Acts 1 Urdu
From Textus Receptus
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ -اَے تھُِیفِلُس ۔ میَں نے پہلا رسالہ اُن سب باتوں کے ...) |
|||
Line 3: | Line 3: | ||
۱ | ۱ | ||
- | -اَے | + | -اَے تھُِیفِلُسؔ ۔ مَیں نے پہلا رِسالہ اُن سب باتوں کے بیان میں تصنِیف کِیا جو یِسُوؔع شُروع میں کرتا اور سِکھاتا رہا |
۲ | ۲ | ||
- | -اُس دِن تک جِس میں وہ اُن رسُولوں | + | -اُس دِن تک جِس میں وہ اُن رسُولوں کوجِنہیں اُس نے چُنا تھا رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے حُکم دے کر اُوپر اُٹھایا گیا |
۳ | ۳ | ||
- | -اُس نے دُکھ سہنے کے بعد | + | -اُس نے دُکھ سہنے کے بعد بُہت سے ثبُوتوں سے اپنے آپ کو اُن پر زِندہ ظاہِر بھی کِیا۔ چُنانچہ وہ چالِیس دِن تک اُنہیں نظر آتا اور خُدا کی بادشاہی کی باتیں کہتا رہا |
۴ | ۴ | ||
- | -اور اُن سے مِل کر اُن کو حُکم دِیا کہ | + | -اور اُن سے مِل کر اُن کو حُکم دِیا کہ یرُوشلؔیم سے باہر نہ جاؤ بلکہ باپ کے اُس وعدہ کے پُورا ہونے کے مُنتظِر رہو جِس کا ذِکر تُم مُجھ سے سُن چُکے ہو |
۵ | ۵ | ||
- | -کیونکہ | + | -کیونکہ یُوحؔنّا نے تو پانی سے بپِتسمہ دِیا مگر تُم تھوڑے دِنوں کے بعد رُوحُ القُدس سے بپِتسمہ پاؤ گے |
۶ | ۶ | ||
- | -تب اُنہوں نے جمع ہو کر اُس سے یہ پُوچھا کہ اَے خُداوند! کیا تُو اِسی وقت | + | -تب اُنہوں نے جمع ہو کر اُس سے یہ پُوچھا کہ اَے خُداوند! کیا تُو اِسی وقت اِسؔرائیل کو بادشاہی پھِر عطا کرے گا؟ |
۷ | ۷ | ||
Line 31: | Line 31: | ||
۸ | ۸ | ||
- | -لیکن جب | + | -لیکن جب رُوحُ القُدس تُم پر نازِل ہوگا تو تُم قُوّت پاؤ گے اور یرُوشلؔیم اور تمام یہوُدؔیہ اور سامؔریہ میں بلکہ زمِین کی انتہا تک میرے گواہ ہوگے |
۹ | ۹ | ||
Line 39: | Line 39: | ||
۱۰ | ۱۰ | ||
- | -اور اُس کے جاتے وقت جب وہ آسمان کی طرف غَور سے دیکھ رہے تھے تو دیکھو دو | + | -اور اُس کے جاتے وقت جب وہ آسمان کی طرف غَور سے دیکھ رہے تھے تو دیکھو دو مَرد سفید پوشاک پہنے اُن کے پاس آکھڑے ہُوئے |
۱۱ | ۱۱ | ||
- | اور کہنے لگے اَے | + | اور کہنے لگے اَے گلِیلی مَردو! تُم کیوں کھڑے آسمان کی طرف دیکھتے ہو؟ یہی یسُوؔع جو تُمہارے پاس سے آسمان پر اُٹھایا گیا ہے اِسی طرح پھِر آئے گا جِس طرح تُم نے اُسے آسمان پر جاتے دیکھا ہے |
۱۲ | ۱۲ | ||
- | -تب وہ اُس پہاڑ سے جو | + | -تب وہ اُس پہاڑ سے جو زَتُیوؔن کا کہلاتا ہے اور یرُوشلؔیم کے نزدِیک سبت کی منزل کے فاصِلہ پر ہے یرُوشلؔیم کو پِھرے |
۱۳ | ۱۳ | ||
- | اور جب اُس میں داخِل ہُوئے تو اُس بالاخانہ پر چڑھے جِس میں وہ یعنی | + | اور جب اُس میں داخِل ہُوئے تو اُس بالاخانہ پر چڑھے جِس میں وہ یعنی پطؔرس اور یُوحؔنّا اور یعقُؔوب اور اندرؔیاس اور فِلِپُّسؔ اور تومؔا اور برتُلمؔائی اور متّؔی اور حلفؔئی کا بیٹا یعقُؔوب اور شمؔعُون زیلوتیس اور یعقُؔوب کا بیٹا یہُودؔاہ رہتے تھے |
۱۴ | ۱۴ | ||
