Titus 2 Urdu
From Textus Receptus
Erasmus (Talk | contribs)
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ -لیکن تُو وہ باتیں بیان کر جو صحیِح تعلِیم کے مناسب ہ...)
Next diff →
Revision as of 06:09, 11 August 2016
۱
-لیکن تُو وہ باتیں بیان کر جو صحیِح تعلِیم کے مناسب ہیں
۲
-یعنی یہ کہ بُوڑھے مَرد پرہیزگار، سنجِیدہ اور مُتّقی ہوں اور اُن کا اِیمان اور مُحبّت اور صبر صحیِح ہو
۳
-اِسی طرح بُوڑھی عَورتوں کی بھی وضع مُقدّسوں کی سی ہو۔ تُہمت لگانے والی اور زِیادہ مَے پینے میں مُبتلا نہ ہوں بلکہ اچھّی باتیں سِکھانے والی ہوں
۴
-تاکہ جوان عَورتوں کو سِکھائیں کہ اپنے شَوہروں کو پیار کریں بچّوں کو پیار کریں
۵
-اور مُتّقی اور پاکدامن اور گھر کا کاروبار کرنے والی اور مہربان ہوں اور اپنے اپنے شَوہر کے تابِع رہیں تاکہ خُدا کا کلام بدنام نہ ہو
۶
-جوان آدمِیوں کو بھی اِسی طرح نصِیحت کر کے مُتّقی بنیں
۷
-سب باتوں میں اپنے آپ کو نیک کاموں کا نمُونہ بنا۔ تیری تعلِیم میں صفائی، سنجِیدگی اور خالص ہو
۸
-اور اَیسی صحِت کلامی پائی جائے جو ملامت کے لائِق نہ ہو تاکہ مُخالِف ہم پر عَیب لگانے کی کوئی وجہ نہ پاکر شرمِندہ ہو جائیں
۹
-نَوکروں کو نصِیحت کر کہ اپنے مالِکوں کے تابِع رہیں اور سب باتوں میں اُنہیں خُوش رکھّیں اور اُن کے حُکم سے کُچھ اِنکار نہ کریں
۱۰
-چوری چالاکی نہ کریں بلکہ ہر طرح کی دِیانتداری اچھّی طرح ظاہِر کریں تاکہ اُن سے ہر بات میں ہمارے مُنّجی خُدا کی تعلِیم کو رَونق ہو
۱۱
-کیونکہ خُدا کا وہ فضل ظاہِر ہُؤا ہے جو سب آدمِیوں کی نجات کا باعِث ہے
۱۲
-اور ہمیں تربِیّت دیتا ہے کہ بے دِینی اور دُنیوی خواہِشوں کا اِنکار کر کے اِس مَوجُودہ جہان میں پرہیزگاری اور راستبازی اور دِینداری کے ساتھ زِندگی گُزاریں
۱۳
-اور اُس مُبارک اُمّید یعنی اپنے بزُرُگ خُدا اور مُنّجی یِسُوؔع مسِیح کے جلال کے ظاہِر ہونے کے مُنتِظر رہیں
۱۴
جِس نے اپنے آپ کو ہمارے واسطے دے دِیا تاکہ فِدیہ ہوکر ہمیں ہر طرح کی بے دینی سے چھُڑا لے اور پاک کرکے اپنی خاص مِلکِیّت کے لِئے ایک اَیسی اُمّت بنائے جو نیک کاموں میں سرگرم ہو
۱۵
-پُورے اِختیار کے ساتھ یہ باتیں کہہ اور نصِیحت دے اور ملامت کر۔ کوئی تیری حقارت نہ کرنے پائے