John 18 Urdu
From Textus Receptus
Erasmus (Talk | contribs)
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ -یِسُوع نے یہ باتیں کہہ کر اپنے شاگِردوں کے ساتھ قِد...)
Next diff →
Revision as of 13:08, 13 June 2016
۱
-یِسُوع نے یہ باتیں کہہ کر اپنے شاگِردوں کے ساتھ قِدرون کے نالے کے پار گیا- وہاں ایک باغ تھا- اُس میں وہ اور اُس کے شاگِرد داخِل ہُوئے
۲
-اور اُس کا پکڑوانے والا یہُوداہ بھی اُس جگہ کو جانتا تھا کیونکہ یِسُوع اکثر اپنے شاگِردوں کے ساتھ وہاں جایا کرتا تھا
۳
-پس یہُوداہ سپاہیوں کی پلٹن اور سردار کاہِنوں اور فریسیوں سے پیادے لے کر مشعلوں اور چراغوں اور ہتھیاروں کے ساتھ وہاں آیا
۴
-یِسُوع اُن سب باتوں کو جو اُس کے ساتھ ہونے والی تھِیں جان کر باہر نکِلا اور اُن سے کہنے لگا کہ کِسے ڈھونڈتے ہو؟
۵
-اُنہوں نے اُسے جواب دِیا یِسُوع ناصری- یِسُوع نے اُن سے کہا مَیں ہی ہُوں اور اُس کا پکڑوانے والا یہُوداہ بھی اُن کے ساتھ کھڑا تھا
۶
-اُس کے یہ کہتے ہی کہ مَیں ہی ہُوں وہ پیچھے ہٹ کر زمین پرگِر پڑے
۷
-پس اُس نے اُن سے پھِر پُوچھا کہ تُم کِسے ڈھونڈتے ہو؟ اُنہوں نے کہا یِسُوع ناصری کو
۸
-یِسُوع نے جواب دِیا کہ میں تُم سے کہہ تو چُکا کہ میَں ہی ہُوں- پس اگر مُجھے ڈھونڈتے ہوتو اِنہیں جانے دو
۹
-یہ اُس نے اِس لِئے کہا کہ اُس کا وہ قَول پُورا ہوکہ جنہیں تُونے مُجھے دِیا مَیں نے اُن میں سے کسِی کو بھی نہ کھویا
۱۰
-تب شمعُون پطرس نے تلوار جو اُس کے پاس تھی کھینچی اور سردار کاہن کے نوکر پر چلاکر اُس کا دہنا کان اُڑادیا- اُس نوکر کا نام ملخُس تھا
۱۱
-تب یِسُوع نے پطرس سے کہا اپنی تلوار مِیان میں رکھ- کیا وہ پیالہ جو میرے باپ نے مُجھ کو دِیا کیا مَیں اُسے نہ پِیُوں
۱۲
-تب سپاہیوں نے اُن کے صُوبہ دار اور یہُودیوں کے پیادوں نے یِسُوع کو پکڑ کر باندھ لِیا