- | -یہ سب کے سب چند | + | -یہ سب کے سب چند عَورتوں اور یسُوؔع کی ماں مریؔم اور اُس کے بھائیوں کے ساتھ ایک دِل ہوکر دُعا اور مُنّت میں مشغُول رہے |
۱۵ | ۱۵ | ||
- | -اور اُنہی دِنوں | + | -اور اُنہی دِنوں پطؔرس بھائیوں میں جو تخمِیناََ ایک سَوبیس شخصوں کی جماعت تھی کھڑا ہوکر کہنے لگا |
۱۶ | ۱۶ | ||
- | -اَے بھائیو اُس | + | -اَے بھائیو اُس نوِشتہ کا پُورا ہونا ضُرور تھا جو رُوحُ القُدس نے داؔؤد کی زُبانی اُس یہُوداؔہ کے حق میں پہلے سے کہا تھا جو یِسُوؔع کے پکڑنے والوں کا رہنما ہُؤا |
۱۷ | ۱۷ | ||
Line 75: | Line 75: | ||
۱۹ | ۱۹ | ||
- | -اور یہ | + | -اور یہ یرُوشلؔیم کے سب رہنے والوں کو معلُوم ہُؤا ۔ یہاں تک کہ اُس کھیت کا نام اُن کی زبان میں ہَقَل دؔما پڑگیا یعنی خُون کا کھیت |
۲۰ | ۲۰ | ||
Line 83: | Line 83: | ||
۲۱ | ۲۱ | ||
- | -پس | + | -پس جِتنے عرصہ تک خُداوند یِسُوؔع ہمارے ساتھ آتا جاتا رہا یعنی یُوحؔنّا کے بپِتسمہ سے لے کر خُداوند کے ہمارے پاس سے اُٹھائے جانے تک جو برابر ہمارے ساتھ رہے |
۲۲ | ۲۲ | ||
- | -چاہئے کہ اُن میں سے ایک | + | -چاہئے کہ اُن میں سے ایک مَرد ہمارے ساتھ اُس کے جی اُٹھنے کا گواہ بنے |
۲۳ | ۲۳ | ||
- | - | + | -پھِر اُنہوں نے دو کو پیش کِیا ۔ ایک یُوسُؔف کو جو برؔسّبا کہلاتا اور جِس کا لقب یوستُسؔ ہے ۔ دوُسرا متّؔیاہ کو |
۲۴ | ۲۴ | ||
- | -اور یہ کہہ کر دُعا کی کہ اَے خُداوند | + | -اور یہ کہہ کر دُعا کی کہ اَے خُداوند! تُو جو سب کے دِلوں کو جانتا ہے۔ یہ ظاہِر کرکہ اِن دونوں میں سے تُونے کِس کو چُنا ہے |
۲۵ | ۲۵ | ||
- | -کہ وہ اِس خِدمت اور | + | -کہ وہ اِس خِدمت اور رِسالت کی جگہ لے جِسے یہُوداؔہ چھوڑ کر اپنی جگہ گیا |
۲۶ | ۲۶ | ||
- | - | + | -پھِر اُنہوں نے اُن کے بارے میں قُرعہ ڈالا اور قُرعہ متّؔیاہ کے نام کا نِکلا ۔ پس وہ اُن گیارہ رسُولوں کے ساتھ شمار ہُؤا </span></div></big> |
Revision as of 07:30, 11 October 2016
۱
-اَے تھُِیفِلُسؔ ۔ مَیں نے پہلا رِسالہ اُن سب باتوں کے بیان میں تصنِیف کِیا جو یِسُوؔع شُروع میں کرتا اور سِکھاتا رہا
۲
-اُس دِن تک جِس میں وہ اُن رسُولوں کوجِنہیں اُس نے چُنا تھا رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے حُکم دے کر اُوپر اُٹھایا گیا
۳
-اُس نے دُکھ سہنے کے بعد بُہت سے ثبُوتوں سے اپنے آپ کو اُن پر زِندہ ظاہِر بھی کِیا۔ چُنانچہ وہ چالِیس دِن تک اُنہیں نظر آتا اور خُدا کی بادشاہی کی باتیں کہتا رہا
۴
-اور اُن سے مِل کر اُن کو حُکم دِیا کہ یرُوشلؔیم سے باہر نہ جاؤ بلکہ باپ کے اُس وعدہ کے پُورا ہونے کے مُنتظِر رہو جِس کا ذِکر تُم مُجھ سے سُن چُکے ہو
۵
-کیونکہ یُوحؔنّا نے تو پانی سے بپِتسمہ دِیا مگر تُم تھوڑے دِنوں کے بعد رُوحُ القُدس سے بپِتسمہ پاؤ گے
۶
-تب اُنہوں نے جمع ہو کر اُس سے یہ پُوچھا کہ اَے خُداوند! کیا تُو اِسی وقت اِسؔرائیل کو بادشاہی پھِر عطا کرے گا؟
۷
