1 John 1 Urdu
From Textus Receptus
Erasmus (Talk | contribs)
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ -اُس زِندگی کے کلام کی بابت جو اِبتدا سے تھا اور جِسے...)
Next diff →
Revision as of 11:55, 20 August 2016
۱
-اُس زِندگی کے کلام کی بابت جو اِبتدا سے تھا اور جِسے ہم نے سُنا اور اپنی آنکھوں سے دیکھا بلکہ غَور سے دیکھا اور اپنے ہاتھوں سے چھُؤا
۲
-(یہ زِندگی ظاہِر ہُوئی اور ہم نے اُسے دیکھا اور اُس کی گواہی دیتے ہیں اور اِسی ہمیشہ کی زِندگی کی تُمہیں خبر دیتے ہیں جو باپ کے ساتھ تھی اور ہم پر ظاہِر ہُوئی)
۳
-جو کُچھ ہم نے دیکھا اور سُنا ہے تُمہیں بھی اُس کی خبر دیتے ہیں تاکہ تُم بھی ہمارے شِریک ہو اور ہماری شِراکت باپ کے ساتھ اور اُس کے بیٹے یِسُوؔع مسِیح کے ساتھ ہے
۴
-اور یہ باتیں ہم تُمہیں اِس لِئے لِکھتے ہیں کہ تمہاری خُوشی پُوری ہو جائے
۵
-اُس سے سُنکر جو پَیغام ہم تُمہیں دیتے ہیں وہ یہ ہے کہ خُدا نُور ہے اور اُس میں ذرا بھی تارِیکی نہیں
۶
-اگر ہم کہیں کہ ہماری اُس کے ساتھ شِراکت ہے اور پھِر تارِیکی میں چلیں تو ہم جُھوٹے ہیں اور حق پر عمل نہیں کرتے
۷
-لیکن اگر ہم نُور میں چلیں جِس طرح کہ وہ نُور میں ہے تو ہماری آپس میں شِراکت ہے اور اُس کے بیٹے یِسُوؔع مسِیح کا خُون ہمیں تمام گُناہ سے پاک کرتا ہے
۸
-اگر ہم کہیں کہ ہم بے گُناہ ہیں تو اپنے آپ کو فریب دیتے ہیں اور ہم میں سچّائی نہیں
۹
-اگر اپنے گُناہوں کا اِقرار کریں تو وہ ہمارے گُناہوں کے مُعاف کرنے اور ہمیں ساری ناراستی سے پاک کرنے میں سچّا اور عادِل ہے
۱۰
-اگر کہیں کہ ہم نے گُناہ نہیں کِیا تو اُسے جُھوٹا ٹھہراتے ہیں اور اُس کا کلام ہم میں نہیں ہے