Romans 12 Urdu
From Textus Receptus
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ پس اَے بھائِیو۔ مَیں خُدا کی رحمتیں یاد دِلا کر تُم ...) |
|||
Line 3: | Line 3: | ||
۱ | ۱ | ||
- | پس اَے | + | پس اَے بھائیو۔ مَیں خُدا کی رحمتیں یاد دِلا کر تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اپنے بدن اَیسی قُربانی ہونے کے لِئے نذر کرو جو زِندہ اور پاک اور خُدا کو پسندِیدہ ہو۔ یِہی تُمہاری معقُول عِبادت ہے |
۲ | ۲ | ||
Line 15: | Line 15: | ||
۴ | ۴ | ||
- | -کیونکہ جِس طرح ہمارے ایک بدن میں | + | -کیونکہ جِس طرح ہمارے ایک بدن میں بُہت سے اعضا ہوتے ہیں اور تمام اعضا کا کام یکساں نہیں |
۵ | ۵ | ||
- | -اُسی طرح ہم بھی جو | + | -اُسی طرح ہم بھی جو بُہت سے ہیں مسِیح میں شامِل ہوکر ایک بدن ہیں اور آپس میں ایک دُوسرے کے اعضا |
۶ | ۶ | ||
- | -اور چُونکہ اُس تَوفِیق کے مُوافِق جو ہم کو دی گئی ہمیں طرح طرح کی نِعمتیں ملیں اِس لِئے جِس کو نبُوّت مِلی ہو وہ اِیمان کے اندازہ کے مُوافِق | + | -اور چُونکہ اُس تَوفِیق کے مُوافِق جو ہم کو دی گئی ہمیں طرح طرح کی نِعمتیں ملیں اِس لِئے جِس کو نبُوّت مِلی ہو وہ اِیمان کے اندازہ کے مُوافِق نبُوّت کرے |
۷ | ۷ | ||
- | -اگر خِدمت مِلی ہوتو خِدمت میں لگا رہے۔ اگر کوئی | + | -اگر خِدمت مِلی ہوتو خِدمت میں لگا رہے۔ اگر کوئی مُعلّم ہوتو تعلِیم میں مشغُول رہے |
۸ | ۸ | ||
Line 35: | Line 35: | ||
۹ | ۹ | ||
- | - | + | -مُحبّت بے رِیا ہو۔ بدی سے نفرت رکھّو۔ نیکی سے لِپٹے رہو |
۱۰ | ۱۰ | ||
- | -برادرانہ | + | -برادرانہ مُحبّت سے آپس میں ایک دُوسرے کو پیار کرو۔ عِزّت کے رُو سے ایک دُوسرے کو بہتر سمجھو |
۱۱ | ۱۱ | ||
Line 47: | Line 47: | ||
۱۲ | ۱۲ | ||
- | -اُمید میں خُوش۔ | + | -اُمید میں خُوش۔ مُصِیبت میں صابِر۔ دُعا کرنے میں مشغُول رہو |
۱۳ | ۱۳ | ||
- | -مُقدّسوں کی اِحتیاجیں رفع کرو۔ | + | -مُقدّسوں کی اِحتیاجیں رفع کرو۔ مُسافر پروَری میں لگے رہو |
۱۴ | ۱۴ | ||
Line 59: | Line 59: | ||
۱۵ | ۱۵ | ||
- | -خُوشی کرنے والوں کے ساتھ خُوشی کرو۔ رونے والوں کے ساتھ | + | -خُوشی کرنے والوں کے ساتھ خُوشی کرو۔ رونے والوں کے ساتھ روؤ |
۱۶ | ۱۶ | ||
Line 75: | Line 75: | ||
۱۹ | ۱۹ | ||
- | -اَے | + | -اَے عزِیرو! اپنا اِنتقام نہ لوبلکہ غضب کو موقع دو کیونکہ یہ لِکھّا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے اِنتقام لینا میرا کام ہے۔ بدلہ مَیں ہی دُوں گا |
۲۰ | ۲۰ | ||
- | -بلکہ اگر تیرا دُشمن | + | -بلکہ اگر تیرا دُشمن بُھوکا ہوتو اُس کو کھانا کھِلا۔ اگر پیاسا ہوتو اُسے پانی پِلا کیونکہ اَیسا کرنے سے تُو اُس کے سر پر آگ کے انگاروں کا ڈھیر لگائے گا |
۲۱ | ۲۱ | ||
-بدی سے مغلُوب نہ ہو بلکہ نیکی کے زرِیعہ سے بدی پر غالِب آؤ </span></div></big> | -بدی سے مغلُوب نہ ہو بلکہ نیکی کے زرِیعہ سے بدی پر غالِب آؤ </span></div></big> |