-اُس نے اُن سے کہا اُن وقتوں اور مِیعادوں کا جاننا جِنہیں باپ نے اپنے ہی اِختیار میں رکھّا ہے تمُہارا کام نہیں
۸
-لیکن جب رُوحُ القُدس تُم پر نازِل ہوگا تو تُم قُوّت پاؤ گے اور یرُوشلؔیم اور تمام یہوُدؔیہ اور سامؔریہ میں بلکہ زمِین کی انتہا تک میرے گواہ ہوگے
۹
-یہ کہہ کر وہ اُن کے دیکھتے دیکھتے اُوپر اُٹھالِیا گیا اور بدلی نے اُسے اُن کی نظروں سے چِھپالِیا
۱۰
-اور اُس کے جاتے وقت جب وہ آسمان کی طرف غَور سے دیکھ رہے تھے تو دیکھو دو مَرد سفید پوشاک پہنے اُن کے پاس آکھڑے ہُوئے
۱۱
اور کہنے لگے اَے گلِیلی مَردو! تُم کیوں کھڑے آسمان کی طرف دیکھتے ہو؟ یہی یسُوؔع جو تُمہارے پاس سے آسمان پر اُٹھایا گیا ہے اِسی طرح پھِر آئے گا جِس طرح تُم نے اُسے آسمان پر جاتے دیکھا ہے
۱۲
-تب وہ اُس پہاڑ سے جو زَتُیوؔن کا کہلاتا ہے اور یرُوشلؔیم کے نزدِیک سبت کی منزل کے فاصِلہ پر ہے یرُوشلؔیم کو پِھرے
۱۳
اور جب اُس میں داخِل ہُوئے تو اُس بالاخانہ پر چڑھے جِس میں وہ یعنی پطؔرس اور یُوحؔنّا اور یعقُؔوب اور اندرؔیاس اور فِلِپُّسؔ اور تومؔا اور برتُلمؔائی اور متّؔی اور حلفؔئی کا بیٹا یعقُؔوب اور شمؔعُون زیلوتیس اور یعقُؔوب کا بیٹا یہُودؔاہ رہتے تھے
۱۴
-یہ سب کے سب چند عَورتوں اور یسُوؔع کی ماں مریؔم اور اُس کے بھائیوں کے ساتھ ایک دِل ہوکر دُعا اور مُنّت میں مشغُول رہے
۱۵
-اور اُنہی دِنوں پطؔرس بھائیوں میں جو تخمِیناََ ایک سَوبیس شخصوں کی جماعت تھی کھڑا ہوکر کہنے لگا
۱۶
-اَے بھائیو اُس نوِشتہ کا پُورا ہونا ضُرور تھا جو رُوحُ القُدس نے داؔؤد کی زُبانی اُس یہُوداؔہ کے حق میں پہلے سے کہا تھا جو یِسُوؔع کے پکڑنے والوں کا رہنما ہُؤا
۱۷
-کیونکہ وہ ہم میں شُمار کِیا گیا اور اُس نے اِس خِدمت کا حِصّہ پایا
۱۸
-اُس نے بدکاری کی کمائی سے ایک کھیت حاصِل کِیا اور سر کے بل گِرا اور اُسکا پیٹ پھٹ گیا اور اُس کی سب انتڑیاں نِکل پڑیں
۱۹
-اور یہ یرُوشلؔیم کے سب رہنے والوں کو معلُوم ہُؤا ۔ یہاں تک کہ اُس کھیت کا نام اُن کی زبان میں ہَقَل دؔما پڑگیا یعنی خُون کا کھیت
۲۰
-کیونکہ زبُور میں لِکھا ہے کہ اُس کا گھر اُجڑ جائے اور اُس میں کوئی بسنے والا نہ رہے اور اُس کا عُہدہ دوُسرا لے لے
۲۱
-پس جِتنے عرصہ تک خُداوند یِسُوؔع ہمارے ساتھ آتا جاتا رہا یعنی یُوحؔنّا کے بپِتسمہ سے لے کر خُداوند کے ہمارے پاس سے اُٹھائے جانے تک جو برابر ہمارے ساتھ رہے
۲۲
-چاہئے کہ اُن میں سے ایک مَرد ہمارے ساتھ اُس کے جی اُٹھنے کا گواہ بنے
۲۳
-پھِر اُنہوں نے دو کو پیش کِیا ۔ ایک یُوسُؔف کو جو برؔسّبا کہلاتا اور جِس کا لقب یوستُسؔ ہے ۔ دوُسرا متّؔیاہ کو
۲۴
-اور یہ کہہ کر دُعا کی کہ اَے خُداوند! تُو جو سب کے دِلوں کو جانتا ہے۔ یہ ظاہِر کرکہ اِن دونوں میں سے تُونے کِس کو چُنا ہے
۲۵
-کہ وہ اِس خِدمت اور رِسالت کی جگہ لے جِسے یہُوداؔہ چھوڑ کر اپنی جگہ گیا
۲۶
-پھِر اُنہوں نے اُن کے بارے میں قُرعہ ڈالا اور قُرعہ متّؔیاہ کے نام کا نِکلا ۔ پس وہ اُن گیارہ رسُولوں کے ساتھ شمار ہُؤا