John 9 Urdu

From Textus Receptus

(Difference between revisions)
Jump to: navigation, search

Erasmus (Talk | contribs)
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ -پِھر اُس نے جاتے وقت ایک شخص کو دیکھا جو جنم کا اندھا...)
Next diff →

Revision as of 06:25, 10 June 2016

۱

-پِھر اُس نے جاتے وقت ایک شخص کو دیکھا جو جنم کا اندھا تھا

۲

-اور اُس کے شاگِردوں نے اُس سے پُوچھا کہ اَے ربّی!کِس نے گنُاہ کِیا تھا جو یہ اندھا پَیدا ہُوا-اِس شخص نے یا اِس کے ماں باپ نے؟

۳

-یِسُوع نے جواب دِیا کہ نہ اِس نے گنُاہ کِیا تھا نہ اِس کے ماں باپ نے بلکہ یہ اِس لِئے ہُوا کہ خُدا کے کام اُس میں ظاہِر ہُوں

۴

-جِس نے مجُھے بھیجا ہے مجُھے اُس کے کام دِن ہی دِن کو کرنا ضُرور ہے-وہ رات آنے والی ہے جِس میں کوئی شخص کام نہیں کرسکتا

۵

-جب تک میَں دُنیا میَں ہُوں دُنیا کا نُور ہُوں

۶

-یہ کہہ کر اُس نے زمین پر تُھوکا اور تُھوک سے مٹّی سانی اور وہ مٹّی اندھے کی آنکھوں پر لگا کر

۷

-اُس سے کہا جا شیلوخ (جِس کا ترجمہ:"بھیجا ہُوا"ہے) کے حَوض میں دھولے- تب اُس نے جاکر دھویا اور بِینا ہو کر واپس آیا

۸

-تب پڑوسی اور جِن جِن لوگوں نے پہلے اُس کو بِھیک مانگتے دیکھا تھا کہنے لگے کیا یہ وہ نہیں جو بَیٹھا بِھیک مانگا کرتا تھا؟

۹

-بعض نے کہا یہ وُہی ہے اوروں نے کہا نہیں لیکن کوئی اُس کا ہم شکل ہے-اُس نے کہا میَں وُہی ہُوں

۱۰

-پس وہ اُس سے کہنے لگے پِھر تیری آنکھیں کیونکر کھُل گئیں؟

۱۱

اُس نے جواب دِیا کہ اُس شخص نے جِس کا نام یِسُوع ہے مٹّی سانی اور میری آنکھوں پر لگا کر مجُھ سے کہا شیلوخ کے حَوض میں میں جاکر دھولے-پس میَں گیا اور دھوکر بِینا ہوگیا

۱۲

-تب اُنہوں نے اُس سے کہا وہ کہاں ہے؟اُس نے کہا میں نہیں جانتا

۱۳

-لوگ اُس شخص کو جو پہلے اندھا تھا فریسیوں کے پاس لے گئے

۱۴

-اور جِس روز یِسُوع نے مٹّی سان کر اُس کی آنکھیں کھولی تِھیں وہ سبت کا دِن تھا

۱۵

-پِھر فریسیوں نے بھی اُس سے پُوچھا تُو کِس طرح بِینا ہُوا؟اُس نے اُن سے کہا اُس نے میری آنکھوں پر مٹّی لگائی-پِھر میَں نے دھو لِیا اور اب بِینا ہُوں

۱۶

تب بعض فریسی کہنے لگے یہ آدمی خُدا کی طرف سے نہیں کیونکہ سبت کے دِن کو نہیں مانتا مگر بعض نے کہا کہ گنُہگار آدمی کیونکر اَیسے مُعجزے دِکھا سکتا ہے؟پس اُن میں اِختلاف ہُوا

۱۷

-اُنہوں نے پِھر اُس اندھے سے کہا کہ اُس نے جو تیری آنکھیں کھولِیں تُو اُس کے حق میں کیا کہتا ہے؟اُس نے کہا وہ نبی ہے

۱۸

-لیکن یہُودیوں کو یقِین نہ آیا کہ یہ اندھا تھا اور بِینا ہوگیا ہے-جب تک اُنہوں نے اُس کے ماں باپ کو جو بِینا ہوگیا تھا بُلا کر

۱۹

-اُن سے پُوچھ لِیا کہ کیا یہ تُمہارا بیٹا ہے جِسے تُم کہتے ہو کہ اندھا پَیدا ہُوا تھا؟پِھر وہ اب کیونکر دیکھتا ہے؟