Revision as of 05:44, 31 October 2016
۱
پس اَے بھائیو۔ مَیں خُدا کی رحمتیں یاد دِلا کر تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اپنے بدن اَیسی قُربانی ہونے کے لِئے نذر کرو جو زِندہ اور پاک اور خُدا کو پسندِیدہ ہو۔ یِہی تُمہاری معقُول عِبادت ہے
۲
-اور اِس جہان کے ہمشکل نہ بنو بلکہ عقل نئی ہوجانے سے اپنی صُورت بدلتے جاؤ تاکہ خُدا کی نیک اور پسندِیدہ اور کامِل مرضی تجربہ سے معلُوم کرتے رہو
۳
مَیں اُس تَوفِیق کی وجہ سے جو مُجھ کو مِلی ہے تُم میں سے ہر ایک سے کہتا ہُوں کہ جَیسا سمجھنا چاہئے اُس سے زِیادہ کوئی اپنے آپ کو نہ سمجھے بلکہ جَیسا خُدا نے ہر ایک کو اندازہ کے مُوافِق اِیمان تقسِیم کِیا ہے اِعتدال کے ساتھ اپنے آپ کو وَیسا ہی سمجھے
۴
-کیونکہ جِس طرح ہمارے ایک بدن میں بُہت سے اعضا ہوتے ہیں اور تمام اعضا کا کام یکساں نہیں
۵
-اُسی طرح ہم بھی جو بُہت سے ہیں مسِیح میں شامِل ہوکر ایک بدن ہیں اور آپس میں ایک دُوسرے کے اعضا
۶
-اور چُونکہ اُس تَوفِیق کے مُوافِق جو ہم کو دی گئی ہمیں طرح طرح کی نِعمتیں ملیں اِس لِئے جِس کو نبُوّت مِلی ہو وہ اِیمان کے اندازہ کے مُوافِق نبُوّت کرے
۷
-اگر خِدمت مِلی ہوتو خِدمت میں لگا رہے۔ اگر کوئی مُعلّم ہوتو تعلِیم میں مشغُول رہے
۸
-اور اگر ناصِح ہوتو نصِیحت میں۔ خَیرات بانٹنے والا سخاوت سے بانٹے۔ پیشوا سرگرمی سے پیشوائی کرے۔ رحم کرنے والا خُوشی کے ساتھ رحم کرے
۹
-مُحبّت بے رِیا ہو۔ بدی سے نفرت رکھّو۔ نیکی سے لِپٹے رہو
۱۰
-برادرانہ مُحبّت سے آپس میں ایک دُوسرے کو پیار کرو۔ عِزّت کے رُو سے ایک دُوسرے کو بہتر سمجھو
۱۱
-کوشِش میں سُستی نہ کرو۔ رُوحانی جوش میں بھرے رہو۔ خُداوند کی خِدمت کرتے رہو
۱۲
-اُمید میں خُوش۔ مُصِیبت میں صابِر۔ دُعا کرنے میں مشغُول رہو
۱۳
-مُقدّسوں کی اِحتیاجیں رفع کرو۔ مُسافر پروَری میں لگے رہو
۱۴
-جو تُمہیں ستاتے ہیں اُن کے واسطےبرکت چاہو۔ برکت چاہو۔ لعنت نہ کرو
۱۵
-خُوشی کرنے والوں کے ساتھ خُوشی کرو۔ رونے والوں کے ساتھ روؤ
۱۶
-آپس میں یکدِل رہو۔ اُونچے اُونچے خیال نہ باندھو بلکہ ادنیٰ لوگوں کی طرف مُتّوجِہ ہو۔ اپنے آپ کو عقلمند نہ سمجھو
۱۷
-بدی کے عِوض کِسی سے بدی نہ کرو۔ جو باتیں سب لوگوں کے نزدِیک اچھّی ہیں اُن کی تدبِیر کرو
۱۸
-جہاں تک ہوسکے تُم اپنی طرف سے سب آدمِیوں کے ساتھ میل مِلاپ رکھّو
۱۹
-اَے عزِیرو! اپنا اِنتقام نہ لوبلکہ غضب کو موقع دو کیونکہ یہ لِکھّا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے اِنتقام لینا میرا کام ہے۔ بدلہ مَیں ہی دُوں گا
۲۰
-بلکہ اگر تیرا دُشمن بُھوکا ہوتو اُس کو کھانا کھِلا۔ اگر پیاسا ہوتو اُسے پانی پِلا کیونکہ اَیسا کرنے سے تُو اُس کے سر پر آگ کے انگاروں کا ڈھیر لگائے گا
۲۱
-بدی سے مغلُوب نہ ہو بلکہ نیکی کے زرِیعہ سے بدی پر غالِب آؤ