Acts 19 Urdu
From Textus Receptus
Erasmus (Talk | contribs)
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ -اور جب اپلّوس کرُِنُتھس میں تھا تو اَیسا ہُئوا کہ پ...)
Next diff →
Revision as of 05:20, 29 June 2016
۱
-اور جب اپلّوس کرُِنُتھس میں تھا تو اَیسا ہُئوا کہ پَولُس اُوپر کے علاقہ سے گُزر کر اِفُِسس میں آیا اور کئی شاگِردوں کو دیکھ کر
۲
-اُن سے کہا کیا تُم اِیمان لاتے وقت رُوحُ القدُس پایا اُنہوں نے اُس سے کہا کہ ہم نے تو سُنا بھی نہیں کہ رُوحُ القُدس نازِل ہُئوا ہے
۳
-اُس نے کہا پس تُم نے کِس کا بپِتسمہ لِیا ؟ اُنہوں نے کہا یُوحنّا کا بپِتسمہ
۴
-پَولُس نے کہا یُوحنّا نے لوگوں کو یہ کہہ کر تَوبہ کا بپِتسمہ دِیا کہ جو میرے پیِچھے آنے والا ہے اُس پر یعنی یِسُوع مسیِح پر اِیمان لانا
۵
-اُنہوں نے یہ سُنکر خُداوند یِسُوع کے نام کا بپِتسمہ لِیا
۶
-جب پَولُس نے اُن پر ہاتھ رکھّے تو رُوحُ القُدس اُن پر نازِل ہُئوا اور وہ طرح طرح کی زُبانیں بولنے اور نبُّوت کرنے لگے
۷
-اور وہ سب تخمِیناً بارہ آدمی تھے
۸
-پِھر وہ عِبادت خانہ میں جاکر تِین مہینے تک دِلیری سے بولتا اور خُدا کی بادشاہی کی بابت بحث کرتا اور لوگوں کو قائِل کرتا رہا
۹
لیکن جب بعض سخت دِل اور نافرمان ہوگئے بلکہ لوگوں کے سامنے اِس طرِیق کو بُرا کہنے لگے تو اُس نے اُن سے کنارہ کرکے شاگِردوں کو الگ کرلِیا اور ہر روز تُرنسُّ کے مدرسہ میں بحث کِیا کرتا تھا
۱۰
-دو برس تک یہی ہوتا رہا۔ یہاں تک کے آسِیہ کے رہنے والوں کیا یہُودی کیا یُونانی سب نے خُداوند یِسُوع کا کلام سُنا
۱۱
-اور خُدا پَولُس کے ہاتھوں سے خاص خاص مُعجِزے دِکھاتا تھا
۱۲
-یہاں تک کے رُومال اور پٹکے اُس کے بدن سے چھُوًا کر بیِماروں پر ڈالے جاتے تھے اور اُن کی بِیماریاں جاتی رہتی تھِیں اور بُری رُوحیں اُن میں سے نِکل جاتی تھِیں
۱۳
مگر بعض یہُودِیوں نے جو جھاڑ پھُونک کرتے پھِرتے تھے یہ اِختیار کِیا کہ جِن میں بُری رُوحیں ہوں اُن پر خُداوند یِسُوع کا نام یہ کہہ کر پھُوکیں کہ جِس یِسُوع کی پَولُس منادی کرتا ہے مَیں تُم کو اُسی کی قسم دیتا ہُوں
۱۴
-اور سِکوا یہُودی سردار کاہِن کے سات بیٹے اَیسا کِیا کرتے تھے
۱۵
-بُری رُوح نے جواب میں اُن سے کہا کہ یِسُوع کو تو مَیں جانتی ہُوں اور پَولُس سے بھی واقِف ہُوں مگر تُم کَون ہو؟