۲۰

-اُس کے ماں باپ نے جواب میں کہا ہم جانتے ہیں کہ یہ ہمارا بیٹا ہے اور اندھا پَیدا ہُوا تھا

۲۱

-لیکن یہ ہم نہیں جانتے کہ اب وہ کیونکر دیکھتا ہے اور نہ یہ جانتے ہیں کہ کِس نے اُس کی آنکھیں کھولیں-وہ تو بالِغ ہے-اُسی سے پُوچھو-وہ اپنا حال آپ کہہ دے گا

۲۲

-یہ اُس کے ماں باپ نے یہُودیوں کے ڈر سے کہا کیونکہ یہُودی ایکا کرچُکے تھے کہ اگر کوئی اُس کے مِسیح ہونے کا اِقرار کرے تو عِبادت خانہ سے خاِرج کِیا جائے

۲۳

-اِس واسطے اُس کے ماں باپ نے کہا کہ وہ بالِغ ہے اُسی سے پُوچھو

۲۴

-پس اُنہوں نے اُس شخص کو جو اندھا تھا دوبارہ بُلا کر کہا کہ خُدا کی تمجِید کر-ہم تو جانتے ہیں کہ یہ آدمی گنُہگار ہے

۲۵

-اُس نے جواب دِیا میَں نہیں جانتا کہ وہ گنُہگار ہے یا نہیں-ایک بات جانتا ہُوں کہ میں اندھا تھا-اب بِینا ہُوں

۲۶

-پِھر اُنہوں نے اُس سے کہا کہ اُس نے تیرے ساتھ کیا کِیا؟کِس طرح تیری آنکھیں کھولیں؟

۲۷

-اُس نے اُنہیں جواب دِیا میَں تو تُم سے کہہ چُکا اور تُم نے نہ سُنا-دوبارہ کیوں سُننا چاہتے ہو؟کیا تُم بھی اُس کے شاگِرد ہونا چاہتے ہو؟

۲۸

-وہ اُسے بُرا بھلا کہہ کر کہنے لگے کہ تُو ہی اُس کا شاگِرد ہے-ہم تو مُوسیٰ کے شاگِرد ہیں

۲۹

-ہم جانتے ہیں کہ خُدا نے مُوسیٰ کے ساتھ کلام کِیا ہے مگر اِس شخص کو نہیں جانتے کہ کہاں کا ہے

۳۰

-اُس آدمی نے جواب میں اُن سے کہا یہ تو تعُّجب کی بات ہے کہ تُم نہیں جانتے کہ وہ کہاں کا ہے حالانکہ اُس نے میری آنکھیں کھولیں

۳۱

-ہم جانتے ہیں کہ خُدا گنُہگاروں کی نہیں سُنتا لیکن اگر کوئی خُدا پرست ہو اور اُس کی مرضی پر چلے تو وہ اُس کی سُنتا ہے

۳۲

-دُنیا کے شروع سے کبھی سُننے میں نہیں آیا کہ کِسی نے جنم کے آندھے کی آنکھیں کھولی ہوں

۳۳

-اگر یہ شخص خُدا کی طرف سے نہ ہوتا تو کچُھ نہ کرسکتا

۳۴

-اُنہوں نے جواب میں اُس سے کہا تُو تو بالکل گنُاہوں میں پَیدا ہُوا-تُو ہم کو کیا سکھاتا ہے؟اور اُنہوں نے اُسے باہر نِکال دِیا

۳۵

-یِسُوع نے سُنا کہ اُنہوں نے اُسے باہر نِکال دِیا اور جب اُس سے مِلا تو کہا کیا تُو خُدا کے بیٹے پر اِیمان لاتا ہے؟

۳۶

-اُس نے جواب میں کہا اَے خُداوند وہ کَون ہے کہ میَں اُس پر اِیمان لاوں؟

۳۷

-اُس نے کہا اَے خُداوند میَں اِیمان لاتا ہُوں اور اُسے سجِدہ کِیا

۳۹

-یِسُوع نے کہا میَں دُنیا میں عدالت کے لِئے آیا ہُوں تاکہ جو نہیں دیکھتے وہ دیکھیں اور جو دیکھتے ہیں وہ اندھے ہو جائیں

۴۰

-جو فریسی اُس کے ساتھ تھے اُنہوں نے یہ باتیں سُنکر اُس سے کہا کیا ہم بھی آندھے ہیں؟

۴۱

-یِسُوع نے اُن سے کہا کہ اگر تُم اندھے ہوتے تو گنُہگار نہ ٹھہرتے-مگر اب کہتے ہو کہ ہم دیکھتے ہیں-پس تُمہاراگنُاہ قائِم رہتا ہے
Personal tools