوں نے پِیلاطُسؔ سے اُس کے قتل کی درخواست کی
۲۹
-اور جو کُچھ اُس کے حق میں لِکھا تھا جب اُس کو تمام کرچُکے تو اُسے صلیِب پر سے اُتار کر قبر میں رکھّا
۳۰
-لیکن خُدا نے اُسے مُردوں میں سے جِلایا
۳۱
-اور وہ بُہت دِنوں تک اُن کو دِکھائی دِیا جو اُس کے ساتھ گِلؔیل سے یرُوشلؔیم میں آئے تھے۔ اُمّت کے سامنے اب وُہی اُس کے گواہ ہیں
۳۲
-اور ہم تُم کو اُس وعدہ کے بارے میں جو باپ دادا سے کِیا گیا تھا یہ خُوشخبری دیتے ہیں
۳۳
-کہ خُدا نے یِسُوؔع کو جِلاکر ہماری اَولاد کے لئِے اُسی وعدہ کو پُورا کِیا۔ چُنانچہ دُوسرے مزمُور میں لِکھا ہے کہ تُو میرا بیٹا ہے۔ آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا
۳۴
-اور اُس کے اِس طرح مُردوں میں سے جِلانے کی بابت کہ پھِر کبھی نہ مَرے اُس نے یُوں کہا کہ مَیں داؔؤد کی پاک اور سچّی نعِمتیں تُمہیں دُوں گا
۳۵
-چُنانچہ وہ ایک اَور مزمُور میں بھی کہتا ہے کہ تُو اپنے مَقدِس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچنے نہ دے گا
۳۶
-کیونکہ داؔؤد تُو اپنے وقت میں خُدا کی مرضی کا تابِعدار رہ کر سوگیا اور اپنے دادا سے جا مِلا اور اُس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچی
۳۷
-مگر جِسکو خُدا نے جِلایا اُس کے سڑنے کو نَوبت نہیں پُہنچی
۳۸
-پس اَے بھائیو! تُمہیں معلُوم ہوکہ اُسی کے وسِیلہ سے تُم کو گناہوں کی مُعافی کی خبر دی جاتی ہے
۳۹
-اور مُوسؔیٰ کی شرِیعت کے باعِث جِن باتوں سے تُم بری نہیں ہوسکتے تھے اُن سب سے ہر ایک اِیمان لانے والا اُس کے باعِث بری ہوتا ہے
۴۰
-پس خبردار! اَیسا نہ ہوکہ جو نبیوں کی کِتاب میں آیا ہے وہ تُم پر صادِق آئے کہ
۴۱
اَے تحقِیر کرنے والو! دیکھو۔ تعجُّب کرو اور مِٹ جاؤ کیونکہ مَیں تُمہارے زمانہ میں ایک کام کرتا ہُوں۔ اَیسا کام کہ اگر کوئی تُم سے بیان کرے تو کبھی اُس کا یقِین نہ کرو گے
۴۲
-جب یہُودی عِبادت خانہ کے باہرگئے غَیرقَوموں نے اُن سے مِنّت کی کہ یہ باتیں سبت کے درمیان ہمیں سُنائی جائیں
۴۳
جب مجِلس برخاست ہُوئی تو بُہت سے یہُودی اور خُدا پرست نو مُرِید یہُودی پَولُسؔ اور برنباؔس کے پِیچھے ہولئِے۔ اُنہوں نے اُن سے کلام کِیا اور ترغِیب دی کہ خُدا کے فضل پر قائِم رہو
۴۴
-دُوسرے سبت کو تقرِیباً سارا شہر خُدا کا کلام سُننے کو اِکٹّھا ہُؤا
۴۵
-مگر یہُودی اِتنی بھِیڑ دیکھ کر حسد سے بھر گئے اور پَولُسؔ کی باتوں کی مُخالفت کرنے اور کُفر بکنے لگے
۴۶
پَولُسؔ اور برنباؔس دِلیر ہوکر کہنے لگے کہ ضُرور تھا کہ خُدا کا کلام پہلے تُمہیں سُنایا جائے لیکن چُونکہ تُم اُس کوردّ کرتے ہو اور اپنے آپ کو ہمیشہ کی زِندگی کے ناقابِل ٹھہراتے ہوتو دیکھو ہم غَیر قَوموں کی طرف مُتوجِہّ ہوتے ہیں
۴۷
-کیونکہ خُداوند نے ہمیں یہ حُکم دِیا ہے کہ مَیں نے تُجھ کو غَیر قَوموں کے لئِے نُور مُقرّر کِیا تاکہ تُو زمِین کی انتہا تک نجات کا باعِث ہو
۴۸
-غَیر قَوم والے یہ سُنکر خُوش ہُوئے اور خُدا کے کلام کی بڑائی کرنے لگے اور جِتنے ہمیشہ کی زِندگی کے لئِے مُقرّر کِئے گئے تھے اِیمان لے آئے
۴۹
-اور اُس تمام عِلاقہ میں خُدا کا کلام پَھیل گیا
۵۰
-مگر یہُودِیوں نے خُدا پرست اور عِزّت دار عَورتوں اور شہر کے رئِیسوں کو اُبھارا اور پَولُسؔ اور برنباؔس کو ستانے پر آمادہ کرکے اُنہیں اپنی سرحدّوں سے نِکال دِیا
۵۱
-یہ اپنے پاؤں کی خاک اُن کے سامنے جھاڑ کر اکنُیُؔم کو گئے
۵۲
-مگر شاگِرد خُوشی اور رُوحُ القُدس سے معمُور ہوتے رہے